Print this page

چوتھا سبق _ درس چہارم

Rate this item
(2 votes)

آئیے فارسی سیکھئے

چوتھا سبق _ درس چہارم

قارئین یه پروگرام هم ایران اردو ریدیو سے لیکر پیش کر رهے هیں

آپ کو یاد ہوگا کہ گزشتہ درس میں ہم نے آپ کو مصدر کی شناخت کرائی تھی اور پھر فعل ماضی

بنانے کا طریقہ آپ کو بتایا تھا چنانچہ آج ہم آپ کو ضمیر کے بارے میں بتائیں گے ۔سامعین فارسی میں ضمیر کے لئے جو الفاظ وضع کئے گئے ہیں آپ کو ان سے واقف کرانے سے پہلے اس بات کی ہم یاددہانی کرادیں کہ یہاں جو کچھ بیان کیا جارہا ہے اس کو آپ اچھی طرح سے ذہن نشین کرنے کے لئے لکھئے اور ان کی تکرار کیجئے ۔ فارسی میں ضمیر کے لئے جو الفاظ وضع کئے گئے ہیں وہ بالترتیب یہ ہیں :

من میں

تو تم /تو

او وہ

ما ہم

شما تم جمع کے لئے

ایشان احتراما" بولا جاتا ہے مفرد کے لئے اور جمع کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔

این یہ

آن وہ

اینھا یہ لوگ جمع کے لئے

آنھا وہ لوگ، یہ بھی جمع کے لئے بولاجاتا ہے

اردو کے برخلاف فارسی ضمائر کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ہر جگہ ایک ہی طرح سے استعمال ہوتے ہیں یعنی جملے کے ساخت ان پر اثر انداز نہیں ہوتی اس کی وضاحت انشاء اللہ ہم آگے چل کر کریں گے اور اب آئیے ضمیر متکلم اور مصدر کی مدد سے کچھ جملے بناتے ہیں ۔

من نوشیدم میں نے پیا

من رفتم میں گیا / یہاں وضاحت کردوں کہ "من " کی ضمیر مذکر اور مؤنث دونوں کے لئے یکساں ہے یعنی من رفتم ، میں گیا یا میں گئی ۔

من خوردم میں نے کھایا

من گفتم میں نے کہا

ضمیر متکلم یہاں ضمیر فاعلی واقع ہوئی ہے لہذا مصدر کے آخر میں لفظ " نون "کو ہٹا کر "میم" لگایا گیا ہے جو ضمیر متکلم کا جانشین کہلاتا ہے یعنی آپ اگر جملے میں سے "من" کو حذف کردیں تب بھی اس کے معنی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا مثلا"

نوشیدم میں نے پیا

خوردم میں نے کھایا

رفتم میں گیا / میں گئی

گفتم میں نے کہا

اور اب ایک وضاحت: اگر ہم ضمیر " من " کو مصدر پر لگادیں تو جو فارمولہ ہمارے ہاتھ لگےگا تو کچھ اس طرح سے ہوگا۔ " من " یا ضمیر متکلم اور مصدر کے آخر سے " نون " کو ہٹا کر لفظ " میم " لگا دیا جائے اور اب آئیے آپ کو کچھ ایسے فارسی الفاظ اور ان کے معنی بتاتے ہیں کہ جن کی مدد سے آپ ضمیر متکلم اور فعل ماضي کو استعمال کرکے کچھ نئے جملے بنا سکتے ہیں۔

آب ٭٭٭ پانی

نان ٭٭٭ روٹی ٭٭٭ قہوہ ٭٭٭ قہوہ

جملے بنائیے:

من آب نوشیدم میں نے پانی پیا

نان روٹی

من نان خوردم میں نے روٹی کھائی

قھوہ قہوہ (جیسا کہ ہم پہلے عرض کرچکے ہیں کہ فارسی الفاظ کے آخر میں اگر چھوٹی " ہ " آئے تو اسے بڑی " ے " کی طرح تلفظ کیا جاتا ہے ۔

من قھوہ نوشیدم میں نے قہوہ پیا

اور اب کچھ نئے الفاظ اور ان کے معنی :

گذرنامہ پاسپورٹ

اتوبوس بس ( بس کے ساتھ ہمیشہ یہاں لفظ " اتو" لگایا جاتا ہے )

تاکسی ٹیکسی(جیسا کہ ہم عرض کرچکے ہیں کہ فارسی میں چونکہ لفظ " ٹ" موجود نہیں ہے لہذا " ٹ" کی جگہ " ت" استعمال کیا جا رہا ہے ۔

ایستگاہ بس اسٹاپ کے لئے معمولا" استعمال کیاجاتا ہے

راہ آھن ریلوے اسٹیشن

فرودگاہ ائیرپورٹ یا ہوائی اڈہ

بزرگ راہ ہائی وے

میدان اسکوائر /چہارراہ

فروشگاہ اسٹور

مغازہ دکان

اگلے پروگرام تک آپ سے اجازت چاہیں گے ۔خدانگھدار

Read 3135 times