Print this page

ماہ رمضان کے دنوں کی دعاؤوں کا ماحصل

Rate this item
(0 votes)

چاند کی رات ایک روزہ دار اس حالت میں کہ اس کا چہرا خوشی سے کھلا ہوا آسمان کی طرف ہاتھ اٹھائے ہوئے ماہ مبارک رمضان کے چاند کا نظارہ کرتے ہوئےاپنے معبود کے حضور میں یہ عرض کرتا ہے: خدایا! اس مہینہ کو مجھ پر ایمان کی سلامتی،اسلام کی اطاعت اور جسم کی عافیت کا مہینہ قرار دے۔

ماہ مبارک کا پہلا روز تم پر مبارک۔ " تم جانتے ہو کس کے مہمان ہو ؟ اس کے جو تمام جہانوں کا معبود ہے۔ اور تمام گناہ گاروں کو بخشنے والا ہے۔ اس سے اپنےروزہ کی سلامتی اور شب بیداری کی درخواست کرو۔

دو دن سے روزہ کی حالت میں ہو۔ کوشش کرو تاکہ خدا کی خشنودی حاصل ہو جائے اور اس کے خشم و غضب سے نجات مل جائے اس مہربان ترین ذات سے آیات قرآنی کی تلاوت کی توفیق طلب کرو۔

آج تیسری رمضان ہے۔ اپنی سلامتی اور بیداری کے لیے دعا کرو اور ہر غیر معقول اور غلط چیز سے پرہیز کرو۔ اس مہینے کی خیر و برکت میں سے اپنے حصے کو طلب کرو کہ وہ بہترین بخشنے والا ہے۔

چار دن ہو چکے ہیں کہ آسمان کے دروازے تمہارے اوپر کھلے ہوئے ہیں۔ خدا کے حکم اور اس کے دستور کو بجا لانے کے لیے آمادہ ہو جاؤ جیسا کہ تعمیل حکم کا حکم ہے اور اس کے شکرگزار بنو ۔ بے شک تمہارا پروردگار تمہارے حالات سے آگاہ ہے۔

پانچواں دن ہے کہ تمہارا میزبان مہمان کی دل کی دھڑکنوں کو سن رہا ہے۔ دعا کے لیے ہاتھ بلند کرو۔ خدا یا اس مہینے میں مجھے مغفرت طلب کرنے والوں، تیرے حکم کی تعمیل کرنے والوں، اور اپنے بارگاہ کے مقرب بندوں میں سے قرار دے ۔

چھ دن ہو گئے ہیں کہ اپنے صبر کو آزما رہے ہو۔ شک و تردید، ایک لمحہ کے لیے تجھے چھوڑ نہیں رہا ہے۔ اس نا فرمانی سے تم ڈر رہے ہو۔ اس کے تازیانوں سے خوف زدہ ہو۔ اس کے غضب کے اسباب سے فرار کرتے ہو اور اسے نہایت دوست رکھتے ہو جو تمام مشتاقین کا عشق ہے۔

سات دن سے جسم کی پیاس برداشت کی ہے۔ اور اپنی روح کو اس کے ذکر سے سیراب کیا ہے۔ اور ہر طرح کی لغزش اور گمراہی سے اس کی پناہ اختیار کرو جو گمراہوں کی ہدایت کرنے والا ہے۔

آٹھواں دن آ گیا ہے۔ ایسا نہ ہو کہ اپنی محبت کو یتیموں کی نسبت کم کر دو۔ اپنے کھانے کو ان کے درمیان تقسیم کرو اور اپنے مسلمان ہونے کو آشکار کرو اور کریم اور سخی افراد کے ساتھ بیٹھنا سیکھو۔

نو دن سے روزہ داروں کی صف میں ہو۔ کیا اس کی رحمت واسعہ کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہو؟ کیا اس کے واضح اور آشکار براہین کو دیکھنے میں کامیاب ہوئے ہو؟ کیا اس کی خشنودی کے اسباب کو فراہم کیا ہے؟ وہ تمام مشتاقین کی آرزو ہے۔

ایک تہائی ماہ رمضان گزر چکا ہے ۔ خدا پر توکل کرو تا کہ اس کی بارگاہ کے سعادت مند افرادمیں سے کہلاؤ۔ اس کو طلب کرو کہ جو تمام تلاش کرنے والوں کا آخری ہدف ہے۔

ماہ مبارک کی گیارہویں تاریخ ہے۔ اس سے چاہو کہ وہ تمہیں احسان اور نیکی کو دوست رکھنے والوںمیں سے قرار دے۔ اور فسق و فجور سے دور رکھے۔ اس سے چاہو کہ وہ آتش جھنم کو تم پر حرام کرے۔ وہ تمام فریاد کرنے والوں کی فریاد کو سننے والا ہے۔

ماہ رمضان کے بارہ دن گذر گئے ہیں۔ عفت اور پاکدامنی کا لباس اپنے جسم پر پہنے رہو۔ قناعت کواختیار کرو اور عدل اور انصاف کو مد نظر رکھو۔

آج، رمضان کی تیرہویں تاریخ ہے۔ اور تم دوسروں سے زیادہ سعادتمند ہو ۔ آلودگیوں سے پاک رہو اور اپنے مقدر پر صبر کرو ۔ اور پرہیز گار رہو اور نیک لوگوں کے ساتھ ہمنشین رہو۔

چودہ دن سے اللہ کے مہمان ہو۔ وہ پروردگار جو تمام مسلمانوں کو عزت عطا کرتا ہے اور تمہیں خطا اور لغزش سے محفوظ رکھتا ہے۔ امید ہے کہ بلاؤں اور آفات کا ہدف نہیں بنو گے۔

نصف رمضان میں داخل ہو چکے ہو۔خدایا! اپنی اطاعت کی توفیق عنایت فرما۔ اور میرے سینے کواپنی طرف پلٹنے کے لیے گشادہ کر۔ اے ڈرنے والوں کو امان دینے والے۔

رمضان کی سولہویں ہے۔ آمادہ ہو جاؤ تا کہ نیک لوگوں کا ساتھ دو۔اور برے اور اشرار سے دور رہو۔ اور امن و امان کے گھر میں داخل ہو جاؤ۔

سترہ دن سے تم روزہ سے ہو۔ اور اپنے پروردگار کی رہنمائیوں سے مستفید ہو ۔ اس سے چاہو کہ تمہاری حاجات کو پورا کرے اور آرزؤں کو بھر لائے اس لیے کہ وہ تمہارے دل کے رازؤں سے آگاہ ہے اور تمہارے سوال کرنے سے بے نیاز ہے۔

اٹھارہ دن گزار چکے ہو۔ کتنی برکت ہے رمضان کی سحریوں میں، کیا نور ہے رمضان والوں کے دلوں میں۔ اور کیا لذت ہے اس کی پیروی میں کہ جو عارفوں کے دلوں کو روشنی بخشنے والا ہے۔

آج انیسویں رمضان ہے۔صرف خدا جانتا ہے کہ ان ایام میں ہمارے اوپر کیا گزری ہے اور ہماری اس کے نزدیک کیا قدر و قیمت ہے۔ اے واضح حقیقت کی طرف ہدایت کرنےوالے اور مہربان،ہماری ہدایت فرما۔

بیس دن رمضان کے گزر گئے ہیں۔ خدا سے مناجات کی فرصت کو ہاتھ سے نہ جانے دو کہ وہ اطمینان اور سکون کو مومنین کے دلوں میں پیدا کرتا ہے۔ بہشت کے دروازوں کو آج ہمارے اوپر کھول دے۔

آج اکیسویں ماہ رمضان ہے۔ شیطان کے اپنے اوپر مسلط ہونے کے راستے کو بند کر دو اور اس کی خشنودی کو حاصل کرنے کے راستے کو تلاش کرو۔

بائیسویں بار اسے پکارو۔ اے بے کسوں کی دعا قبول کرنے والے اپنے فضل وکرم کو ہمارے اوپر نازل فرما۔اور ہمیں اپنے رضوان کے منزل پر جگہ عنایت فرما۔

یقین رکھو کہ شب ہائے قدر کی توفیق حاصل ہو۔ اس سے کہ جو گناہ گاروں کو نظر انداز کرتا ہے امید رکھو۔ تا کہ تمہیں بھی اس مہینے میں گناہوں سے دھو دے۔اور تمہیں تمہارے عیوب سے پاک کرے۔

ماہ رمضان کے چوبیس دن گزرچکے ہیں۔ اس کی پناہ حاصل کرو اس چیز سے جس سےتم نے اس کو آزار دیا ہے۔ اور اس کی پیروی کرو جس کا اس نے حکم دیا ہے۔ ہزار بار اس نام کو پکارو کہ جوتمام گناہگاروں کو بخشنے والا ہے۔

میں جانتا ہوں کہ تمہارا دل بے چین ہے اس لیے کہ پانچ دن رمضان کے باقی بچے ہیں۔ اور تم اسی طریقے سے اس کے دوستوں کے ساتھ دوستی اور اس کے دشمنوں کے ساتھ دشمنی کے بارے میں فکر کر رہے ہو۔ تمہارا اس کے ساتھ عہد و پیمان ہمیشہ باقی رہے۔

آج کے بعد صرف چار دن اور تین سحر میں اپنے خدا سے ملاقات کے لیے اٹھنا ہو گا۔ اے کاش اس مہینے میں ہماری تلاش و کوشش سے ہماری تقدیر بدل جاتی۔ اور ہمارے گناہ بخشے جاتے۔ ہمارے اعمال قبول ہو جاتے ور ہمارے عیب پوشیدہ رہتے۔

گزشتہ رات آخری شب قدر تھی۔ خدا کی وسعت رحمت سے باہر نہیں ہے کہ وہ ہمارے اشتباہات کو بخش دے اور ہمارے عذر کو قبول کرے۔ اور ہمارے امور کو آسانی کے ساتھ آگے بڑھائے۔ ہاں، وہ اپنے صالح بندوں کی نسبت بہت مہربان ہے۔

با برکت ایام کتنے جلدی گزر گئے ہیں۔ دو دن کے بعد ماہ رمضان تمام ہو جائے گا۔ ایسا نہ ہو کہ ہم مستحبات اور نوافل کی انجام دہی سے غافل رہیں۔

صرف ایک دن بچا ہے ماہ رحمت کا۔ خدایا ہمیں ان دنوں میں اپنی محبت کے سایہ میں جگہ عنایت فرما۔ اور ہمارے دلوں کو ہر طرح کی ظلمت اور تاریکی سے محفوظ رکھ۔ اے اپنے مومن بندوں پر مہربانی کرنے والے۔

آج کی رات الوداع کی رات ہے۔ کتنی لذت تھی ماہ مبارک میں اور کتنا دکھ ہو رہا ہے اس کے جانے پر۔ ہمارا وابستہ ہے خدا کی ضیافت اور مہمانی سے اور گرویدہ ہے اس کی بندگی اور اطاعت سے۔ پس امید ہے کہ اس کی اور اس کے رسول کی خشنودی حاصل ہوئی ہو۔

Read 3308 times