Print this page

زيارت قبور کے کيا فوائد ہيں؟

Rate this item
(1 Vote)

زيارت قبور ميں بہت سے اہم تربيتي اور اخلاقي اثرات موجود ہيں کہ رسول اکرم(ص) نے ان ميں بعض کي طرف اشارہ کيا ہے، پيغمبر اکرم (ص) نے فرمايا: قبور کي زيارت کے ليے جاو بے شک وہ تمہارے لئے آخرت کي ياد تازہ کرتي ہے(۱)۔

ان بزرگ انسانوں کے مقبروں کا مشاہدہ کرنا جو نسلي امتيازات کے باوجود ايک زمانے ميں اس زمين ميں رہتے تھے اور اب ان مقبروں ميں مدفون ہيں، انسان سے دنياوي لالچ اور حرص کي روح کو ختم کرتا ہے اور کبھي کبھي دنياوي زندگي کي حقيقت کے بارے ميں مشاہد کي نظر تبديل ہوتي ہے اور اس طرح وہ اپنے کردار اور اعمال ميں تبديلي لاتا ہے۔ يہ تبديلي برے کاموں سے دور کرنے اور نيک کاموں کي طرف توجہ کرنے کا وسيلہ فراہم کرتي ہے، لہذا آنحضرت نے زيارت قبور کے اس تربيتي اثر کي طرف توجہ دلائي ہے اور فرمايا ہے: زيارت قبور کے ليے جاو کہ اس زيارت ميں عبرت اور نصيحتيں موجود ہيں (٢)۔

حضرت امام رضا (ع) فرماتے ہيں: جو بھي مومن بھائي کي قبر کي زيارت کرے گا اور اپنا ہاتھ قبر پر رکھ کر سورہ ﴿إِنَّا أَنزَلْنَاهُ﴾ سات بار قرائت کرے گا خداوند متعال اسکے گناہوں اور صاحب قبر کے گناہوں کو معاف کرتا ہے (۳)۔

ليکن پيغمبر اکرم (ص) اور ائمہ معصومين کي زيارت کے بارے ميں اور جو اثرات ان زيارتوں سے ہوتے ہيں اس کے بارے ميں بہت سي روايات مشہور ہيں۔ من جملہ وہ سوال جو حضرت امام حسين(ع)نے آنحضرت(ص)سے کيا کہ آپ کي زيارت کا اجر کتنا ہے؟ آنحضرت(ص)نے فرمايا: جو بھي ميري يا تمہارے باپ يا تمہارے بھائي يا تمہاري زيارت کرے گا ميرے اوپر ہے کہ قيامت کے دن اس کے ديدار کے ليے آؤں اور اس کے گناہ معاف کردوں گا (۴)۔

يہ مسلمانوں کے قبور کے زيارت کا ايک گوشہ ہے جو ہم نے بيان کيا ليکن ديني اور مذہبي شخصيتوں کے قبور کي زيارت کے بہت سے سماجي اثرات ہيں۔


منابع اور مآخذ:

۱) مجلسي، محمد باقر، بحار الانوار ج ۷۹، ص ۱۶۹۔ موسسہ الوفاء، بيروت، لبنان، طبع چہارم، ۱۴۰۴ھ ۔

٢) فيض کاشاني، ملا محسن، المحجۃ البيضاء ج۹، ص ۲۸۹ نشر اسلامي، طبع چہارم، ۱۴۱۷۔

۳) عطاردي، عزيز اللہ، مسند الامام الرضا، عليہ السلام، ج ۲، ص ۲۵۴،آستان قدس رضوي، مشہد، چاپ اول، ۱۴۰۶ ھ ۔

۴) صدوق محمد بن علي، من لا يحضرہ الفقيہ ج ۲، ص ۵۷۷ موسسہ النشر الاسلامي، قم، چاپ سوم، ۱۴۱۳ق۔

 

Read 2744 times