Print this page

خلیج فارس، ایرانی قوم کی تاریخی شناخت اور وحدت کی علامت ہے

Rate this item
(0 votes)
خلیج فارس، ایرانی قوم کی تاریخی شناخت اور وحدت کی علامت ہے

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تربت حیدریہ کے کمشنر مجتبی شجاعی نے کہا ہے کہ خلیج فارس نہ صرف ایک اہم جغرافیائی آبی گذرگاہ ہے بلکہ ایرانی قوم کی تاریخی شناخت، تہذیب اور قومی وحدت کا نمایاں نشان بھی ہے۔

مہر نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شجاعی نے خلیج فارس کے مستند تاریخی نام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ، صیہونی حکومت اور بعض عرب ریاستوں کی حالیہ حرکات اسلامی دنیا میں تفرقہ ڈالنے کی ایک خطرناک سازش کا حصہ ہیں۔ اسلامی دنیا کو ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی تاریخ اور جغرافیائی حقیقت کا تحفظ کرنا چاہیے۔

انہوں نے خلیج فارس کی جغرافیائی و سیاسی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ علاقہ دنیا کے لیے توانائی کی ایک کلیدی شاہراہ ہے اور ایران کی ثقافتی شناخت کا روشن آئینہ بھی۔ دشمن خلیج فارس کے نام میں تحریف کے ذریعے ایرانی قوم کی وحدت کو متاثر کرنا چاہتے ہیں، مگر وہ اس حقیقت کو مسخ نہیں کر سکتے جو صدیوں سے عالمی نقشوں اور بین الاقوامی دستاویزات میں محفوظ ہے۔

شجاعی نے مزید کہا کہ ’خلیج فارس‘ کا نام تمام معتبر بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کی قراردادوں اور تاریخی نقشوں میں "Persian Gulf" کے طور پر درج ہے، اور اس میں تبدیلی کی کوئی بھی کوشش غیرقانونی اور ناکام ہوگی۔

انہوں نے امریکہ، اسرائیل اور بعض عرب ممالک کی حالیہ اشتعال انگیز کارروائیوں پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس کے نام کو تبدیل کرنے کی کوشش اسلامی ممالک کے درمیان پھوٹ ڈالنے کے ناپاک منصوبے کا حصہ ہے۔دشمن مذہبی و نسلی بنیادوں پر اختلافات کو ہوا دے کر اسلامی دنیا کی طاقت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ اس سازش کا مقصد خطے میں جنگ کو فروغ دینا اور مسلمان اقوام کو مغرب پر مزید انحصار کرنے پر مجبور کرنا ہے۔ وہ بھارت اور پاکستان جیسے ممالک کے درمیان تاریخی تنازعات کو بھی ہوا دے کر علاقائی بدامنی کو بڑھانا چاہتے ہیں۔

کمشنر تربت حیدریہ نے کہا ہے کہ ایران نہ صرف خلیج فارس کی تاریخی شناخت کا محافظ ہے بلکہ مشرق وسطی میں امن و استحکام کا ایک کلیدی کردار بھی ادا کرتا رہا ہے۔ ایران نے کبھی جنگ شروع نہیں کی، مگر ایران اپنے قومی وقار، سرحدوں اور تاریخی شناخت پر کسی بھی حملے کی صورت میں مضبوط، متحد اور دانشمندانہ جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خلیج فارس کے نام پر ایرانی کے تمام قبائل، مذاہب اور طبقہ ھای فکری کے درمیان جو غیرمعمولی اتحاد پایا جاتا ہے، وہ ایران کی قومی بیداری اور اس حساس مسئلے پر یکجہتی کی روشن مثال ہے۔ یہ وحدت دشمنوں کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ وہ کبھی بھی اس گہرے ربط کو متزلزل نہیں کرسکتے۔

شجاعی نے کہا کہ دنیا میں آج بھی ہزاروں مستند نقشے، تاریخی دستاویزات اور بین الاقوامی آرکائیوز جن میں یورپی و امریکی جامعات کی لائبریریاں بھی شامل ہیں، اس بات کا ثبوت ہیں کہ اس آبی علاقے کا واحد درست اور قانونی نام "خلیج فارس" (Persian Gulf) ہی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خلیج فارس کا دفاع صرف ایران کی نہیں، بلکہ تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے۔ یہ ایک انسانی و اسلامی فریضہ ہے کہ تاریخی حقیقت کا تحفظ کیا جائے، نوآبادیاتی سازشوں کا مقابلہ کیا جائے اور امت مسلمہ کے درمیان محبت و ہمدلی کے رشتے قائم کیے جائیں۔

کمشنر کا کہنا تھا کہ آج دنیا کو ماضی کی نسبت کہیں زیادہ امن، مکالمہ اور اتحاد کا مظاہرہ کرنے اور اختلافات کو نظر انداز کرنے کی ضرورت ہے جنہیں دشمن پروان چڑھانے کی کوشش کرتے ہیں۔

Read 23 times