Print this page

بحیرہ کیسپین ہمارے لیے اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ خلیج فارس/ایران کے روس کے ساتھ تعلقات اسٹریٹجک ہیں: وزیر خارجہ عباس عراقچی

Rate this item
(0 votes)
بحیرہ کیسپین ہمارے لیے اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ خلیج فارس/ایران کے روس کے ساتھ تعلقات اسٹریٹجک ہیں: وزیر خارجہ عباس عراقچی

رشت میں بحیرہ کیسپین کے ساحلی ممالک کے ساحلی صوبوں کے گورنروں کے پہلے اجلاس کی افتتاحی تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارے پڑوسی ہماری خارجہ پالیسی کی ترجیح ہیں۔ یہ اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کا سب سے اہم اصول ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کیسپین سی کے تمام ساحلی ممالک کے ساتھ تعلقات بہترین ہیں اور ہم نے ان میں سے کچھ ممالک کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات بھی قائم کیے ہیں۔

انہوں نے روس اور ایران کو ایک دوسرے کے اسٹریٹیجک شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال دونوں ممالک کے صدور کے درمیان ایران اور روس کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے لیے بیس سالہ طویل مدتی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ صدر پزشکیان نے روس  کے بعد جمہوریہ آذربائیجان کا بھی اہم دورہ کیا تھا اور وہ اگلے مہینے میں قزاقستان اور ترکمانستان کا بھی دورہ کریں گے۔

سیدعباس عراقچی نے کہا کہ  اس خطے کے سربراہان مملکت کے درمیان بہت گہرے تعلقات قائم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بحیرہ کیسپین کا خطہ توانائی اور راہداریوں اور ٹرانزٹ روٹس دونوں لحاظ سے اہم ہے، کیسپین سی کے  راستوں کو استعمال کرتے ہوئے اس خطے کے ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کا فروغ اہمیت کا حامل ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے زیارتی شہروں کے ساتھ ساتھ بحیرہ کیسپین کے ساحل پر واقع ایران کے تین صوبے گیلان، مازندران اور گلستان ایرانیوں کے لیے سب سے بڑے سیاحتی مقامات ہیں، اور ہمیں امید ہے کہ بحیرہ کیسپین سے متصل ممالک سیاحوں کے لیے بھی سیاحتی مقام میں تبدیل ہوجائيں گے۔

Read 11 times