رسول الله کا استقبال کیلئے کھڑے ہو جانا!
مثلا پیغمبر اسلام کے بارے میں منقول ہے کہ جب حضرت زہرا سلام اللہ علیہا آپ کے گھر یا اس جگہ تشریف لاتیں جہاں آپ موجود ہوتے تھے تو آپ “قام الیها” ان کے استقبال میں کھڑے ہو جاتے تھے اور آگے بڑھ کر ان کا خیر مقدم کرتے تھے۔ یہ عظمت کی نشانی اور علامت ہے۔
تمام مکاتب اسلام میں محترم و مقدس!
آغاز اسلام سے اب تک پورا عالم اسلام جس میں شیعہ سنی دونوں شامل ہیں، حضرت صدیقہ طاہرہ سلام الله علیها کو عظمت و عقیدت کی نظر سے دیکھتا ہے، یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ ایک امت کے مختلف فرقوں اور مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے دانشور اور مفکر پوری تاریخ میں ایک محوری ہستی کی مدح سرائی کرتے رہیں مگر یہ کہ وہ ہستی واقعی بے پناہ عظمتوں کی مالک ہو۔
فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کا کسی سے موازنہ ممکن نہیں!
یہ سب عظمت کی علامتیں ہی تو ہیں، اٹھارہ سالہ نوجوان خاتون کہ جس کا سن مبارک تاریخ میں حد اکثر بائیس سال بیان کیا گیا ہے۔ سوائے آل رسول اور خود حضرت پیغمبر (صلوات اللہ و سلامہ علیہم) کے کسی سے بھی آپ کی عظمت کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ آپ کا مرتبہ اور منزلت بہت عظیم ہے۔
جناب زہرا سلام اللہ علیہا کی رضا، خوشنودیِ خدا کا مرکز!
میں صرف ایک حدیث عرض کروں گا جو آپ نے بارہا سنی ہے۔ یہ ایسی حدیث ہے جس کو شیعہ اور سنی سبھی نے نقل کیا ہے۔ حدیث یہ ہے کہ “انّ اللہ لیغضب لغضب فاطمۃ و یرضی لرضاھا” حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے غضبناک ہونے پر خدا غضبناک ہوتا ہے، آپ کی رضا اور خوشی پر خدا بھی راضی ہوتا ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ جو انسان بھی اور جو مسلمان بھی خدا کی خوشنودی حاصل کرنا چاہتا ہے اس کو ایسا کام کرنا چاہئے جس سے فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) خوش ہوں۔
عہد معارف ، رہبر معظم
Some of the Virtues of Hazrat Fatima Zahra (sa)!
The Messenger of Allah Standing up to welcome her!
For example, it is narrated about the Prophet of Islam that when Hazrat Zahra (sa) visited his house or the place where he was present, he would stand up to welcome her and even step forward to welcome her. This is a sign and symbol of greatness.
Respected and Holy Personality in all Sects!
From the beginning of Islam until now, the entire Islamic world, including both Shia and Sunni, view Hazrat Fatima Zehra (sa) with greatness and devotion. It is not possible that intellectuals and thinkers belonging to different sects and schools of thought of an ummah continue to praise a pivotal figure throughout history unless that figure truly possesses immense greatness.
Fatima Zahra (sa) cannot be compared to anyone!
All these are signs of greatness, an eighteen-year-old young woman whose age in history is stated at most as twenty-two years. Her greatness cannot be compared to anyone except the family of the Prophet (saw) and the Prophet himself. Her status and position is of such greatness.
The pleasure of Zahra (sa), the center of Allah’s pleasure!
I will only present one hadith that you have heard many times. This is a hadith that has been narrated by both Shia and Sunni. The hadith is that When Hazrat Fatimah Zahra (sa) is angry, God is angry, and when she is happy, God is also happy. This means that any human being or Muslim who wants to gain God’s pleasure should perform those acts which makes Fatimah Zahra (sa) happy.