شام، مقدس مقامات پرحملے فرقہ واریت پھیلانےکی سازش

Rate this item
(0 votes)

شام، مقدس مقامات پرحملے فرقہ واریت پھیلانےکی سازششام میں تکفیری وہابیوں کی جانب سے نواسی رسول خدا حضرت زینب(س)کے روضے پر ہونے والے حملے کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے اور اسے مسلمانوں کے مابین فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔پاکستان سے موصولہ رپورٹ کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ شام میں مقدس مقامات پر حملے فرقہ واریت پھیلانے کی سازش کا حصہ ہے۔

اسلام آباد سے جاری بیان میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ شام کا مسئلہ مذاکرات سے حل کیا جانا چاہئے اور اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے لخدار براہیمی کے فارمولے کوقبول کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق اور لیبیا کی طرح حکومتیں بدلنے کی حمایت نہیں کی جا سکتی،

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شام میں حکومت بدلنے کیلئے امریکا، اسرائیل اور دیگر اتحادیوں کی ایماء پر فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کو ششیں قابل مذمت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق اور لیبیا کی طرح حکومتیں بدلنے کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔

Read 1352 times