کراچی، ارنا - پاکستان کے مفتی اعظم نے امریکی یکطرفہ اقدامات کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور عوام سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کی شدید مذمت کی اور انہیں ظالمانہ قرار دیا۔
یہ بات دارالعلوم نعیمیہ اورتنظیم المدارس کے سربراہ مفتی منیب الرحمان نے پیر کے روز کراچی میں تقریب اسلامی مذاہب کے سیکرٹری جنرل حمید شہریاری سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔
اس ملاقات میں ایرانی پارلیمنٹ کے نمائندہ مولوی نذیر احمد سلامی اور کراچی میں ایرانی قونصلیٹ جنرل کے بعض ماہرین اور پاکستان کی قومی یکجہتی کونسل کے عہدیدار بھی موجود تھے۔
پاکستان کے مفتی اعظم نے تقریب مذاہب اسلامی کے وفد کے دورے کراچی اور دارالعلوم نعیمیہ میں ان کی موجودگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایران اور پاکستان کے درمیان مضبوط اور تاریخی مشترکات کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی، ناجائز صیہونی ریاست اور اس کے مغربی اتحادیوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف یکطرفہ اور جابرانہ اقدامات کیے ہیں جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ ہم بین الاقوامی ترقی میں ایران کی حمایت کرتے ہیں اور امریکہ، مغرب اور اسرائیل کی ایران مخالف سازشوں سے آگاہ ہیں۔
انہوں نے ایران کے موقف کو سراہتے ہوئے اور اسلامی مذاہب کے مقدسات کے احترام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی اتحاد و یکجہتی کے فروغ کے لیے عملی اقدامات اور نتیجہ خیز اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مسلمانوں کو اتحاد، رواداری اور تعامل کی ترغیب دینے میں اسلامی علماء بالخصوص شیعہ ماہرین کے کلیدی کردار پر زور دیا۔
انہوں نے تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم اسلامی فرقوں کے درمیان یکجہتی اور اتحاد کو مضبوط بنانے کے لیے کوئی کوششوں سے دریغ نہیں کریں گے اور سنی برادری کسی بھی قسم کی تفریق سے پاک رہنے کے لیے پرعزم ہے۔
یاد رہے کہ علامہ حمید شہریاری ایک وفد کی قیادت میں پاکستان کے دورے کے آٹھویں روز جنوبی شہر کراچی پہنچ گئے ہیں۔
کراچی میں اپنے قیام کے دوران، اسلامی فرقوں کے سینئر رہنماؤں سے ملاقات کریں گے تاکہ اتفاق رائے کو مضبوط بنانے، اسلامی دنیا کے مسائل، اور اسلامی یکجہتی کو فروغ دینے، خاص طور پر مسلم اقوام اور پڑوسی ممالک ایران اور پاکستان کے درمیان بات چیت کی جائے۔
ہ