امریکہ روس اور ایران کے گہرے ہوتے تعلقات سے پریشان

Rate this item
(0 votes)
امریکہ روس اور ایران کے گہرے ہوتے تعلقات سے پریشان

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاوس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کے صدر جو بایڈن مشرق وسطی میں کسی قسم کا خلا باقی رکھنا نہیں چاہتے تا کہ روس یا ایران اور چین اسے پر کرسکیں۔

رپورٹ کے مطابق جیک سلیوان نے ان خیالات کا اظہار کولوراڈو میں ایسپین سیکورٹی فورم کے سالانہ اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے یوکرین جنگ کے متعلق دعوی کیا کہ روس اپنے ان اصلی اسٹریٹیجک مقاصد کو عملی جامہ پہنانے پر قادر نہیں رہا ہے کہ جو یوکرین کے حوالے سے صدر ولاڈیمر پیوٹن کی طرف سے طے کئے گئے ہیں۔

سلیوان نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ امریکہ، یوکرین کے صدر ولاڈیمر زیلنسکی کی سلامتی کے حوالے سے بھی پریشان ہے کیونکہ بقول زیلنسکی انہیں ایک بے رحم دشمن کا سامنا ہے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے اس سے پہلے بھی ایران اور روس کے معمول کے دو طرفہ تعاون کے خلاف مختلف دعوے کئے تھے اور کہا تھا کہ دنیا کو تہران اور ماسکو کے مابین گہرے ہوتے تعلقات کو ایک سنجیدہ اور گہرا خطرہ تصور کرنا ہوگا۔

جیک سلیوان نے روسی صدر پیوٹن کے حالیہ دورہ ایران کو بھی غیر معمولی کہتے ہوئے مزید دعوی کیا تھا کہ روس اور ایران کے یوکرینیوں کو ہلاک کرنے کی غرض سے گہرے ہوتے تعلقات ایسا مسئلہ ہے کہ جسے دنیا کو ایک گہرے خطرے کے طور پر دیکھنا ہوگا۔

Read 373 times