امام مہدی (عج) کا لشکر تیار ہے؟

Rate this item
(0 votes)
امام مہدی (عج) کا لشکر تیار ہے؟

اسرائیل کے صدر سے جب پوچھا گیا کہ اسرائیل کے تین بڑے دشمن کون ہیں تو اسرائیلی صدر نے تین بار کہا ایران، ایران، ایران۔ اسرائیل اس قدر ایران سے خوف زدہ کیوں ہے؟ آخر اسرائیل کو ایران سے کیسا خوف ہے؟ اسرائیل میں رہنے والے لاکھوں یہودی اپنے مسیحا یعنی دجال کا انتظار کر رہے ہیں۔ اسی طرح سے ایران بھی امام مہدی کا انتظار کر رہا ہے۔ سعودی عرب کے بادشاہ محمد بن سلمان سے صحافی نے پوچھا کیا سعودی عرب ایران سے مذاکرات کرے گا تو محمد بن سلمان نے کہا ہرگز نہیں، کیونکہ وہ امام مہدی کا انتظار کر رہے ہیں۔۔۔۔ محمد بن سلمان کا یہ مضحکہ خیز بیان دنیا بھر کے مسلمانوں کیلئے حیرت انگیز اور شرمناک تھا۔ امام مہدی کا انتظار تو دنیا بھر کے مسلمان کر رہے ہیں۔ اہل سنت کے مطابق وہ ابھی پیدا نہیں ہوئے، لیکن قیامت سے پہلے وہ آئیں گے۔ دوسری طرف اہل تشیع کا ماننا ہے کہ وہ کئی سو سال پہلے پیدا ہوچکے ہیں۔ پہلے وہ اپنے خلفاء سے ملتے تھے، ان کی رہنمائی کرتے تھے، لیکن خدا کے حکم سے وہ غائب ہوچکے ہیں اور جب خدا کا حکم ہوگا، وہ ظاہر ہوں گے۔

دنیا بھر کے اہل تشیع ہی وہ واحد طبقہ ہے، جو امام مہدی کا شدت سے انتظار کرتا ہے۔ دن رات ان کی سلامتی کی دعائیں کرتے ہیں اور ان کے جلد آنے کی دعا کرتے ہیں۔ اہل تشیع جمعرات اور جمعہ کو تمام مقدس مقامات پر اور روزانہ نماز کے بعد امام مہدی کے جلد آنے کی دعا کرتے ہیں، انہیں اپنی مدد کیلئے پکارتے ہیں۔ اہل تشیع کا یہ ماننا ہے کہ امام مہدی ہمارے اعمال سے واقف ہیں اور وہ دیکھ رہے ہیں۔ اہل تشیع امام مہدی کے آنے کی مکمل تیاری کر رہے ہیں، وہ اپنے بچوں کو بچپن میں ہی یہ سکھاتے ہیں کہ وہ بڑے ہو کر امام مہدی کے سپاہی بنیں گے، کیونکہ جب امام مہدی ظہور کریں گے تو دنیا بھر میں ایک حکومت بنائیں گے۔ وہ دجال سے جنگ کریں گے، ان کا ایک لشکر ہوگا، لشکر میں 313 کمانڈر اور ہزاروں سپاہی ہوں گے۔ ہر شیعہ مسلمان یہ دلی خواہش رکھتا ہے کہ جب امام مہدی دنیا میں خدا کے حکم سے ظاہر ہوں گے اور حکومت بنائیں گے تو وہ ان کی ملٹری کا حصہ بنے گا۔ جب تک امام مہدی دنیا میں ظاہر نہیں ہوتے اور وہ غائب ہیں، تب تک وہ اپنے نیک اعمال سے امام مہدی کی حکومت کے لئے زمینہ سازی کرتا رہے گا۔

ایران وہ واحد ملک ہے، جو امام مہدی کے ظہور سے پہلے ایک لشکر تیار کرچکا ہے، ہمہ وقت لاکھوں نوجوان کمربستہ ہیں۔ وہ امام مہدی کے ظہور کی کوششوں اور دعاوں کے ساتھ ساتھ مکمل تیاری کے ساتھ تیار ہیں۔ کچھ دستے تو ایسے بھی ہیں، جو صرف ایک اشارے، ایک حکم پر اپنی جان قربان کرنے اور امام مہدی کے لشکر میں شامل ہونے کو تیار بیٹھے ہیں۔ اب سوال یہ بھی ہے کہ اس لشکر کو کس نے بنایا اور کب سے یہ لشکر تیار ہو رہا ہے، اس لشکر میں کتنے سپاہی شامل ہیں، اُن کے پاس کونسا اسلحہ ہے۔ آپ کو یاد ہوگا 40 سال قبل ایران میں اسلامی انقلاب برپا کیا گیا اور یہ انقلاب کوئی اور نہیں امام خمینی لائے تھے۔ امام خمینی سے پوچھا گیا کہ ایران میں یہ حکومت کیوں بنائی گئی، انہوں نے فرمایا ہم ایک لشکر تیار کریںگے، جس میں دس کروڑ ایسے سپاہی ہوں گے، جو امام مہدی کی دنیا بھر میں عالمی حکومت بنانے کی کوشش کریں گے، اس لشکر میں، عراق، یمن، شام، ہندوستان، پاکستان، افریقہ، امریکہ سمیت دنیا بھر سے باعلم، بابصیرت اور مستعد جوان ہوں گے۔ اس کے بعد ہم پھر ایک اور لشکر بنائیں گے، جو ایران میں بنے گا، اس میں دو کروڑ سپاہی ہوں گے۔

امام خمینی نے کہا جب تک امام مہدی ظہور نہیں کریں گے، یہ کروڑوں جوان ان کی حکومت قائم کرنے کی زمینہ سازی کریں گے، جب امام مہدی آجائیں گے تو ہمارا یہ لشکر ان کے لشکر میں ضم ہو جائے گا، یوں دنیا میں امام مہدی کی حکومت قائم ہو جائے گی۔ ایران کے امام خمینی تو 30 سال پہلے وفات پا چکے ہیں، مگر یہ دونوں لشکر تیار ہو چکے ہیں، ان کی تعداد روز بروز بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ یہ کروڑوں جوان دنیا کے کونے کونے میں آباد ہیں۔ سال میں ایک بار یہ جوان عراق کے شہر نجف میں جمع ہوتے ہیں اور امام حسین کے چہلم کے دن نجف سے کربلا 90 کلومیٹر کا سفر پیدل کرتے ہیں اور امام مہدی سے دعا کرتے ہیں کہ آپ آجائیں ہم تیار ہیں۔ اب سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ کیا ایران میں امام مہدی کی مدد کیلئے بننے والے لشکر کا کوئی مستند حوالہ روایات سے بھی ملتا ہے؟ یا یہ صرف ایک خیال ہے۔؟

تمام مسالک کی معتبر کتابوں کی روایت مطابق ایک لشکر خراسان سے آئے گا، جن کے ہاتھوں میں کالے پرچم ہوں گے، وہ خراسان سے کوفہ پہنچیں گے اور جب امام مہدی کا ظہور ہو جائے گا، تو ان میں سے کچھ افراد کو ان کی بیعت کے لئے بھیجا جائے گا. یہ قافلہ خراسان سے کوفہ تک کا راستہ تھوڑی ہی مدت میں طے کرے گا۔ سید خراسانی وہ شخص ہے کہ جس کا ذکر امام مہدی کے ظہور کی نشانیوں سے متعلق روایات میں ہوا ہے اور وہ شخص امام مہدی کے چاہنے والوں میں سے ہے۔ مستند روایات کے مطابق اس کے دائیں ہاتھ پر علامت ہے اور اپنے لشکر کے ہمراہ شعیب بن صالح کی سپاہ سالاری میں، کوفہ کی طرف جائے گا اور سفیانی کے لشکر کو شکست دے گا۔ یہ خراسانی کون ہے؟ کہاں رہتا ہوگا؟ روایات کے مطابق وہ امام حسن اور امام حسین کی اولاد سے ہے کہ اسے ہاشمی خراسانی کے عنوان سے یاد کیا ہے اور اس کی جسمی صفات، نورانی صورت، گال پر ایک تل یا دائیں ہاتھ کی نشانی بتائی جاتی ہیں۔ سید خراسانی کا لشکر سفیانی سے جنگ کے بعد آخر میں امام مہدی سے بیعت کرے گا۔

قارئین کرام ایک اور مستند روایت کے مطابق خراسانی، سفیانی اور یمانی" تینوں ایک ہی سال، ایک ہی ماہ اور ایک ہی دن قیام کریں گے۔ ان روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کو ایک دلچسپ بات بتاتے چلیں کہ چند سال قبل ایک فلم نشر کی گئی تھی، اس فلم کا نام "ظہور بہت نزدیک" ہے۔ اس فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای، سید خراسانی ہیں اور حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ، وہی یمانی ہے۔ کیا واقعی آیت اللہ خامنہ ای ہی وہ شخصیت ہیں، جنہیں روایات کے مطابق سید خراسانی کہا گیا۔ آیت اللہ خامنہ ای، ایران میں انقلاب کے بعد امام خمینی کے جانشین ہیں اور امام خمینی کے بنائے ہوئے دونوں بڑے لشکر جس میں کروڑوں جوان شامل ہیں، ان کے ایک حکم کے طابع ہیں۔ آیت اللہ خامنہ ای کا ایران میں جمعہ کے خطبہ کے دوران بم دھماکہ سے دایاں ہاتھ مفلوج ہوگیا تھا، اس نشانی سے بھی کہا جاتا ہے کہ یہ وہی سید خراسانی ہوسکتے ہیں۔

آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ چند ماہ قبل آیت اللہ خامنہ ای نے ماہ رمضان میں دنیا بھر کے منقبت خواں اور شاعروں سے ملاقات کی اور ان سے امام مہدی کے بارے میں ایک ترانہ بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ شاعروں اور منقبت خوانوں نے سر جوڑ لئے ایک ترانہ بنایا۔ یہ ترانہ تین ماہ پہلے نشر ہوا ہے، نشر ہوتے ہی یہ دنیا بھر میں وائرل ہوگیا۔ یہ پہلی بار تھا کہ کوئی ترانہ دنیا میں سنا گیا تھا۔ ایران کے 83 شہروں میں کروڑوں لوگوں نے مل کر یہ ترانہ پڑھا ہے۔ یہ ترانہ اب دنیا بھر میں پھیل چکا ہے۔ ہر ملک میں پڑھا جا رہا ہے۔ اس ترانہ میں امام مہدی کو سلام پیش کیا گیا اور کہا جا رہا ہے کہ دنیا میں مظالم بڑھ چکے ہیں، ہم آیت اللہ خامنہ ای کی صدا پر تیار ہیں۔ امام مہدی آپ آجائیں اور عالمی حکومت قائم کریں، ہم آپ پر جان قربان کر دیں گے۔ یہ ترانہ دنیا بھر کے شیعوں کے گھر گھر میں بچے بچے کی زبان پر ہے، ہر بچہ بوڑھا جوان اس ترانہ سے امام مہدی کو اپنی مکمل تیاری کے بارے میں بتا رہا ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای بے قرار ہیں کہ امام مہدی ظہور فرمائیں اور وہ کروڑوں جوانوں پر مشتمل اس لشکر کو امام مہدی کے حوالے کر دیں، تاکہ دنیا بھر میں ایک عالمی حکومت قائم ہو جائے۔ امت مسلمہ مسائل کا شکار ہے، پوری امت عالمی کفر کے خلاف ایک ہو جائے گی اور پھر صرف عدل و انصاف ہوگا اور ہر طرف خدا والوں کی حکومت ہوگی۔

تحریر و تحقیق: توقیر کھرل

Read 607 times