امام محمد باقر علیہ السلام کی چالیس حدیثیں

Rate this item
(4 votes)

امام محمد باقر علیہ السلام کی چالیس حدیثیں

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

قال امام محمد بن علی بن الحسین بن امیرالمؤمنین علی علیهم السلام:

1۔ آخرت کا حساب دنیا میں عقل کے مطابق ہے

إنَّ اللّه‏ تَبارَكَ وَتَعالى يُحاسِبُ النّاسَ عَلى قَدر ما آتاهُم مِنَ العُقُولِ فِى الدُّنيا۔

ابوجعفر محمد بن علی بن علی بن الحسین علیہ السلام نے فرمایا: خداوند متعال (در روز قيامت) اپنی بندوں کی بازخواست انہیں عطا کی گئی عقل، کے مطابق کرے گا۔ (یعنی دنیا میں انسانوں کی عقل کے مراتب کے اختلاف کے مطابق آخرت میں ان کی بازخواست کے مراتب بھی مختلف ہیں)۔

2۔ غیبت کے زمانے میں ایسا ہونا چاہئے

اِصبِروا عَلي اداء الفَرائضِ، وَ صابِروعَدُوُّكم، وَ رابِطو امامَكمُ المُنتَظَرِِ۔

احکام دین اور فرائض کی انجام دہی پر صبر کرو؛ دشمن کے مقابلے میں تحمل اور استقامت بروئے کار لاؤ؛ اور اپنے امام منتظر کے ظہور کے لئے تیار اور پا برکاب رہو۔

3۔ نیک بات ہر کسی سے لے سکتے ہو

خُذُوا الكلِمَةَ الطَّيبَةَ مِمَّن قالَها و إن لَم يعمَل بِها۔

اچھی بات جو بھی کہے، اخذ کرو خواہ وہ شخص خود اس بات پر عمل نہ بھی کرتا ہو۔

4۔ نافرمان خداشناس نہیں ہے

ما عَرَفَ اَللهَ مَن عَصاهُ۔

جو شخص خدا کی نافرمانی کرتا ہے وہ اس کی معرفت نہیں رکھتا۔

5۔ حسد اور تحقیر علم و دانش سے ہماہنگ

لا يكونُ اَلعَبدُ عالِماً حَتّي لا يكونَ حاسِداً لِمَن فَوقَهُ و لا مُحَقِّراً لِمَن دُونَهُ۔

بندہ خدا اگر اپنے سے اوپر کے مرتبے کے علماء کے ساتھ حسد کرے اور اپنے سے کم مرتبے کے انسانوں کو حقیر سمجهے وہ عالم نہیں ہے۔ (یعنی عالم صرف وہ ہے جو اپنے سے اعلی مرتبے کے اہل دانش سے حسد نہ کرے اور نچلے مراتب کے لوگوں کو حقیر نہ سمجهے)۔

6۔ کوئی جہاد، نفس کے خلاف جہاد کی مانند نہیں

لا فَضيلَةَ كالجِهادِ، ولا جِهادَ كمُجاهَدَةِ اَلهَوي ۔

جہاد کی مانند کوئی فضیلت نہیں ہے اور کوئی جہاد اپنی ہوائے نفس کے خلاف جہاد کی مانند نہیں ہے (جو کہ جہاد اکبر ہے)۔

7۔ بغیر عذر کے ترک جماعت سے نماز باطل

من ترك الجماعة رغبة عنها و عن جماعة المسلمين من غير علة فلا صلاة له۔

اگر کوئی شخص نماز جماعت کو نماز جماعت اور جماعت مسلمین سے عدم اشتیاق کی بنا پر بلاوجہ ترک کردے اس کے لئے کوئی نماز نہیں ہے یعنی اس کی نماز باطل ہے)۔

8۔ وہی کہو جو سننا پسند کرتے ہو

قولوا للناس احسن ما تحبون ان يقال لكم۔

جو کچھ تم اپنے بارے میں سننا پسند کرتے ہو لوگوں کے ساتھ اسی طرح بات کرو۔

9۔ زبان کی حفاظت گناہ سے بچاؤ

لا يسلم احد من الذنوب حتي يخزن لسانه۔

کوئی بھی شخص گناہوں سے سالم نہیں رہتا مگر یہ کہ وہ اپنی زبان کی حفاظت کرے۔

10۔ صلۂ رحم

ان اعجل الطاعة ثوابا لصلة الرحم۔

ثواب کے لحاظ سے تیزرفتار ترین عبادت قرابتداروں سے پیوند برقرار رکھنا ہے۔

11۔ رواداری ایمان کا تالا

ان لكل شيءٍ قفلاً و قفل الايمان الرفق۔

ہر چیز کے لئے ایک قفل ہوتا ہے اور ایمان کا قفل لوگوں کے ساتھ نرمی اور رواداری ہے۔

12۔ غصہ پی جانا عذاب سے بچاؤ

ومن كف غضبه عن الناس كف الله تبارك وتعالى عنه عذاب يوم القيامة۔

جوشخص اپنے غیظ و غضب کو لوگوں سے بازرکھے خدا روز قیامت اپنا عذاب اس سے باز رکھے گا۔

13۔ بندگی کا حق ادا کرکے خدا کی پشت پناہی حاصل کرو

من عَبَد الله حق عبادته آتاه الله فوق امانيه و كفايته۔

جو شخص خدا کی اسی طرح عبادت کرے جیسا کہ اس کا حق ہے؛ خداوند متعال اس کی ضرورت اور اس کی آرزؤوں سے کہیں زیادہ اسے عطا کرے گا۔

14۔ مزاح درست مگر بدزبانی کے بغیر

ان الله عزوجل يحب المداعب في الجماعة بلا رفث۔

خدائے عزّوجل اس شخص کو دوست رکھتا ہے جو بدزبانی اور فحش گوئی کے بغیر لوگوں کی جماعت میں مزاح کرے۔

15۔ نفس دشمن کی مانند

جَاهِد هَوَاك كمَا تُجَاهِدُ عَدُوَّك۔

ہوائے نفس کے خلاف اسی طرح جہاد کرو جس طرح کہ دشمن کے خلاف جہاد کرتے ہو۔

16۔ نیک نیتی وسعت رزق کا سبب

من حسنت نيته، زيد في رزقه۔

جو شخص نیک نیت ہو اس کا رزق زیادہ ہوتا رہے گا۔

17۔ محبت کرنا محبوب ہونے کا معیار

اعرف المودة في قلب اخيك بما له في قلبك۔

اگر تم اپنی بهائی کے قلب میں اپنی مودت کا اندازہ لگانا چاہتے ہو تو دیکھو کہ تمہارے قلب میں اس کی مودت کتنی ہے۔

18۔ بہترین آمیزہ

ما شيب شیئٌ بشيئٍ احسن من حلم بعلم۔

کوئی بھی چیز کسی چیز کے ساتھ مخلوط نہیں ہوئی جو حلم کی علم کے ساتھ مخلوط ہونے سے بہتر ہو۔ (یعنی علم اور حلم و بردباری کا آمیزہ بہتریں آمیزہ ہے۔ )

19۔ مؤمن کے لئے پیٹھ پیچهے دعا

اَوشَك دَعوَهُ و اَسرَعُ اِجابَه دُعاءَ المَرءِ لِاَخيهِ بِظَهرِ الغَيبِ۔

دینی بهائی کے پیٹھ پیچهے دعا کرنا اجابت و قبولیت کے قریب ترین اور سریع ترین ہے۔ (یعنی دینی بهائیوں کے لئے دعا بہت جلد مستجاب ہوتی ہے)۔

20۔ دنیا کی بہترین نیکی

مَا حَسَنَةُ الدُّنيا إلّا صِلَةُ الإخوانِ وَالمَعارِفِ۔

دنیا کی نیکی بهائیوں اور دوستوں کے سے پیوند و ارتباط کے بغیر بے معنی ہے۔

21۔ روادار صاحب ایمان ہے

مَن قُسِمَ لَهُ الرَّفقُ قَسِمَ لَهُ الإيمانُ۔

جس کو رواداری کا جذبہ عطا ہوا اس کو ایمان عطا ہوا۔

22۔ علم کا احیاء کیا ہی؟

رحم الله عبدا أحيا العلم قال: قلت: وما إحياؤه؟ قال: أن يذاكر به أهل الدين وأهل الورع۔

امام (ع) نے فرمایا: خدا رحمت کرے اس شخص پر جو علم کا احیاء کرے۔ (راوی ابوالجارود کہتے ہیں کہ) میں نے عرض کیا: علم کا احیاء کیا ہے؟ فرمایا: اہل علم اور پرہیزگاروں کے ساتھ مذاکرہ کرنا علم کا احیاء (یعنی علم کو زندہ کرنا) ہے۔

23۔ بدزبان اور بیہودہ گو خدا کا دشمن

إنَّ اللهَ يبغِضُ الفَاحِشَ المُتَفَحِّشَ۔

بتحقیق خداوند متعال بدزبان اور بپہودہ گوئی کرنے والے سے دشمنی رکھتا ہے۔

24۔ خدا کا محبوب ترین بندہ

مِن أحَبِّ عِبادِ اللهِ إلَي اللهِ المُحسِنُ التَّوَّابُ۔

خدا کے نزدیک محبوبترین بندہ وہ ہے جو نیکوکار اور بہت زیادہ توبہ کرنے والا ہو۔

25۔ تقوی کا ثمرہ

قال (ع) فيما كتب الي سعد الخير: اِنَّ اللّه‏َ عَزَّوَجَلَّ يقى بِالتَّقوى عَنِ العَبدِ ما عَزُبَ عَنهُ عَقلُهُ وَ يجَلّى بِالتَّقوى عَنهُ عَماهُ وَ جَهلَهُ۔

امام علیہ السلام نے سعدالخیر کے خط کے جواب میں تحریر فرمایا: خداوند متعال تقوی کے ذریعے عقل کی عدم رسائی سے بندے کی حفاظت کرتا ہے اور تقوی کے ذریعے کوردلی اور جہل و کندذہنی کو اس سے دور کردیتا ہے۔

26۔ اول وقت نماز

ايّما مؤمن حافظ علي الصلوات المفروضة فصلاها لوقتها فليس هذا من الغافلين۔

جو مؤمن اپنی نماز کی حفاظت کرتا ہے اور نماز کو اول وقت بجا لاتا ہے وہ غافلین میں سے شمار نہیں ہوگا۔

27۔ دنیا میں ستم کا خطرناک نتیجہ

الظُلمُ فِي الدُّنيا هُوَ الظُلُمَاتُ فِي الاَخِرَه۔

دنیا میں ظلم و ستم آخرت میں ظلمت اور اندھیرا ہے۔

28۔ حلم عالم کا لباس:

اَلحِلمُ لِباسُ العالِمِ فَلا تَعرَينَّ مِنهُ۔

حلم اور بردبارى عالم کا لباس ہے پس تم ہرگز لباس حلم مت اتارنا۔

29۔ خدا کے خوف سے آنسو بہانے کا ثمرہ

ما مِن قَطرَةٍ احَبَّ الي اللهِ عَزَّوَجَلَّ مِن قَطرَةٍ دُمُوعٍ في سََوَادِ اللَّيلِ مَخَافَةً مِنَ اللهِ لا يریدُ بِها غَيرهُ۔

خدائے عز و جل کے نزدیک کوئی بھی قطرہ رات کے اندهیرے میں آنسو کے اس قطرے سے بہتر نہیں ہے جو خوف خدا اور اخلاص کامل کے ساتھ گرتا ہے۔

30۔ خدا رواداری کرنے والے سے محبت کرتا ہے

اِنَّ اللهَ رَفيقٌ يحِبُّ الرِّفقَ ويعطى على الرفق ما لا يعطى على العنف۔

خداوندعز و جل رواداری والا هی اور رواداری والوں کو دوست رکھتا ہے اور جو کچھ وہ رواداری والوں کو عطا کرتا ہے تشدد آمیز برتاؤ کرنے والوں کو عطا نہیں کرتا۔

31۔ احسن نیکی اور بھونڈی بدی

مَا اَحسَنَ الحَسَنَاتِ بَعدَ السَّيئاتِ وَ مَا اَقبَحَ السَّيئاتِ بَعدَ الحَسَنَاتِ۔

کتنی احسن ہے بدیوں کے بعد نیکی کرنا اور کتنی بھونڈی ہے نیکیوں کے بعد بدی کرنا۔

32۔ کبر دوزخ کی سواری

الكبرُ مَطَايا النَّارِ۔

کبر اور برائی جتانا اس سواری کی مانند ہے جو اپنے سوار کو جہنم کی طرف لے کر جاتی ہے۔

33۔ حیادار اور پاکدامن محبوب خدا

قال رسول الله صلى الله عليه وآله: ان الله يحب الحيئ الحليم العفيف المتعفف۔

امام (ع) نے فرمایا کہ رسول اللہ (ص) نے فرمایا: بے شک خداوند متعال باحیا، اہل عفت و پاکدامن، بردباری اور حرام سے بازرہنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔

34۔ خدا کے لئے آرائش و زیبائش

تَزَين للَّهِ‏ِ بِالصِّدقِ فِي الاعمالِ۔

خدا کے سامنے، اپنے آپ کو راست کرداری اور صداقت سے مزین کرو۔

35۔ مشوره کس کے ساتھ؟

اِستَشِر في أمرِك الَّذينَ يخشَونَ اللَّهَ۔

اپنی کاموں میں ایسے لوگوں کے ساتھ مشورہ کرو جو خدا کا خوف رکھتے ہیں۔

36۔ صبر کیا ہے اور کونسا صبر افضل ہے؟

الصَّبرُ صَبرانِ: صَبرٌ عَلي البَلاءِ حَسَنٌ جَميلٌ وَ أفضَلُ الصَّبرَين الوَرَعُ عَن المَحارم۔

صبر کی دو قسمیں ہیں: بلا اور مصیبت پر صبر جو بہت ہی اچھا اور خوبصورت ہے اور بہترین صبر افعال حرام سے پرہیز کرنے میں ہے۔

37۔ بہترین عبادت کونسی ہے؟

مَا مِن عِبَادَة أفضَلَ عِندَ اللهِ مِن عِفَّةِ بَطن وَ فَرج۔

خدا کے نزدیک شکم پرستی اور شہوت پرستی سے پرہیز اور پاکدامنی سے بہتر کوئی عبادت نہیں ہے۔

38۔ بہار قرآن

لِكلِّ شَيءٍ رَبِيعٌ، وَرَبِيعُ القُرآنِ شَهرُ رَمَضَانَ۔

ہر چیز کی ایک بہار ہوتی ہے اور قرآن کی بہار ماہ مبارک رمضان ہے۔

39۔ دنیائے فانی میں رہنے کا سلیقہ

فَانزِل نَفسَكَ مِنَ الدُّنيا كَمَثَلِ مَنزِلٍ نَزَلتَهُ ساعَةً ثُمَّ ارتَحَلتَ عَنهُ۔

دنیا میں اس طرح سے بسیرا کرو کہ گویا ایک مختصر وقت کے لئے یہاں رہوگے اور اس کے بعد کوچ کرجاؤ گے۔

40۔ علم حاصل کرو

تَعَلَّمُوا العِلمَ فَإنَّ تَعَلُّمَهُ حَسَنَةٌ، وَطَلَبَهُ عِبَادَةٌ۔

علم اور دانش حاصل کرو جس کے لئے جزا و پاداش مقرر ہے اور اس کی طلب عبادت ہے۔

41۔ ارکان اسلام اور غدیر کی اہمیت

بني الاِسلام علي الخَمس الصَلوة و الزَكوة و الصَوم و الحَج و الوِلايَة‏و لَم يناد بشى‏ء ما نُودى بِالوِلاية يوم الغَدير۔

اسلام پانچ ستونوں پر استوار ہے: «نماز»، «زكواة»، «روزہ»، «حج» اور «ولايت» اور روز غدیر جتنی دعوت، ولایت اور اہل بیت (ع) کی حاکمیت کے بارے میں رسول اللہ (ص) نے دی ہے آپ (ص) نے کسی بھی چیز کے بارے میں نہیں دی ہے۔

42۔ دوستوں کے سامنے تبسم

تَبَسُّمُ الرَّجُلِ في وَجهِ أخيهِ المُؤمِنِ حَسَنَةٌ۔

مؤمن بهائی کے تبسم اور مسکراہٹ سے ملنا حسنہ اور نیکی و ثواب ہے۔

43۔ شیعہ کون ہے؟

والله ما شيعَتُنا إلّا مَنِ اتَّقَى اللّهَ و أطاعَهُ۔

خدا کی قسم تقوائے الہی اپنانے اور اس کی اطاعت کرنے والوں کے سوا کوئی بھی شخص ہمارے شیعوں میں سے نہیں ہے۔ (شیعہ صرف وہ ہے جو خدا کا فرمانبردار اور متقی ہو)۔

44۔ ایمان اور حیاء ساتھ آتی ہیں اور ساتھ رخصت ہوتے ہیں

اَلحَياءُ والإيمانُ مَقرونانِ في قَرَنٍ فَإذا ذَهَبَ أحدُهُما تَبِعَهُ صاحِبُهُ۔

حيا اور ايمان ایک ہی رسی میں ایک دو سرے سے متصل ہیں اگر ان میں سے ایک رخصت ہوجائے تو دوسرا بھی رخصت ہو جاتا ہے۔

45۔ توکل کرنے والا مغلوب نہیں ہوتا

مَن تَوَكَّلَ عَلَى اللّه‏ِ لايُغلَبُ وَمَنِ اعتَصَمَ بِاللّه‏ِ لايُهزَمُ۔

جو شحص خدا پر توکل کرے وہ مغلوب نہیں ہوگا اور جو شخص خدا سے تمسک اور اعتصام کرے وہ ہرگز شکست و ہزیمت کا شکار نہ ہو گا۔

46۔ خدا کا محبوب عمل

ما مِن شَيئٍ أحَبَّ إلَى اللّهِ عَزَّوجلَّ مِن عَمَلٍ يداوَمُ عَلَيهِ، وإن قَلَّ۔

خدا کی نزدیک اس عمل سے زیادہ محبوب کوئی عمل نہیں ہے جس پر مداومت کی جائی اور پابندی کے ساتھ بجا لایا جائے خواہ وہ عمل کم ہی کیوں نہ ہو۔

47۔ دعاء قضائے الہی کو لوٹاتی ہے

الدُّعاءُ يَرُدُّ القَضاءَ، وَقَد اُبرِمَ إبراما ـ وَضَمَّ أصابِعَهُ۔

دعا قضائے الہی کو لوٹا دیتی ہے خواہ وہ (قضائے الہی) حتمی اور قطعی ہی کیوں نہ ہوئی ہو۔ اور حضرت امام باقر علیہ السلام نے قضائے محتوم کی وضاحت کے لئے اپنی انگلیوں کو ایک دوسرے سے ملا دیا۔

48۔ حق کا اظہار کرنے والا متقی ترین ہے

قال(ع): عن علي (عليهم السلام): أن رسول الله (صلى الله عليه وآله) قال: اَتقَى النّاسِ مَن قالَ الحَقَّ فيما لَهُ وَعَلَيهِ۔

امام محمد باقر علیہ السلام اپنے والد اور امام حسین (ع) کے توسط سے امیرالمؤمنین علیہ السلام سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ (ص) نے فرمایا: پرہیزگار ترین شخص وہ ہے جو حق کا اظہار کرے چاہے وہ (حق بولنا) اس کے فائدے میں ہو چاہے اس کے نقصان میں ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مآخذ:

1۔ غررالحكم جلد2 - حديث3260 – خاتمةالمستدرك ميرزاحسين نوري- ج1 ص47۔ معاني الاخبار شيخ صدوق ص 2۔

2۔ غيبه النعماني، ينابيع المودة۔

3۔ تحف العقول، ص391۔ بحارالانوار ج 110 ص160، ج75 ص 170۔

4۔ تحف العقول ص294۔ الانوار البهیه شیخ عباس قمی ص 143۔

5۔ تحف العقول ص293

6۔ تحف العقول ص 286۔ مستدرک الوسائل میرزا حسین نوری ج 11 ص 143۔

7۔ امالي شيخ صدوق،ص290۔

8۔ بحارالانوار،ج65،ص152۔ الکافی ج2 ص 165 محاضرات ج 1 ص 251۔

9۔ بحارالانوار،ج75،ص178 – تحف العقول - حسن بن على بن حسين بن شعبة الحرانى- ص 298

10۔ تحف العقول،ص303۔

11۔ جهاد النفس، ح271۔ الکافی ج2 ص 118۔

12۔ جهادالنفس،ح532۔ الکافی ج2 ص 305۔

13۔ بحارالانوار،ج۷۱ص۱۸۳۔

14۔ الكافي،ج2،ص663۔

15۔ عيون اخبار الرضا2،ص51۔

16۔ بحارالانوار، دار احياء التراث العربي، ج 75، ص 175۔

17۔ تحف العقول، ص 304۔

18۔ بحارالانوار، دار احياء التراث العربي، ج 75، ص 172 ۔

19۔ الكافي، ج 2، ص 507۔

20۔ بحار الأنوار، ج 46، ص291۔

21۔ جهاد با نفس، ح 272۔ وسائل الشیعه ج11 ص213۔

22۔ الكافي، ج 1، ص 41۔

23۔ جهاد با نفس، ح 677۔ وسائل الشیعه الاسلامیه۔ ج11 ص327۔

24۔ جهاد با نفس، ح 836۔ وسائل الشیعه ج16 ص76۔

25۔ الكافي، ج 8، ص 52، ح 16۔ التوحيد ص 127 ۔ منتخب ميزان الحكمه ص 606۔

26۔ وسائل الشيعه، ج 3، ص 79 ۔

27۔ جهاد با نفس، ح 733۔ وسائل الشیعه الاسلامیه۔ ج11 ص340 ح20۔

28۔ الكافي، ج 8، ص 55۔

29۔ جهاد با نفس، ح 137 ۔ وسائل الشیعه الاسلامیه۔ ج8 ص524۔

30۔ جهاد با نفس، ح 283۔ وسائل الشیعه الاسلامیة۔ ج11 ص212۔

31۔ جهاد با نفس، ح 880 ۔ وسائل الشیعه الاسلامیة۔ ج11 ص384- المجالس: ص 153- الکافی ج2 ص 458۔

32۔ جهاد با نفس، ح 578 ۔ وسائل الشیعه الاسلامیة۔ ج11 ص 301۔

33۔ جهاد با نفس، ح259 - وسائل الشيعة الإسلامية۔ ج11 ص211۔

34۔ تحف العقول، ص 285 ۔ بحار الانوار ج 75 ص164۔

35۔ تحف العقول، ص 293۔ بحار الانوار ج 75 ص172۔

36۔ جهاد با نفس،ح 163- وسائل الشيعه آل البيت ع۔ ۔ شيخ حرعاملي ج15 ص237 حديث 20372

37۔ الكافي، ج2، ص 630

38۔ جهاد با نفس، ح205 ۔ وسائل الشيعه آل البيت ع۔ ۔ شيخ حرعاملي ج15 ص250 حديث 20421۔

39۔ بحارالأنوار، ج 75، ص 165

40۔ بحار الأنوار، ج 78، ص 189

41۔ الكافي 2، 21، ح 8

42۔ مشكاة الأنوار، ص 316۔ مصادقة الاخوان - الشيخ الصدوق - ص52۔

43۔ تحف العقول، ص 295۔ بحار الانوار ج 75 ص175۔

44۔ الكافي، ج 2، ص 106

45۔ جامع الأخبار ص‏322۔ منتخب ميزان الحكمه ص610۔ روضة الواعظين- محمد بن الفتال النيسابوري الشهيد - ص425

46۔ الكافي : ج 2، ص 82، ح 3

47۔ الكافي : ج 2، ص 470 ح 6

48۔ منتخب ميزان الحكمه ص 608 بحواله امالي شيخ صدوق ص72۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: مہدوی

Read 5500 times