مسلمانوں کو عالم اسلام کے چیلنجوں اور خطرات سے ہمیشہ آگاہ رہنا چاہیے

Rate this item
(0 votes)
مسلمانوں کو عالم اسلام کے چیلنجوں اور خطرات سے ہمیشہ آگاہ رہنا چاہیے

مولوی نذیر احمد سلامی، نماینده سیستان و بلوچستان مجلس خبرگان رهبری نے  "اتحاد امت کی اہمیت کا جائز" ویبینار مین کہا کہ حضرت موسی نے وقتی طور پر شرک کو مان لیا لیکن قوم میں اختلاف کو برداشت نہیں کیا۔ موسی نے اپنے بھائی ہارون سے غصے کا اظہار کیا کہ اس اختلاف کے سلسلے میں قوم کو کیوں نہیں سمجھایا۔

ہم یہاں یہ استدلال کرسکتے ہیں کہ تفرقہ اور اختلاف اتنا نقصان دہ ہے کہ دو پیغمبروں نے شرک کو تسلیم کرلیا لیکن اختلاف کو قبول نہیں کیا۔ 

اگر وحدت نہیں ہوگی تو اللہ نے جو نعمتیں امت مسلمہ کو عطا کی ہیں وہ مسلمانوں کے لئے استعمال کے قابل نہیں رہیں گی۔وحدت کا لازمہ یہ ہے کہ امت مسلمہ سازشوں اور فتنوں سے آگاہ رہے اور اپنی ہوشیاری سے انہیں اپنے لئے ایک موقع میں تبدیل کردے جس کے لئے وحدت نہایت ضروری ہے۔ 

ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ امت مسلمہ اس وقت کس جانب جارہی ہے تاکہ ہم اسے صحیح راستے پر گامزن کرسکیں۔ ان میں سے ایک سازش اور فتنہ غاصب صیہونی اسرائیل کا وجود ہے۔ اسکے علاوہ کشمیر کا موضوع ہے جو برطانوی فتنہ پرور فکر کا نتیجہ ہے۔ اختلافات، فرقہ واریت، جو استعمار کی سازش ہے اور وہ چاہتا ہے کہ فرقہ واریت پھیلا کر اپنے مافادات ھاصل کرتے۔ 

البتہ امت مسلمہ کو حاصل مواقع کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ ایک مادی اور دوسرا معنوی۔ ہمارے پاس اسلام، قرآن ایمان اور پیغمبر اکرم ص اور اسلامی شخصیات کی سیرت ہمارا سرمایہ ہیں۔ ہم قرآن اور سیرت سے توسل کرکے بہت کم مدت میں دنیا بھر میں پھیلا چکے ہیں۔ 

ہمارے پاس قرآن اور سیرت موجود ہے اور اس میں کسی قسم کی کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔ لیکن ہم چونکہ ان سے توسل نہیں کرتے اس لئے ہم اتنے کمزور پڑچکے ہیں جسے بیان نہیں کیا جاسکتا۔ 

غاصب صیہونی اسرائیل جس کی تعداد چار پانچ میلین سے زیادہ نہیں پوری امت مسلمہ ناتوان دکھائی دے رہی ہے۔ بہت سارے خائن حکومتوں نے اسے تسلیم کرلیا ہے۔ 

اسی طرح جو مادی نعمتیں ہمارے پاس ہیں وہ استعماری حکومتوں کے پاس بھی نہیں ہیں۔ ہماری آبادی دو ارب سے زیادہ ہے، ہمارا جغرافیائی حدود اربعہ اور ہماری مسافت  ۳۴ میلین کلومیٹر مربع سے زیادہ ہے، ہمارے پاس تیل کے ذخائر ہیں اور ہمارے سوق الجیشی علاقے یہ وہ نعمتیں ہیں جن سے خود استفادہ کرنا چاہئیے اور باطل قوتوں کے سپرد نہیں کرنا چاہئیے چونکہ یہ عظیم خیانت ہے جو ناقابل معافی ہے۔

تقريب خبررسان ايجنسی

Read 884 times