آیت اللہ فاضل لنکرانی نے آج قم المقدسہ میں مرکز فقہی ائمہ اطہار (ع) میں افغانستان کی شیعہ علماء کونسل کے اراکین کے منعقدہ اجلاس میں افغانستان میں اس کونسل کی اہمیت اور اسے مزید تقویت دینے پر روشنی ڈالی، اور افغانستان میں مکتب اہل بیت (ع) کو مزید وسعت دینے پر کی تاکید کی۔
انہوں نے اپنی تقریر کے شروع میں ایام فاطمیہ پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا: حضرت زہرا (س) کا شیعوں پر حق حاصل ہے، جیسا کہ مرحوم آیت اللہ فضل لنکرانی نے ہمیشہ اس بات پر تاکید کی کہ شیعوں پر حضرت زہرا (س) دو بڑے احسان ہیں: پہلا یہ کہ ائمہ معصومین علیہم السلام حضرت زہرا (س) کی اولاد ہیں جن کی بدولت آج حقیقی اسلام ہم تک پہنچا ہے، اور دوسرا یہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی وفات کے بعد آپ نے امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی حمایت کی۔
مرکز فقہی ائمہ اطہار علیہم السلام کے سربراہ نے کہا: آج شیعہ دنیا میں جہاں کہیں بھی ہیں، خواہ ایران، افغانستان یا دنیا کے دیگر حصوں میں ہوں، سب حضرت صدیقہ طاہرہ (س) کی بدولت ہیں اور ہمیں امید ہے کہ افغانستان میں شیعہ حضرت زہرا (س) کی برکت سے روز بروز کامیاب ہوتے جائیں گے۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے افغان شیعہ علماء کونسل کی اہمیت و حیثیت پر گفتگو کی اور کہا: واضح ہے کہ یہ کونسل پاک اور خالص نیت اور مکمل تدبیر کے ساتھ تشکیل دی گئی تھی اور آج اس کونسل کے ثمرات پہلے سے کہیں زیادہ دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
انہوں نے اپنی تقریر کے آخر میں افغانستان میں شعائر شیعہ پر خصوصی توجہ دینے کی تاکید کی اور کہا: خیال رہے کہ اس ملک میں شعائر شیعہ ختم نہ ہو جائیں، ایام فاطمیہ میں مجالس عزا اور عزاداری کا اہتمام کریں، اور دوسری مناسبتوں جیسے محرم، صفر وغیرہ میں بھی مذہبی تقریبات کو زیادہ سے زیادہ منعقد کریں۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی کا افغانستان کی شیعہ علماء کونسل کے اراکین کے منعقدہ اجلاس سے خطاب
Published in
تقریب بزرگان دین کی نظر میں