انقلاب اسلامی مفاداتی نہیں آفاقی شعوری انقلاب ہے، علامہ ساجد نقوی

Rate this item
(0 votes)
انقلاب اسلامی مفاداتی نہیں آفاقی شعوری انقلاب ہے، علامہ ساجد نقوی

شیعہ نیوز: شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے انقلاب اسلامی کی 44ویں سالگرہ کے موقع پر کہا ہے کہ 1979ء میں انقلاب اسلامی جن آفاقی اہداف کے لئے برپا کیا گیا وہ ایسے ہیں کہ جس پر امت مسلمہ اور تمام باشعور انسان متحد و متفق ہے، انقلاب اسلامی کے لئے عوامی جدوجہد کا طریقہ کار اختیار کیا گیا جو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ہے۔ چنانچہ اگر امت مسلمہ کے اندر ملی یکجہتی کو مضبوط بناکر کوشش کی جائے اور عوام کو متحرک کیا جائے تو عوام کی طرف سے مثبت تعاون سامنے آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کا بھی سب سے بڑا درس یہی ہے کہ قرآن و سنت کی آفاتی تعلیمات کا نفاذ ہو، تفرقے اور انتشار کا خاتمہ ہو، اتحاد کی فضاء قائم ہو لٰہذا ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد قائم کریں، تفرقہ بازی اور انتشار اور اس کے اسباب و عوامل کے خاتمے کی کوشش کریں اور پرامن عوامی جدوجہد کے ذریعہ تبدیلی لانے کی جدوجہد کریں۔

علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ انقلاب اسلامی کے قائد اور رہبر حضرت امام خمینیؒ نے انقلاب برپا کرتے وقت اسلام کے زریں اصولوں اور پیغمبر اکرم ص کی سیرت و سنت کے درخشاں پہلوﺅں سے ہر مرحلے پر رہنمائی حاصل کی۔ یہی وجہ ہے کہ تمام سازشوں، مظالم، زیادتیوں، محاصروں، پابندیوں اور دیگر ہتھکنڈوں کے باوجود انقلاب اسلامی کرہ ارض پر ایک طاقتور انقلاب کے طور پر جرات و استقامت کی بنیادیں فراہم کررہا ہے، جس کی قیادت رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای مدظلہ کررہے ہیں۔ علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ انقلاب اسلامی نے اسلامی تہذیب و ثقافت کے فروغ اور امت مسلمہ کو استعماری و سامراجی قوتوں کے مذموم عزائم سے باخبر رکھنے میں اہم کردار ادا کیا اور آج یہ جدوجہد ایک اہم ترین موڑ میں داخل ہوچکی ہے چنانچہ عالمی استعمار خائف ہوکرمختلف خطوں میں اسلامی دنیا کے خلاف نت نئی سازشوں میں مشغول ہے مگر انقلاب کے خلاف یہ تمام سازشیں ناکام ہونگی کیونکہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کا ایک ہی راز ہے کہ یہ محض عارضی اور مفاداتی انقلاب نہیں بلکہ آفاقی شعوری انقلاب ہے۔

انہوں نے کہا کہ وقت نے ثابت کردیا ہے کہ یہ انقلاب عالم اسلام اور انسانیت کا ترجمان انقلاب ہے، جس کے لیے سینکڑوں علماء، مجتہدین، مجاہدین، اسکالرز، دانشوروں اور عوام نے اپنی فکر، اپنے قلم، اپنی صلاحیت، اپنے عمل، اپنے سرمائے، اپنی ذات اور اپنے خاندان کی قربانیاں دے کر انقلاب اسلامی کی عمارت کو مضبوط کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انقلاب اسلامی نے مسلمانوں کو ان کے مشترکات پر جمع کرنے اور فروعات کو نظر انداز کرنے کا جو درس دیا وہ قابل تقلید ہے۔ اسی درس اخوت و وحدت کے ثمرات دنیا کے تمام ممالک میں پھیل رہے ہیں چنانچہ پاکستان میں تمام مکاتب فکر کو مشترکات پر اکٹھا کرنے کا اعزاز ہمیں حاصل ہوا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ پاکستان میں بھی آئین کی روشنی میں ایک ایسے عادلانہ نظام کی ضرورت ہے جس کے تحت تمام لوگوں کے حقوق کا تحفظ ہو، امن و امان کی فضاء پیدا ہو، عوام کو پرسکون زندگی نصیب ہو، لہٰذا عوام اور خواص سب کے اندر اتحاد و وحدت اور یکسوئی کے ساتھ جدوجہد کرنے کا شعور پیدا کرکے پرامن انداز میں پرامن طریقے اور راستے کے ذریعے تبدیلی لائی۔

Read 386 times