شیخ مصطفی نوری، امام جمعہ گلہ دار (فارس) کے رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے ہفتہ وحدت کے موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے: "تعالو الی کلمه سوا بیننا و بینکم"؛امت اسلامیہ سے مراد حزب اللہ کی امت ہے، ایک ایسی امت جو احکام الٰہی اور رسول اللہ (ص) کے طریقے پر چلتی ہے۔
شیخ نوری نے مزید کہا: خدا کا حکم امن، اتحاد، بقائے باہمی، امن، میل جول اور ایک دوسرے سے قربت ہے جو کہ ایمان اور دین کے اصولوں میں سے ہے اور اسلام کی ضروریات میں شمار ہوتا ہے۔
اس اہلسنت عالم نے واضح کیا: قربت اور اتحاد ایک ایسی صلاحیت ہے جو دین اسلام کی طرف سے فراہم کی گئی ہے تاکہ تمام اسلامی مذاہب ایک جھنڈے کے نیچے جمع ہو کر "المومن اخو المومن" کا نعرہ لگائیں۔
انہوں نے کہا: ایران کئی عشروں سے اتحاد کے نقطہ نظر پر عمل پیرا ہے اور اس نے کانفرنسوں کے انعقاد اور ملکوں کے بزرگوں سے ملاقاتوں کے ذریعے اچھے نتائج حاصل کیے ہیں۔
آخر میں انہوں نے تاکید کی: عالم اسلام اور ادیان اسلامی کے پیروکاروں کو اس اہم معاملے میں بزرگان دین سے رجوع کرنا چاہیے۔ سنی اور شیعہ عمائدین نے ہمیشہ اس راستے پر عمل کیا ہے اور یہ کہنا ضروری ہے کہ اسلامی مذاہب کے بزرگوں کا راستہ قربت اور اتحاد ہے۔
شیخ نوری نے مزید کہا: خدا کا حکم امن، اتحاد، بقائے باہمی، امن، میل جول اور ایک دوسرے سے قربت ہے جو کہ ایمان اور دین کے اصولوں میں سے ہے اور اسلام کی ضروریات میں شمار ہوتا ہے۔
اس اہلسنت عالم نے واضح کیا: قربت اور اتحاد ایک ایسی صلاحیت ہے جو دین اسلام کی طرف سے فراہم کی گئی ہے تاکہ تمام اسلامی مذاہب ایک جھنڈے کے نیچے جمع ہو کر "المومن اخو المومن" کا نعرہ لگائیں۔
انہوں نے کہا: ایران کئی عشروں سے اتحاد کے نقطہ نظر پر عمل پیرا ہے اور اس نے کانفرنسوں کے انعقاد اور ملکوں کے بزرگوں سے ملاقاتوں کے ذریعے اچھے نتائج حاصل کیے ہیں۔
آخر میں انہوں نے تاکید کی: عالم اسلام اور ادیان اسلامی کے پیروکاروں کو اس اہم معاملے میں بزرگان دین سے رجوع کرنا چاہیے۔ سنی اور شیعہ عمائدین نے ہمیشہ اس راستے پر عمل کیا ہے اور یہ کہنا ضروری ہے کہ اسلامی مذاہب کے بزرگوں کا راستہ قربت اور اتحاد ہے۔