جامعہ کراچی میں یوم مصطفیٰ (ص) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے تکفیریوں اور تفرقہ بازوں کو سخت مایوس کر دیا۔ انہوں نے حالات حاضرہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطین کے اندر بدترین نشل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے، اسرائیل کے مقابلے میں شہید اسماعیل ہنیہ نے اپنی جان کی قربانی پیش کردی، شہید سید حسن نصراللہ نے اپنی جان کی قربانی پیش کر دی۔ انہوں نے سید حسن نصراللہ کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ نے 2006ء کی جنگ میں بھی اسرائیل کو شکست دی تھی، اس اسرائیل کو شکست دی تھی، جس کو سارے عرب ممالک مل کر بھی شکست نہیں دے سکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہید حسن نصراللہ نے 32 سال میں حزب اللہ کو بہت بڑی قوت میں تبدیل کیا اور آخرکار فلسطین اور مسجد اقصیٰ کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔
ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی مجاہدانہ کاوشوں کا خصوصی تذکرہ کرتے ہوئے انہیں زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے 4 اکتوبر بروز جمعہ رہبر معظم کے خطبہ جمعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم کے نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب نے ظالم طاقتوں کو مکمل طور پر مایوس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 85 سال کے رہبر معظم نے خطبہ جمعہ میں جوانوں والی للکار کے ساتھ اسرائیل اور امریکہ کو مخاطب کیا ہے۔ معراج الہدیٰ صدیقی نے آیت اللہ خامنہ ای کے خطبہ جمعہ کو صدی کا بہترین خطبہ قرار دیا اور کہا کہ یونیورسٹی کے اساتذہ، طلباء اور نوجوان 4 اکتوبر بروز جمعہ کے رہبر معظم سید علی خامنہ ای کے خطبہ کو ضرور وقت نکال کر سن لیں، کیونکہ وہ خطبہ "اس صدی کا بہترین خطبہ" تھا، جس کے بعد میں یہ برملا کہتا ہوں کہ اس وقت پوری امت اسلامی کا اگر کوئی حقیقی لیڈر اور رہبر ہے تو وہ رہبر معظم سید علی خامنہ ای ہیں اور میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ میرا امام اور رہبر سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ ہیں۔ جس کو آج طاغوت کا مقابلہ کرنا ہے، وہ سید علی خامنہ ای کے لشکر میں شامل ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی مجھ سے کہے گا کہ مجھے محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لشکر میں شامل ہو کر کفر کا مقابلہ کرنا ہے تو میں اس سے کہوں گا آؤ سید علی خامنہ ای کے لشکر کے پیچھے کھڑے ہو جاؤ تو تم محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لشکر میں شامل ہو سکو گے۔ ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی نے کہا کہ یکم اکتوبر کو ایران نے اسرائیل پر دو سو بیلیسٹک میزائل فائر کیے، اسرائیل تو فلسطین میں نسل کشی کر رہا ہے، بچوں اور خواتین کا قتل عام کر رہا ہے، لیکن میں سلام پیش کرتا ہوں، سید علی خامنہ ای کو کہ یکم اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا تو خواتین اور بچوں کو اور عام شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا، حالتِ جنگ میں بھی بلند ترین اخلاقیات کا مظاہرہ کیا اور صرف عسکری اہداف کو نشانہ بنایا، موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا، دو ائیر بیسز کو نابود کر دیا، کئی جنگی طیاروں کو نابود کر دیا، لیکن کوئی بچہ، کوئی عورت، کوئی عام شہری نشانہ نہیں بنا، آج دنیا جنگ کے دوران بھی ایران کی اخلاقیات کو دیکھ رہی ہے۔
ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کو مشورہ دے رہا ہے کہ ایران کے تیل کی تنصیبات پر حملہ کر دے، لیکن وہ بھول گئے کہ خلیج فارس کا تنگ ہرمز کا مقام کہ جہاں سے دنیا کے تیس فیصد تیل کے جہاز گزرتے ہیں، وہ ایران کے قبضے میں ہے، آج دشمن امریکہ کو مشورہ دیتا ہے کہ اسلامی انقلاب کو ختم کر دے، لیکن میں کہتا ہوں کہ اگر کسی نے اسلامی انقلاب کو نقصان پہنچانے کا ارادہ کیا تو یاد رکھو ان شاء اللہ پوری دنیا کے مسلمان مل کر انقلاب اسلامی کی حفاظت کریں گے، تم نے ایران کو کیا سمجھ رکھا ہے، ایران کا نظام بڑا مضبوط ہے، جب چند مہینے قبل ایران کا صدر شہید ہوا تو سوا مہینے کے اندر اندر دوبارہ انتخابات ہوئے اور نیا صدر آگیا، یہ وہ نظام ہے جسے آیت اللہ خمینی رحمت اللہ علیہ نے بنایا تھا۔ انہوں نے اس دنیا میں امریکہ کو للکارا تھا، امریکہ کو شکست دی تھی، امریکہ کا وزیر خارجہ کہتا ہے کہ ایران کو پچھتانا پڑے گا، 1979ء سے اب تک امریکہ پچھتا رہا ہے، چالیس سال سے پابندیوں کے باوجود ایران نے بیلسٹک میزائل بنایا ہے اور الحمدللہ نیوکلیئر پاور بننے والا ہے، اسرائیل کا جنگی جنون آج پوری دنیا کو خطرے میں ڈال چکا ہے، بتاؤ تم کس کا ساتھ دو گے؟ ادھر ہے شیطانی لشکر اور ادھر ہے خدائی لشکر، ہم تو خدائی لشکر کا ساتھ دیں گے۔
میرا امام اور رہبر سید علی خامنہ ای ہے، معراج الہدی صدیقی کا جامعہ کراچی میں تکفیر شکن خطاب
Published in
تقریب بزرگان دین کی نظر میں