احرام

Rate this item
(0 votes)

مسئلہ 94_ احرام كے مسائل كى چار اقسام ہيں:

1- وہ اعمال جو احرام كى حالت ميں يا احرام كيلئے واجب ہيں_

2- وہ اعمال جواحرام كى حالت ميں مستحب ہيں_

3-وہ اعمال جو احرام كى حالت ميں حرام ہيں _

4- وہ اعمال جو احرام كى حالت ميں مكروہ ہيں_

1- احرام كے واجبات

اول : نيت

اور اس ميں چند امور معتبر ہيں :

الف : قصد،يعنى حج يا عمرہ كے اعمال كے بجا لانے كا قصد كرنا پس جو شخص مثلاً عمرہ تمتع كا احرام باندھنا چاہے وہ احرام كے وقت عمرہ تمتع كو انجام دينے كا قصد كرے۔

مسئلہ 95_ قصد ميں اعمال كى تفصيلى صورت كو دل سے گزارنا معتبر نہيں ہے بلكہ اجمالى صورت كافى ہے پس اس كيلئے جائز ہے كہ اجمالى طور پر واجب اعمال كو انجام دينے كا قصد كرے پھر ان ميں سے ايك ايك كو ترتيب كے ساتھ بجا لائے _

مسئلہ 96_ احرام كى صحت ميں محرمات احرام كو ترك كرنے كا قصد كرنا معتبر نہيں ہے بلكہ بعض محرمات كے ارتكاب كا عزم بھى اسكى صحت كو نقصان نہيں پہنچاتا ہاں ان محرمات كے انجام دينے كا قصد كرنا كہ جن سے حج يا عمرہ باطل ہو جاتا ہے جيسے جماع _ بعض موارد ميں _تو وہ اعمال كے انجام دينے كے قصد كے ساتھ جمع نہيں ہو سكتا بلكہ يہ احرام كے قصد كے منافى ہے_

ب : قربت اور اللہ تعالى كيلئے اخلاص ،كيونكہ عمرہ ، حج اور ان كا ہر ہر عمل عبادت ہے پس ہر ايك كو صحيح طور پر انجام دينے كيلئے ""قربةً الى اللہ ""كا قصد كرنا ضرورى ہے _

ج _ اس بات كى تعيين كہ احرام عمرہ كيلئے ہے يا حج كيلئے اور پھر يہ كہ حج ، حج تمتع ہے يا قران يا افراد اور يہ كہ اس كا اپنا ہے يا كسى اور كى طرف سے اور يہ كہ يہ حجة الاسلام ہے يا نذر كا حج يا مستحبى حج _

مسئلہ 97_ اگر مسئلہ سے لاعلمى يا غفلت كى وجہ سے عمرہ كے بدلے ميں حج كى نيت كرلے تو اس كا احرام صحيح ہے مثلاً اگر عمرہ تمتع كيلئے احرام باندھتے وقت كہے "" حج تمتع كيلئے احرام باندھ رہا ہو ں ""قربةً الى اللہ "" ليكن اسى عمل كا قصد ركھتا ہو جسے لوگ انجام دے رہے ہيں يہ سمجھتے ہوئے كہ اس عمل كا نام حج ہے تو اس كا احرام صحيح ہے _

مسئلہ 98_ نيت ميں زبان سے بولنا يا دل ميں گزارنا شرط نہيں ہے بلكہ صرف فعل كے عزم سے نيت ہو جاتى ہے_

مسئلہ 99_ نيت كا احرام كے ہمراہ ہونا شرط ہے پس سابقہ نيت كافى نہيں ہے مگر يہ كہ احرام كے وقت تك مستمر رہے _

دوم : تلبيہ

مسئلہ 100_ احرام كى حالت ميں تلبيہ ايسے ہى ہے جيسے نماز ميں تكبيرة الاحرام پس جب حاجى تلبيہ كہہ دے تو مُحرم ہو جائيگا اور عمرہ تمتع كے اعمال شروع ہو جائيں گے اور يہ تلبيہ در حقيقت خدائے رحيم كى طرف سے مكلفين كو حج كى دعوت ، كا قبول كرنا ہے اسى لئے اسے پورے خشوع و خضوع كے ساتھ بجا لانا چاہيے اور تلبيہ كى صورت على الاصح يوں ہے

_ ""لَبَّيكَ اَللّہُمَّ لَبَّيكَ لَبَّيكَ لَا شَريكَ لَكَ لَبَّيكَ ""

اگر اس مقدار پر اكتفا كرے تو اس كا احرام صحيح ہے اور احوط استحبابى يہ ہے كہ مذكورہ چارتلبيوں كے بعد يوں كہے :

""انَّ الْحَمْدَ وَ النّعْمَةَ لَكَ وَ الْمُلْكَ لَا شَريكَ لَكَ لَبَّيكَ""

اور اگر مزيد احتياط كرنا چاہے تو يہ بھى كہے :

""لَبَّيْكَ اللّہُمَّ لَبَّيْكَ انَّ الْحَمْدَ وَ النّعْمَةَ لَكَ وَ الْمُلْكَ لَا شَريكَ لَكَ لَبَّيكَ

اور مستحب ہے كہ اسكے ساتھ ان جملات كا بھى اضافہ كرے جو معتبر روايت ميں وارد ہوئے ہيں :

لَبَّيْكَ ذَا الْمَعارج لَبَّيْك لَبَّيْكَ داعياً الى دار السَّلام لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ غَفَّارَ الذُنُوب لَبَّيْكَ لَبَّيكَ ا َہْلَ التَّلْبيَة لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ ذَا الْجَلال وَالإكْرام لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ تُبْديُ ، وَالْمَعادُ إلَيْكَ لَبَّيْكَ لَبَّيْكَ تَسْتَغْنى وَ يُفْتَقَرُ إلَيْكَ لَبَّيْك، لَبَّيْكَ مَرْہُوباً وَ مَرْغُوباً إلَيْكَ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ إلہَ الْحَقّ لَبَّيْكَ ، لَبَّيْكَ ذَا النَّعْمَائ وَالْفَضْل: الْحَسَن الْجَميل لَبَّيْكَ ، لَبَّيْكَ كَشّافَ الْكُرَب الْعظام لَبَّيْكَ ، لَبَّيْكَ عَبْدُكَ وَ ابْنُ عَبْدَيْكَ لَبَّيْكَ، لَبَّيْكَ يا كَريمُ لَبَّيْكَ)

مسئلہ 101_ ايك مرتبہ تلبيہ كہنا واجب ہے ليكن جتنا ممكن ہو اس كا تكرار كرنا مستحب ہے _

مسئلہ 102_ تلبيہ كى واجب مقدار كو عربى قواعد كے مطابق صحيح طور پر ادا كرنا واجب ہے پس صحيح طور پر قادر ہوتے ہوئے اگرچہ سيكھ كر يا كسى دوسرے كے دہروانے سے _غلط كافى نہيں ہے پس اگر وقت كى تنگى كى وجہ سے سيكھنے پر قادر نہ ہو اور كسى دوسرے كے دہروانے كے ساتھ بھى صحيح طريقے سے پڑھنے پر قدرت نہ ركھتا ہو تو جس طريقے سے ممكن ہو ادا كرے اور احوط يہ ہے كہ اسكے ساتھ ساتھ نائب بھى بنائے_

مسئلہ 103_ جو شخص جان بوجھ كر تلبيہ كو ترك كردے تو اس كا حكم اس شخص والا حكم ہے جو جان بوجھ كر ميقات سے احرام كو ترك كردے جو كہ گزرچكا ہے _

مسئلہ 104_ جو شخص تلبيہ كو صحيح طور پر انجام نہ دے اور عذر بھى نہ ركھتا ہو تو اس كا حكم وہى ہے جو جان بوجھ كر تلبيہ كو ترك كرنے كا حكم ہے _

مسئلہ 105_ مكہ مكرمہ كے گھروں كو ديكھتے ہى _ اگرچہ ان نئے گھروں كو جو اس وقت مكہ كا حصہ شمار ہوتے ہيں _ تلبيہ كو ترك كردينا واجب ہے على الاحوط اور اسى طرح روز عرفہ كے زوال كے وقت تلبيہ كو روك دينا واجب ہے _

مسئلہ 106_ حج تمتع ، عمرہ تمتع ، حج افراد اور عمرہ مفردہ كيلئے احرام منعقد نہيں ہو سكتا مگر تلبيہ كے ساتھ ليكن حج قران كيلئے احرام تلبيہ كے ساتھ بھى ہو سكتا ہے اور اشعار يا تقليد كے ساتھ بھى اور اشعار صرف قربانى كے اونٹ كے ساتھ مختص ہے ليكن تقليد اونٹ كو بھى شامل ہے اور قربانى كے ديگر جانوروں كو بھى _

مسلئہ 107_ اشعار ہے اونٹ كى كہاں كے اگلے حصے ميں نيزہ مار كر اسے خون كے ساتھ لتھيڑنا تاكہ پتا چلے كہ يہ قربانى ہے اور تقليد يہ ہے كہ قربانى كى گردن ميں دھاگہ يا جوتا لٹكا ديا جائے تا كہ پتا چلے كہ يہ قربانى ہے_

 

سوم : دو كپڑوں كا پہننا

اور يہ تہبند اور چادر ہيں پس محرم پر جس لباس كا پہننا حرام ہے اسے اتار كر انہيں پہن لے گا پہلے تہبند باندھ كر دوسرے كپڑے كو شانے پر ڈال لے گا _

مسئلہ 108_ احوط وجوبى يہ ہے كہ دونوں كپڑوں كو احرام اور تلبيہ كى نيت سے پہلے پہن لے _

مسئلہ 109_ تہبند ميں شرط نہيں ہے كہ وہ ناف اور گھٹنوں كو چھپانے والا ہو بلكہ اس كا متعارف صورت ميں ہونا كافى ہے _

مسئلہ 110_ تہبند كا گردن پر باندھنا جائز نہيں ہے ليكن اسكے بكسوا (پن) اورسنگ و غيرہ كے ساتھ باندھنے سے كوئي مانع نہيں ہے اسى طرح اسے دھاگے كے ساتھ باندھنے سے بھى كوئي مانع نہيں ہے _ (اگر چادر كے اگلے حصے كو باندھنا متعارف ہو) اسى طرح اسے سوئي اور پن كے ساتھ باندھنے سے بھى كوئي مانع نہيں ہے _

مسئلہ 111_ احوط وجوبى يہ ہے كہ دونوں كپڑوں كو قربةًالى اللہ كے قصد سے پہنے _

مسئلہ 112_ ان دو كپڑوں ميں وہ سب شرائط معتبر ہيں جو نمازى كے لباس ميں معتبر ہيں پس خالص ريشم، حرام گوشت جانور سے بنايا گيا ، غصبى اور اس نجاست كے ساتھ نجس شدہ لباس كافى نہيں ہے كہ جو نماز ميں معاف نہيں ہے _

مسئلہ 113_ تہبند ميں شرط ہے كہ اس سے جلد نظر نہ آئے ليكن چادر ميں يہ شرط نہيں ہے جبتك چادر كے نام سے خارج نہ ہو _

مسئلہ 114_ دو كپڑوں كے پہننے كا وجوب مرد كے ساتھ مختص ہے اور عورت كيلئے اپنے كپڑوں ميں احرام باندھنا جائز ہے چاہے وہ سلے ہوئے ہوں يا نہ ،البتہ نمازى كے لباس كے گذشتہ شرائط كى رعايت كرنے كے ساتھ _

مسئلہ 115_ شرط ہے كہ عورت كے احرام كا لباس خالص ريشم كا نہ ہو _

مسئلہ 116_ دونوں كپڑوں ميں يہ شرط نہيں ہے كہ وہ بُنے ہوئے ہوں_ اور نہ بُنے ہوئے ميں يہ شرط ہے كہ وہ كاٹن يا اُون وغيرہ كا ہو بلكہ چمڑے ، نائلون يا پلاسٹك كے لباس ميں بھى احرام باندھنا كافى ہے البتہ اگر ان پر كپڑا ہونا صادق آئے اور ان كا پہننا متعارف ہو اسى طرح نمدے وغيرہ ميں احرام باندھنے سے بھى كوئي مانع نہيں ہے _

مسئلہ 117_ اگرا حرام باندھنے كے ارادے كے وقت جان بوجھ كرسلا ہوا لباس نہ اتارے تو اسكے احرام كا صحيح ہونا اشكال سے خالى نہيں ہے پس احوط وجوبى يہ ہے كہ اسے اتارنے كے بعد دوبارہ نيت كرے اور تلبيہ كہے_

مسئلہ 118_ اگر سردى و غيرہ كى وجہ سے سلا ہوا لباس پہننے پر مجبور ہو تو قميص وغيرہ جيسے رائج لباس سے استفادہ كرنا جائز ہے ليكن اس كا پہننا جائز نہيں ہے بلكہ اسكے اگلے اور پچھلے حصے يا اوپرى اور نچلے حصے كو الٹا كركے اپنے اوپر اوڑھ لے _

مسئلہ 119_ محرم كيلئے حمام ميں جانے ، تبديل كرنے يا دھونے وغيرہ كيلئے احرام كے كپڑوں كا اتارنا جائز ہے _

مسئلہ 120_ محرم كيلئے سردى و غيرہ سے بچنے كيلئے دوسے زيادہ كپڑوں كا اوڑھنا جائز ہے پس دو يا زيادہ كپڑوں كو اپنے شانوں كے اوپر يا كمر كے ارد گرد اوڑھ لے _

مسئلہ 121_ اگر احرام كا لباس نجس ہوجائے تو احوط وجوبى يہ ہے كہ اسے پاك كرے يا تبديل كرے _

مسئلہ 122_ احرام كى حالت ميں حدث اصغر يا اكبر سے پاك ہونا شرط نہيں ہے پس جنابت يا حيض كى حالت ميں احرام باندھنا جائز ہے ہاں احرام سے پہلے غسل كرنا مستحب مؤكد ہے اور اس مستحب غسل كو غسل احرام كہاجاتا ہے اور احوط يہ ہے كہ اسے تر ك نہ كرے_

2- احرام كے مستحبات

مسئلہ 123_ مستحب ہے احرام سے پہلے بدن كا پاك ہونا ،اضافى بالوں كا صاف كرنا ،ناخن كاٹنا _ نيز مستحب ہے مسواك كرنا اور مستحب ہے احرام سے پہلے غسل كرنا ، ميقات ميں يا ميقات تك پہنچنے سے پہلے_ مثلاً مدينہ ميں _ اور ايك قول كے مطابق احوط يہ ہے كہ اس غسل كو ترك نہ كيا جائے اور مستحب ہے كہ نماز ظہر يا كسى اور فريضہ نماز يا دوركعت نافلہ نماز كے بعد احرام باندھے بعض احاديث ميں چھ ركعت مستحب نماز وارد ہوئي ہے اور اسكى زيادہ فضيلت ہے اور ذيقعد كى پہلى تاريخ سے اپنے سر اورداڑھى كے بالوں كو بڑھانا بھى مستحب ہے _

3- احرام كے مكروہات

مسئلہ 124_ سياہ ،ميلے كچيلے اور دھارى دار كپڑے ميں احرام باندھنا مكروہ ہے اور بہتر يہ ہے كہ احرام كے لباس كا رنگ سفيد ہو اور زرد بستر يا تكيے پر سونا مكروہ ہے اسى طرح احرام سے پہلے مہندى لگانا مكروہ ہے البتہ اگر اس كا رنگ احرام كى حالت ميں بھى باقى رہے _اگر اسے كوئي پكارے تو ""لبيك"" كے ساتھ جواب دينا مكروہ ہے اور حمام ميں داخل ہونا اور بدن كو تھيلى وغيرہ كے ساتھ دھونا بھى مكروہ ہے _

4- احرام كے محرمات

مسئلہ 125_ احرام كے شروع سے لے كر جبتك احرام ميں ہے محرم كيلئے چند چيزوں سے اجتناب كرنا واجب ہے _ ان چيزوں كو "" محرمات احرام "" كہا جاتا ہے _

مسئلہ 126_ محرمات احرام بائيس چيزيں ہيں _ان ميں سے بعض صرف مرد پر حرام ہيں _ پہلے ہم انہيں اجمالى طور پر ذكر كرتے ہيں پھر ان ميں سے ہر ايك كو تفصيل كے ساتھ بيان كريں گے اور ان ميں سے ہر ايك پر مترتب ہونے والے احكام كو بيان كريں گے_

احرام كے محرمات مندرجہ ذيل ہيں:

1- سلے ہوئے لباس كا پہننا

2- ايسى چيز كا پہننا جو پاؤں كے اوپر والے سارے حصے كو چھپا لے

3- مرد كا اپنے سر كو اور عورت كا اپنے چہرے كو ڈھانپنا

4- سر پر سايہ كرنا

5- خوشبو كا استعمال كرنا

6- آئينے ميں ديكھنا

7- مہندى كا استعمال كرنا

8- بدن كو تيل لگانا

9- بدن كے بالوں كو زائل كرنا

10- سرمہ ڈالنا

11- ناخن كاٹنا

12- انگوٹھى پہننا

13- بدن سے خون نكالنا

14- فسوق ( يعنى جھوٹ بولنا ، گالى دينا ، فخر كرنا)

15- جدال جيسے ""لا واللہ _ بلى واللہ ""كہنا

16- حشرات بدن كومارنا

17- حرم كے درختوں اور پودوں كواكھيڑنا

18- اسلحہ اٹھانا

19- خشكى كا شكار كرنا

20- جماع كرنا اور شہوت كو بھڑ كانے والا ہر كام جيسے شہوت كے ساتھ ديكھنا بوسہ لينا اور چھونا

21- نكاح كرنا

22- استمنا كرنا

مسئلہ 127_ ان ميں سے بعض محرمات ويسے بھى حرام ہيں اگر چہ محرم نہ ہو ليكن احرام كى حالت ميں ان كا گناہ زيادہ ہے_

محرمات احرام كے احكام :

1-سلے ہوئے لباس كا پہننا

مسئلہ 128_ احرام كى حالت ميں مردپر سلے ہوئے كپڑوں كا پہننا حرام ہے اور اس سے مراد ہر وہ لباس ہے كہ جس ميں گردن ، ہاتھ يا پاؤں داخل ہو جائيں جيسے قميص، شلوار ، كوٹ ، جيكٹ،نيچے كا لباس ، عبا اور قبا و غيرہ اور اسى طرح بٹن لگے ہوئے كپڑے_

مسئلہ 129_ سابقہ مسئلہ كے موضوع كے بارے ميں فرق نہيں ہے كہ وہ لباس سلا ہوا ہو يابُنا ہوا يا ان كى مثل _

مسئلہ 130_ كمربند، و ہ تھيلى كہ جس ميں پيسے ركھے جاتے ہيں اور گھڑى كے پٹے وغيرہ كے پہننے ميں كوئي اشكال نہيں ہے كہ جنہيں لباس شمار نہيں كيا جاتا اگرچہ يہ سلے ہوئے ہوں_

مسئلہ 131-سلے ہوئے بستر يا اس لباس پر بيٹھنے اور سونے سے كوئي مانع نہيں ہے كہ جس كا پہننا حرام ہے جيسے كہ انكا بستر بنانے سے بھى كوئي مانع نہيں ہے_

مسئلہ132_ لحاف اور استرو غيرہ كوشانے پر ركھنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے اگرچہ اس كے اطراف سلے ہوئے ہوں جيسے كہ احرام كے كپڑوں كے اطراف كے سلے ہوئے ہونے سے بھى كوئي مانع نہيں ہے _

مسئلہ 133_ اگر جان بوجھ كر سلا ہوا لباس پہنے تو ايك بكرے كا كفارہ دينا واجب ہے اور اگر سلے ہوئے متعدد كپڑے پہنے جيسے پينٹ اور كوٹ پہنے يا قميص اور اندرونى لباس پہنے تو اس پر ہر ايك كيلئے الگ كفارہ ہو گا _

مسئلہ 134_ اگر سردى وغيرہ كى وجہ سے ان كپڑوں كو پہننے پر مجبور ہوجائے كہ جنہيں پہننا حرام ہے تو گناہ نہيں ہے ليكن احوط يہ ہے كہ ايك بكرا كفارے ميں دے _

مسئلہ 135_ عورتوں كيلئے ہر قسم كاسلا ہوا لباس پہننا جائز ہے اور اس ميں كفارہ نہيں ہے ہاں ان كيلئے دستانے پہننا جائز نہيں ہے_

2- اس چيز كا پہننا جو پاؤں كے اوپر والے پورے حصے كو چھپا لے_

مسئلہ 136_ مرد پر احرام كى حالت ميں موزوں اور جوراب كا پہننا حرام ہے اور احوط وجوبى ہر اس چيز كے پہننے سے اجتناب كرنا ہے جو پاؤں كے اوپر والے پورے حصے كو چھپالے جيسے جو تا اور موزہ وغيرہ _

مسئلہ 137_ اس چوڑى پٹى والے جوتے كے پہننے ميں كوئي اشكال نہيں ہے كہ جو پاؤں كے پورے اوپر والے حصے كو نہيں ڈھانپتا _

مسئلہ138_ بيٹھنے يا سونے كى حالت ميں پاؤںپر لحاف وغيرہ كے ركھنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے اسى طرح اگر احرام كا لباس پاؤں پر آپڑے تو بھى اشكال نہيں ہے _

مسئلہ139_ اگر محرم ايسے جوتے وغيرہ كو پہننے پر مجبور ہو كہ جو پاؤں كے پورے اوپر والے حصے كو ڈھانپ ليتا ہے تو اس كيلئے يہ جائز ہے ليكن اس حالت ميں احوط وجوبى يہ ہے كہ اسكے اوپر والے حصے كو چيردے_

مسئلہ 140_ اگر گذشتہ مسئلہ ميں مذكور موزہ اور جوراب وغيرہ پہنے تو كفارہ نہيں ہے اگرچہ جوراب كے سلسلے ميں احوط استحبابى ايك بكرے كا كفارہ دينا ہے _

مسئلہ 141_مذكورہ حكم ( موزے اور جوراب و غيرہ كے پہننے كى حرمت ) مردوں كے ساتھ مختص ہے ليكن عورتوں كيلئے بھى احوط استحبابى اسكى رعايت كرنا ہے _

3- مرد كا اپنے سر اور عورت كا اپنے چہرے كو ڈھانپنا

مسئلہ 142_ مرد كيلئے ٹوپى ، عمامے ، رومال اور توليے وغيرہ كے ساتھ اپنے سر كو ڈھانپنا جائز نہيں ہے_

مسئلہ 143_ احوط وجوبى يہ ہے كہ مرد اپنے سر كے اوپر كوئي ايسى چيز نہ ركھے اور نہ لگائے جو اسكے سر كو ڈھانپ لے جيسے مہندى ،صابون كى جھاگ يا اپنے سر كے اوپر سامان اٹھانا و غيرہ _

مسئلہ 144_ كان ،سر كا حصہ ہيں پس مرد كيلئے احرام كى حالت ميں انہيں ڈھانپنا جائز نہيں ہے _

مسئلہ 145_سركے بعض حصے كو اس طرح ڈھانپنا كہ اسے عرف ميں سر كا ڈھانپنا كہا جائے جائز نہيں ہے جيسے ايك چھوٹى سى ٹوپى اپنے سركے درميان ميں ركھے ورنہ كوئي اشكال نہيں ہے جيسے قرآن وغيرہ كو اپنے سر كے اوپر ركھے يا اپنے سر كے بعض حصے كو بالتدريج تو ليے كے ساتھ خشك كرے اگرچہ احوط اس سے بھى اجتناب كرنا ہے _

مسئلہ 146_ مُحرم كيلئے اپنے سر كو پانى ميں ڈبونا جائز نہيں ہے اور ظاہر يہ ہے كہ اس مسئلہ ميں مرد اور عورت كے درميان فرق نہيں ہے ليكن اگر ڈبوئے تو كفارہ نہيں ہے _

مسئلہ 147_ احوط وجوبى كى بناپر سر كو ڈھانپنے كا كفارہ ايك بكرى ہے _

مسئلہ 148_ اگر غفلت، بھول كر يا لا علمى كى وجہ سے سر كو ڈھانپے تو كفارہ نہيں ہے _

مسئلہ 149_عورتوں كيلئے احرام كى حالت ميں اس طرح چہرے كو ڈھانپنا جائز نہيں ہے كہ جيسے وہ حجاب يا چہرے كو چھپانے كيلئے كرتى ہيں _ اس بنا پر چہرے كے بعض حصے كو ڈھانپنا كہ جس پر چہرے كا ڈھانپنا صدق كرے جيسے پردے يا چھپانے كيلئے رخساروں كو ناك ، منہ اور ٹھوڑى سميت ڈھانپنا تو يہ پورے چہرے كو ڈھانپنے كى طرح ہے پس يہ بھى جائز نہيں ہے _

مسئلہ 150_ احرام كى حالت ميں عورتوں كيلئے ماسك كا استعمال جائز ہے _

مسئلہ 151_ چہرے كے اوپر ، نيچے يا دونوں اطراف كو اتنى مقدار ڈھانپنا كہ جتنا رائج گھونگھٹ كے ذريعے ہوتا ہے اور جس طرح عورتيں نماز كے وقت سر كوڈھانپنے كيلئے كرتى ہيں كہ جس پر چہرے كا ڈھانپنا صادق نہيں آتا اشكال نہيں ركھتا چاہے يہ نماز ميں ہو يا غير نماز ميں _

مسئلہ 152_ چہرے كو پنكھے وغيرہ ( جيسے رسالہ ، كاغذ) كے ساتھ ڈھانپنا حرام ہے ہاں چہرے پر ہاتھ ركھنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے _

مسئلہ 153_ محرم عورت كيلے اپنى چادر كو اپنے چہرے پر اس طرح ڈالنا جائز ہے كہ وہ اسكے ناك كے اوپر والے كنارے كے بالمقابل تك اسكے چہرے كے بعض حصے اور اسكى پيشانى كو ڈھانپ لے ليكن احوط اس سے اجتناب كرنا ہے اگر اجنبى كے ديكھنے كى جگہ ميں نہ ہو _

مسئلہ 154_ سابقہ مسئلہ ميں احوط يہ ہے كہ مذكورہ پردے كو اس طرح نہ چھوڑ دے كہ وہ اس كے چہرے كو چھو رہا ہو _

مسئلہ 155_ چہرے كو ڈھانپنے ميں كفارہ نہيں ہوتا اگرچہ يہ احوط ہے_

4- مردوں كيلئے سايہ كرنا _

مسئلہ 156 _ مرد كيلئے احرام كى حالت ميں چلتے ہوئے اور منزليں طے كرتے ہوئے ( جيسے ميقات اور مكہ كے درميان چلنا اور مكہ و عرفات كے درميان چلنا وغيرہ) سايہ كرنا جائز نہيں ہے ہاں اگر راستے ميں كہيں رك جائے يا منزل مقصود تك پہنچ جائے جيسے گھر يا ريسٹورينٹ ميں داخل ہوجائے تو سايہ كرنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے پس سفر كے دوران چھت والى گاڑى ميں سوار ہونا جائز نہيں ہے _

مسئلہ 157_ احوط و جوبى يہ ہے كہ محرم مكہ پہنچنے كے بعد اور اعمال عمرہ كو بجا لانے سے پہلے متحرك سائے سے اجتناب كرے جيسے چھت والى گاڑى ميں سوار ہونا يا چھترى كا استعمال كرنا اور اسى طرح حج كا احرام باندھنے كے بعد عرفات اور مزدلفہ كى طرف جاتے ہوئے البتہ اگر دن كے وقت سفر كرے اور مزدلفہ سے منى كى طرف جاتے ہوئے اور اسى طرح عرفات اور منى كے اندر چلتے ہوئے _

مسئلہ 158_ سابقہ دومسئلوں ميں مذكور حكم دن ميں سايہ كرنے كے ساتھ مختص ہے بنابراين رات كے وقت چھت والى گاڑى ميں سوار ہونے سے كوئي مانع نہيں ہے اگرچہ احتياط يہ ہے كہ سايہ سے استفادہ نہ كرے_

مسئلہ 159: بارانى اور ٹھنڈى راتوں ميں احوط يہ ہے كہ چھت والى گاڑى وغيرہ ميں سوار ہوكر اپنے اوپرسايہ نہ كرے_

مسئلہ 160_ ديوار، درخت اور ان جيسے سايہ سے استفادہ كرنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے حتى كہ دن كے دوران بھى اسى طرح ثابت سايہ جيسے سرنگ اور پُل كے نيچے سے عبور كرنا _

مسئلہ 161_ محرم پر سايہ سے استفادہ كرنے كى حرمت مردوں كے ساتھ مختص ہے پس عورتوں كيلئے يہ ہر صورت ميں جائز ہے _

مسئلہ 162_ سايہ كرنے كا كفارہ ايك بكرى ہے _

مسئلہ 163_ اگر بيمارى يا كسى اور عذر كى وجہ سے سايہ كرنے پر مجبور ہو تو ايسا كرنا جائز ہے ليكن ايك بكرى كفارہ ميں دينا واجب ہے _

مسئلہ 164_ احرام ميںسايہ كرنے كا كفار ہ ايك مرتبہ واجب ہے اگرچہ بار بار سايہ كرے پس اگر عمرہ كے كفارہ ميں ايك سے زيادہ مرتبہ سايہ كرے تو اس پر ايك سے زيادہ كفارہ واجب نہيں ہے اور اسى طرح حج كے احرام ميں_

5- خوشبو كا استعمال:

مسئلہ 165_ احرام كى حالت ميں ہر قسم كى خوشبو كا استعمال كرنا حرام ہے جيسے كستوري،اگر كى لكڑي، گلاب كا پانى اور رائج خوشبوئيں_

مسئلہ 166_ اس لباس كا پہننا جائز نہيں ہے كہ جسے پہلے سے معطر كيا گيا ہے جب اس سے عطر كى خوشبو اٹھ رہى ہو _

مسئلہ 167_ احوط كى بنا پر خوشبودار صابون كا استعمال كرنا جائز نہيں ہے اور اسى طرح خوشبو دار شيمپو_

مسئلہ 168_ احوط وجوبى خوشبودار چيز كے سونگھنے سے اجتناب كرنا ہے اگرچہ اس پر خوشبو كا عنوان صدق نہ كرتا ہو جيسے گلاب كے پھول يا خوشبودار سبزيوں اور پھلوں كو سونگھنا_

مسئلہ 169_ محرم كيلئے ايسا كھانا كھانا جائز نہيں ہے كہ جس ميں زعفران ڈالا گيا ہو _

مسئلہ 170_ سيب اور مالٹے جيسے خوشبودار پھلوں كے كھانے ميں كوئي اشكال نہيں ہے ليكن احوط وجوبى يہ ہے كہ انہيں سونگھے نہ_

مسئلہ 171_ اگر خوشبو كو جان بوجھ كر استعمال كرے تو احوط وجوبى يہ ہے كہ كفارے ميں ايك بكرى دے اگرچہ وہ كھانے ميں ہو جيسے زعفران يا كھانے ميں نہ ہو_

مسئلہ 172_ محرم كيلئے بدبو سے اپنے ناك كو روكنا جائز نہيں ہے ہاں بدبو والى جگہ سے نكل جانے ميں كوئي اشكال نہيں ہے اور اسى طرح اس سے عبور كرنا

6- آئينے ميں ديكھنا:

مسئلہ 173: احرام كى حالت ميں زينت كى غرض سے آئينے ميں ديكھنا حرام ہے ليكن اگر كسى اور غرض سے ديكھے جيسے گاڑى كا ڈرائيور گاڑى چلاتے وقت اسكے آئينے ميں ديكھتا ہے تو كوئي اشكال نہيں ہے_

مسئلہ 174_ صاف و شفاف پانى يا ديگران صيقل كى ہوئي چيزوں ميں ديكھنا كہ جن ميں شے كى تصوير نظر آتى ہے آئينے ميں ديكھنے كا حكم ركھتا ہے پس اگر زينت كى غرض سے ہو تو جائز نہيں ہے_

مسئلہ 175_ اگر ايسے كمرے ميں رہتا ہو كہ جس ميں آئينہ ہے اور اسے علم ہو كہ بھول كر اسكى آنكھ آئينے پر پڑجائيگى تو آئينے كو اپنى جگہ برقرار ركھنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے ليكن بہتر يہ ہے كہ آئينے كو كمرے سے نكال دے يا اسے ڈھانپ دے_

مسئلہ176_ عينك پہننے ميں كوئي اشكال نہيں ہے اگر يہ زينت كيلئے نہ ہو_

مسئلہ 177_ احرام كى حالت ميں تصوير اتارنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے_

مسئلہ 178_ آئينے ميں ديكھنے كا كفارہ نہيں ہے ليكن احوط وجوبى يہ ہے كہ اس ميں ديكھنے كے بعد تلبيہ كہے_

7- انگوٹھى پہننا:

مسئلہ 179: احوط وجوبى يہ ہے كہ محرم انگوٹھى كے پہننے سے اجتناب كرے البتہ اگر اسے زينت شمار كيا جائے_

مسئلہ 180_ اگر انگوٹھى زينت كيلئے نہ ہو بلكہ استحباب كے قصد سے انگوٹھى پہنے يا كسى دوسرى غرض سے تو اسكے پہننے ميں كوئي اشكال نہيں ہے _

مسئلہ 181_ احرام كى حالت ميں انگوٹھى پہننے كا كفارہ نہيں ہے _

8- مہندى اور رنگ كا استعمال كرنا :

مسئلہ 182_ احوط وجوبى يہ ہے كہ اگر زينت شمار ہو تو محرم مہندى كے استعمال اور بالوں كو رنگنے سے اجتناب كرے بلكہ ہر اس شے سے جسے زينت شمار كيا جاتا ہے _

مسئلہ 183_ اگر احرام سے پہلے اپنے ہاتھوں ، پيروں اور ناخنوں پر مہندى لگائے يا اپنے بالوں كو رنگ كرے اور احرام كے وقت تك ان كا اثر باقى رہے تو اس ميں كوئي اشكال نہيں ہے _

مسئلہ 184_ مہندى اور رنگ كے استعمال كرنے ميں كفارہ نہيں ہے _

9- بدن پر تيل لگانا :

مسئلہ 185_ محرم كيلئے اپنے بدن اور بالوں پر تيل لگانا جائز نہيں ہے چاہے وہ تيل خوبصورتى كيلئے استعمال كيا جاتا ہو يا نہ اور چاہے خوشبودار ہو يا نہ _

مسئلہ 186_ اگر خوشبودار تيل كى خوشبو احرام كے وقت تك باقى رہے تو احرام سے پہلے بھى ايسا تيل لگانا حرام ہے _

مسئلہ 187_ تيل( گھي) كے كھانے ميں كوئي اشكال نہيں ہے البتہ اگر اس ميں خوشبو نہ ہو _

مسئلہ 188_ اگر تيل لگانے پر مجبور ہو جيسے يہ علاج كى غرض سے ہو يا دھوپ كے نقصان سے بچنے كيلئے يا اس پسينے سے بچنے كيلئے كہ جو بدن كے جلنے كا موجب بنتا ہے تو كوئي اشكال نہيں ہے _

مسئلہ 189_ خوشبو والا تيل لگانے كا كفارہ احوط كى بنا پر ايك بكرى ہے اور اگر خوشبو والا نہ ہو تو ايك فقير كوكھانا كھلانا اگرچہ ان سب موارد ميں كفارے كا واجب نہ ہونا بعيد نہيں ہے _

10- بدن كے بالوں كو زائل كرنا:

مسئلہ 190_ محرم كيلئے سر اور بدن كے بالوں كو زائل كرنا حرام ہے اور اس ميں كم اور زيادہ بالوں كے درميان كوئي فرق نہيں ہے حتى كہ ايك بال بھى _اسى طرح فرق نہيں ہے كہ كاٹ كر زائل كرے يا نو چ كر نيز كوئي فرق نہيں ہے كہ اپنے سر اور بدن كے بال زائل كرے يا كسى اور كے سر اور بدن كے بال زائل كرے_

مسئلہ 191_ وضو، غسل يا تيمم كى حالت ميں بالوں كے گرنے كى وجہ سے اس پر كوئي شے نہيں ہے البتہ اگر زائل كرنے كے قصد سے نہ ہو _

مسئلہ 192_ اگر بالوں كے زائل كرنے پر مجبور ہو جيسے آنكھ كے بال جب اسكى اذيت كا باعث ہوں يا سر كے بال جب درد كا سبب ہوں تو كوئي اشكال نہيں ہے _

مسئلہ 193_ اگر محرم جان بوجھ كر بغير ضرورت كے اپنا سر مونڈے تو اس پر ايك بكرى كا كفارہ ہے ليكن اگر غفلت ، بھولنے يا مسئلہ سے لاعلمى كى وجہ سے ہو تو كوئي كفارہ نہيں ہے _

مسئلہ 194_ اگر اپنا سر مونڈنے پر مجبور ہو تو اس كا كفارہ بارہ مد طعام ہے _

100 جو چھ مساكين كو ديا جائيگا يا تين دن كے روزے يا ايك بكرى ہے _

مسئلہ 195_ اگر محرم قينچى يامشين كے ساتھ اپنے سر كے بال كاٹے تو احوط وجوبى ايك بكرى كا كفارہ دينا ہے _

مسئلہ 196_ اگر اپنے چہرے پر ہاتھ لگائے پس ايك يا زيادہ بال گرجائيں تو احوط استحبابى يہ ہے كہ مٹھى بھر گندم ، آٹا اور ان جيسى كسى چيز كا فقير كو صدقہ دے _

11- سرمہ ڈالنا:

مسئلہ 197: اگر زينت شمار كيا جائے تو محرم كيلئے سرمہ ڈالنا جائز نہيں ہے اسى طرح پلكوں پر مسكارا (MASCARA) لگانا جيسا كہ عورتيں زينت كيلئے كرتى ہيں اور اس ميں سياہ اور غير سياہ رنگ كے درميان كوئي فرق نہيں ہے_

12- ناخن تراشنا:

مسئلہ 198_ محرم كيلئے ناخن كاٹنا حرام ہے اور اس ميں ہاتھوں اور پاؤں كے ناخنوں كے درميان كوئي فرق نہيں ہے اور نہ پورے يا بعض ناخنوں كے كاٹنے ميں اور نہ انكے كاٹنے ، تراشنے اور اكھيڑنے كے درميان چاہے يہ قينچى كے ساتھ ہو يا چھرى كے ساتھ ياكسى اور ذريعے سے _

مسئلہ 199_ اگر ناخن كاٹنے پر مجبور ہوجائے تو اس ميں كوئي اشكال نہيں ہے جيسے اگر ناخن كا كچھ حصہ ٹوٹ جائے اور باقى حصہ تكليف كا باعث ہو _

مسئلہ 200_ كسى دوسرے كے ناخن كاٹنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے_

احرام-4

مسئلہ 201_ احرام كى حالت ميںناخن كاٹنے كا كفارہ مندرجہ ذيل ہے_

_ اگر اپنے ہاتھ پاؤں كا ايك يا زيادہ ناخن كاٹے تو ہر ايك كے بدلے ايك مد طعام كفارہ دينا ہوگا _

_ اگر ہاتھ يا پاؤں كے سب ناخن كاٹے تو ايك بكرى كفارہ دينا ہوگى _

_ اگر ايك ہى نشست ميں ہاتھ اور پاؤں كے پورے ناخن كاٹے تو ايك بكرى كفارہ ميں دينا ہوگى اور اگر ہاتھ كے ناخن ايك نشست ميں اور پاؤں كے دوسرى نشست ميں كاٹے تو دو بكرياں كفارے ميں دينا ہوں گي_

13- بدن سے خون نكالنا

مسئلہ 202_ احوط وجوبى يہ ہے كہ محرم ايسا كام نہ كرے جس سے اسكے بدن سے خون نكل آئے _

مسئلہ 203_ احرام كى حالت ميں ٹيكا لگانے سے كوئي مانع نہيں ہے ليكن اگر اسكى وجہ سے بدن سے خون نكل آتا ہوتو احوط وجوبى يہ ہے كہ اس سے اجتناب كيا جائے مگر ضرورت كے موارد ميں_

مسئلہ 204_ احوط وجوبى يہ ہے كہ داڑھ نكالنے سے اجتناب كيا جائے البتہ اگر يہ خون نكلنے كا موجب بنے مگر ضرورت اور احتياج كى صورت ميں_

مسئلہ 205_ بدن سے خون نكالنے كى صورت ميںكفارہ نہيں ہے اگرچہ ايك بكرى كفارے ميں دينا مستحب ہے_

14-فسوق:

مسئلہ 206_ فسوق كا معنى ہے جھوٹ بولنا، گالياں دينا اور دوسروں كے مقابل فخر كرنا اس بنا پر پس احرام كى حالت ميں جھوٹ بولنے اور گالى دينے كى حرمت غير احرام كى حالت سے زيادہ ہے _

ليكن دوسروں كے مقابل فخر كرنا تو يہ احرام كى حالت كے بغير حرام نہيں ہے ليكن احرام كے دوران ميں جائز نہيں ہے _

مسئلہ 207_ فسوق ميں كفارہ واجب نہيں ہوتا ليكن استغفار كرنا واجب ہے _

15- جدال

مسئلہ 208_ دوسروں كے ساتھ جدال كرنا اگر لفظ "" اللہ "" كے ساتھ قسم اٹھانے پر مشتمل ہو تو محرم پر حرام ہے جيسے دوسروں كے ساتھ نزاع كرتے ہوئے "" لا واللہ "" يا "" بلى واللہ "" كہنا_

مسئلہ 209_ احوط وجوبى يہ ہے كہ اس لفظ كے ساتھ قسم اٹھانے سے اجتناب كيا جائے كہ جسے ديگر زبانوں ميں لفظ "" اللہ"" كا ترجمہ شمار كيا جاتا ہے جيسے فارسى ميں لفظ "" خدا"" ہے اور اسى طرح احوط وجوبى يہ ہے كہ جھگڑتے وقت اللہ تعالى كے ديگر ناموں كے ساتھ قسم اٹھانے سے اجتناب كيا جائے جيسے "" رحمن، رحيم ، قادر ، متعال و غيرہ"" _

مسئلہ210_ اللہ تعالى كے علاوہ ديگر مقدس چيزوں كى قسم اٹھانا احرام كے محرمات ميں سے نہيں ہے _

مسئلہ 211_ اگر سچى قسم اٹھائے تو پہلى اور دوسرى مرتبہ ميں استغفار واجب ہے اور اس پر كفارہ نہيں ہے ليكن اگر دو مرتبہ سے زيادہ كرے تو كفارے ميں ايك بكرى دينا واجب ہے _

مسئلہ 212_ اگر جھوٹى قسم اٹھائے تو پہلى اور دوسرى مرتبہ ميں ايك بكرى كفارہ ميں دينا واجب ہے ليكن احوط يہ ہے كہ دوسرى مرتبہ ميں دو بكرياں دے اور اگر دومرتبہ سے زيادہ كرے توكفارہ ميں ايك گائے دينا واجب ہے_

16- حشرات بدن كو مارنا:

مسئلہ 213_ احوط كى بناپر احرام كى حالت ميں جوؤں كو مارنا جائز نہيں ہے _ اوراسى طرح كے ديگر حشرات جيسے پسُّو

مسئلہ 201_ احرام كى حالت ميںناخن كاٹنے كا كفارہ مندرجہ ذيل ہے_

_ اگر اپنے ہاتھ پاؤں كا ايك يا زيادہ ناخن كاٹے تو ہر ايك كے بدلے ايك مد طعام كفارہ دينا ہوگا _

_ اگر ہاتھ يا پاؤں كے سب ناخن كاٹے تو ايك بكرى كفارہ دينا ہوگى _

_ اگر ايك ہى نشست ميں ہاتھ اور پاؤں كے پورے ناخن كاٹے تو ايك بكرى كفارہ ميں دينا ہوگى اور اگر ہاتھ كے ناخن ايك نشست ميں اور پاؤں كے دوسرى نشست ميں كاٹے تو دو بكرياں كفارے ميں دينا ہوں گي_

17- حرم كے پودوں اور درختوں كو كاٹنا:

مسئلہ 214_ حرم ميں اگنے والے درختوں اور گھاس كو قطع كرنا ، كاٹنا اور توڑنا حرام ہے اور اس ميں محرم اور غير محرم كے درميان كوئي فرق نہيں ہے _

مسئلہ 215_ مذكورہ حكم سے وہ مستثنى ہے كہ جو چلنے كى وجہ سے ٹوٹ جائے يا جانوروں كو چارہ ڈالٹے كيلئے كاٹا جائے _

مسئلہ 216_ حرم سے گھاس كاٹنے پر كفارہ نہيں ہے بلكہ صرف استغفار واجب ہے ليكن اگر اس درخت كو كاٹے كہ جس كا كاٹنا حرام ہے تو احوط وجوبى يہ ہے كہ ايك گائے كفارے ميں دے _

18- اسلحہ اٹھانا:

مسئلہ 217_ محرم كيلئے اسلحہ اٹھانا جائز نہيں ہے _

مسئلہ 218_ اگر اپنى جان و مال يا كسى دوسرے كى جان كى حفاظت كيلئے اسلحہ اٹھانے كى ضرورت ہو تو يہ جائز ہے_

19- خشكى كا شكار كرنا:

مسئلہ 219_ احرام كى حالت ميں خشكى كا شكار كرنا حرام ہے مگر جب اسكى طرف سے تكليف پہنچانے كا خوف ہو اسى طرح پرندوں اور ٹڈى كا شكار كرنا بھى حرام ہے _

مسئلہ 220_ محرم كيلئے شكار كا گوشت كھانا حرام ہے چاہے اس نے خود اسے شكار كيا ہو يا كسى اور نے اور چاہے شكار كرنے والا محرم ہو يا مُحل _

مسئلہ 221_ دريائي جانوروں كے شكار كرنے ميں كوئي اشكال نہيں ہے جيسے مچھلى كا شكار كرنے اور انكے كھانے ميں بھى كوئي اشكال نہيں ہے_

مسئلہ 222_ پالتو جانوروں كے ذبح كرنے اور كھانے ميں كوئي اشكال نہيں ہے جيسے بكري، مرغى وغيرہ _

مسئلہ 223_ حرم كے دائرے كے اندر جانور كا شكار كرنا جائز نہيں ہے چاہے محرم ہو يا مُحل_

احرام كى حالت ميں شكار كرنے اور اسكے كفارات كے احكام بہت زيادہ ہيں اور چونكہ موجودہ دور ميں يہ پيش نہيں آتے اسلئے ہم ان سے صرف نظر كرتے ہيں _

20- جماع

مسئلہ 224_ احرام كى حالت ميں جماع اور بيوى سے ہر قسم كى لذت حاصل كرنا حرام ہے جيسے اسكے بدن كو چھونا ، اسكى طرف شہوت كے ساتھ ديكھنا اور اسے بوسہ دينا_

مسئلہ 225_ مياں بيوى ميں سے ہر ايك كا دوسرے كى طرف ديكھنا اور اسكے ہاتھ كو چھونا جائز ہے اگر شہوت اور لذت سے نہ ہو_

مسئلہ 226_ انسان كے محارم جسے باپ، ماں ، بھائي ، بہن اور چچا، پھوپھى وغيرہ احرام كى حالت ميں بھى مَحْرَمْ ہى رہتے ہيں_

مسئلہ 227_ بيوى كے ساتھ جماع كرنے كا كفارہ ايك اونٹ ہے اور بعض موارد ميں اس سے حج باطل ہوجاتا ہے اور اسكى تفصيل فقہ كى مفصل كتابوں ميں مذكور ہے_

مسئلہ 228_ ديگر لذات ميں سے ہر ايك كيلئے ايك كفارہ ہے كہ جنكى تفصيل فقہى كتابوں ميں مذكور ہے_

21- عقد نكاح:

مسئلہ 229_ احرام كى حالت ميں اپنے لئے يا كسى اور كيلئے عقد كرنا حرام ہے حتى اگر وہ غير ،مُحل ہو اور ايسا عقد باطل ہے_

مسئلہ 230_ عقد كى حرمت اور اسكے باطل ہونے ميں عقد دائم اورموقت كے درميان كوئي فرق نہيں ہے _

22- استمناء

مسئلہ 231_ احرام كى حالت ميں استمناء كرنا حرام ہے اور اس كا حكم جماع والا حكم ہے_

اور اس سے مراد يہ ہے كہ انسان اپنے ساتھ ايسا كام كرے كہ جس سے اسكى شہوت برانگيختہ ہوجائے يہاں تك كہ منى نكل آئے

محرمات احرام كے كفارات كے احكام

مسئلہ 232_ اگر غفلت كى وجہ سے يا بھول كر احرام كے محرمات ميں سے كسى كا ارتكاب كرے تو كفارہ واجب نہيں ہے مگر شكار كيونكہ اس ميں ہر حال ميں كفارہ واجب ہے _

مسئلہ 233_ عمرہ ميں شكار كے كفارے كے ذبح كرنے كا مقام مكہ مكرمہ ہے اور حج ميں منى ہے اور احوط يہ ہے كہ ديگر كفارات ميں بھى اسى ترتيب كے مطابق عمل كيا جائے ليكن اگر مكہ يا منى ميں كفارہ كو ذبح نہ كرے تو كسى دوسرى جگہ ذبح كردينا كافى ہے حتى كہ حج سے لوٹنے كے بعد اپنے شہر ميں _

مسئلہ 234_ جس پر كفارہ واجب ہو اس كيلئے اسكے گوشت سے كچھ كھانا جائز نہيں ہے ليكن حج كى واجب يا مستحب يا نذر كى قربانى سے كھانے ميں كوئي اشكال نہيں ہے _

مسئلہ 235_ محرمات احرام كا كفارہ فقير كو دينا واجب ہے_

مكہ مكرمہ كى طرف جانا

مسئلہ 236_ ميقات سے احرام باندھ كر حجاج عمرہ كے باقى اعمال كى انجام دہى كيلئے مكہ مكرمہ كى طرف جاتے ہيں اور مكہ پہنچنے سے پہلے حرم كا علاقہ شروع ہوجاتا ہے اور حرم كے علاقے ميں داخل ہونے كيلئے اسى طرح مكہ مكرمہ اور مسجدالحرام ميں داخل ہونے كيلئے بہت سارى دعائيں اور آداب وارد ہوئے ہيں ہم ان ميں سے بعض كو ذكر كرتے ہيں جو شخص ان سب آداب اور مستحبات پر عمل كرنا چاہتا ہے وہ مفصل كتابوں كى طرف رجوع كرے_

حرم ميں داخل ہونے كى دعا

مسئلہ 237_حرم ميں داخل ہوتے وقت يہ دعا مستحب ہے_

اللّہُمَّ انَّكَ قُلْتَ فى كتَابكَ الْمُنْزَل وقَوْلُكَ الْحَقُّ (وَ ا َذّنْ فى النَّاس بالْحَجّ يَا تُوكَ رجالاً وَ عَلى كُلّ ضامر: يَا تينَ منْ كُلّ فَجّ: عَميق:) اللّہُمَّ وَ انّى ا َرْجُو ا َنْ ا َكُونَ ممَّنْ ا َجَابَ دَعْوَتَكَ وَ قَدْ جئْتُ منْ شُقَّة: بَعيدَة: وَ منْ فَجّ: عَميق: سَامعاً لندَائكَ وَ مُسْتَجيباً لَكَ مُطيعاً ل-اَمْركَ وَ كُلُّ ذَلكَ بفَضْلكَ عَلَيَّ وَ احْسَانكَ الَيَّ فَلَكَ الْحَمْدُ عَلى مَا وَفَّقْتَنى لَہُ ا َبْتَغى بذلكَ الزُّلْفَة عنْدَكَ وَالقُرْبَةَ الَيْكَ وَالمَنْزلَةَ لَدَيْكَ وَالمَغْفرَةَ لذُنُوبى وَالتَّوْبَةَ عَلَيَّ منْہَا بمَنّكَ اللّہُمَّ صَلّ عَلى مُحَمَّد: وَ آل مُحَمَّد: وَحَرّمْ بَدَنى عَلى النَّار وَآمنّى منْ عَذَابكَ وَ عقَابكَ برَحْمَتكَ يَا ا رْحَمَ الرَّاحمينَ_

مسجد الحرام ميں داخل ہونے كے مستحبات

مسئلہ 238_ مسجدالحرام ميں داخل ہوتے وقت مندرجہ ذيل اعمال مستحب ہيں _

1_ مكلف كيلئے مستحب ہے كہ مسجدالحرام ميں داخل ہونے كيلئے غسل كرے_

2_ مستحب ہے كہ مسجدالحرام ميں داخل ہوتے وقت وہ دعائيں پڑھے جو احاديث ميں وارد ہوئي ہيں_

Read 4713 times