اس مدرسہ کے مؤسس قاچار دور کے معروف سیاستداں میرزا حسین خان سپہ سالار ہیں میرزا حسین خان سپہ سالار1241 ھ ق میں قزوین میں پیدا ہوئے ان کے والد نبی خان امیر دیوان قزوینی تھےمیرزا نبی خان اور میرزا تقی خان امیر کبیر آپس میں بہت قریبی دوست تھے اسی وجہ سے امیر کبیر نے نبی خان کے دو بیٹوں کو تہران میں بلا کر ان کی تعلیم اور تربیت میں بہت جد و جہد اور کوشش کی
میرزا حسین خان سپہ سالار بڑے اہم اور یادگار امور کو انجام دینے میں دلچسپی رکھتے تھے جو کام وہ یادگار کے طور پر باقی چھوڑنا چاہتے تھے ان میں محصلین کے لئے مدرسہ اور مسجد کی تعمیربھی شامل تھی
سنہ 1296 میں اس مجموعہ کی تعمیر کا کام شروع ہوا اس عمارت اور مجلس شورای ملی اور بہارستان کی عمارت کا نقشہ انجینئرمیرزا مہدی شقاقی نے تیار کیا
سپہ سالار جو 1297 تک تہران میں رہے خود اس کام پر نگرانی کرتے رہے لیکن جس وقت وہ معزول ہوگئےتو یہ کام ان کی نگرانی سے براہ راست نکل گیا البتہ کام جاری رہا
سپہ سالار نے اپنے تعمیراتی مجموعہ کے لئے ایک تفصیلی وقف نامہ تحریر کیا اس نے مسجد کی تعمیر اور مرمت کے لئے بہت سے اوقاف چھوڑے یہ کام اپنی عظمت کے پیش نظر کئی سال تک جاری رہا
اس خوبصورت عمارت کی عظمت کے لئے بس یہی کافی ہے کہ 123 سال گزرنے کے بعد بھی تہران کی خوبصورت عمارتوں میں شامل ہے
انقلاب اسلامي ايران کے بعد ان كا نام بدل ہوا اور ابهي ان كا نام مسجد اور مدرسه عالي شهيد مطهري ہے