جنوبی کوریا کے شہر سئول کی مرکزی مسجد نے اس شہر کے “ایتائہ وون” علاقہ میں ١۹۷٦ء میں فعالیت شروع کی ہے۔ یہ مرکزی مسجد، شہر سئول کی واحد مسجد کے عنوان سے سیاحوں کو اپنی طرف جذب کرنے والی جگہ شمار ھوتی ہے، کہ کوریا کے بہت سے باشندے ہفتہ کے آخر پر اسلام کے بارے میں تقریر سننے کے لئے اس مسجد میں حاضر ھوتے ہیں۔
اس کے علاوہ اس مسجد میں جمعہ کے دن نماز جمعہ قائم ھوتی ہے اور نماز جمعہ کے خطبے تین زبانوں، یعنی انگریزی، عربی اور کوریایی میں بیان کئے جاتے ہیں۔ تقریبا ۸۰۰ نماز گزار جمعہ کے دن ایک بجے ظہرکو نماز جمعہ میں شرکت کرنے کے لئے اس مسجد میں حاضر ھوتے ہیں، ان میں سے اکثر کوریا میں مقیم عرب، ھندستانی، پاکستانی اور ترکیہ کے باشندے ھوتے ہیں۔
سئول کی مرکزی مسجد، مسجد کے علاوہ اداری دفاتر، درس کے کلاسوں، کانفرنس ہال اور اجتماعات کے حال پر مشتمل ہے۔
اس مسجد کے طبقہ اول اور دوم میں کوریا میں غیر ملکی کام کرنے والے مسلمانوں کے لئے ہفتہ کے آخری دن عارضی سکونت کے لئے چند کمرے تعمیر کئے گئے ہیں۔
اس مسجد کے اسلامی مدرسہ کی عمارت کا نام “ شہزادہ سلطان” ہے اور یہ حصہ مسجد کی اصلی عمارت سے جدا ہے۔ اس مسجد کے دو خوبصورت میناروں نے جنوبی کوریا کے دارالخلافہ سئول کے جنوبی علاقہ کو رونق بخشی ہے۔
اس مسجد کے صدر دروازہ کو انتہایی ظرافت اور خوبصورتی کے ساتھ نیلے اور سفید ٹائیلوں سے سجایا گیا ہے۔
یہ مسجد کوریا کے دارالخلافہ سئول کے “ ہان نام دونگ، یونگسان گو“ نامی محلہ میں واقع ہے۔