کربلا کی شیر دل خاتون حضرت زینب کبری(س) 5جمادی الاول 1438 هجری قمری کو اس دنیا میں تشریف لائیں۔
ثانئ زہرا سلام اللہ علیھا پیدائشی طورغیر معمولی فہم و فراست کی حامل تھیں اورصبر و استقامت و ایثار کی پیکر تھیں۔
خاندان نبوت میں ولادت پانے والی اسی بچی کو تاریخ حضرت زینب بنت علی ؑ کے نام سے یاد کرتی ہے۔ مہد سے لے کر لحد تک آپ سلام اللہ علیہاکی پوری زندگی ایثار و قربانی، جہدِ مسلسل، صبر و رضا اور جہاد فی سبیل اللہ سے عبارت ہے۔ آپ کی زندگی کا ہر ہر لمحہ داستانِ الم سے لبریز ہے۔
ثانی زہرا سیدہ زینب کا اپنے پدر بزرگوار کا قدم بہ قدم ساتھ نبھانا محض خونی رشتہ پر ہی منحصر نہیں تھا، حضرت زینب سلام اللہ علیھا اپنی شخصیت و اہلیت کی بنیاد پر اپنے پدرِ بزگوار کی ایک بے مثال مونس و معاون ثابت ہوئیں۔ یہی سبب ہے کہ حضرت علیؑ کو اپنی اس بیٹی کی دوری گوارا نہیں تھی، چنانچہ خاتوںِ کربلا کا رشتہء ازدواج بھی پدر و دختر کے مابین جدائی کا سبب نہیں بنا۔
حضرت زینب كبری سلام اللہ علیہا راتوں کو عبادت کرتی تھیں اور اپنی زندگی میں کبھی بھی تہجد کو ترک نہيں کیا۔ اس قدر عبادت پروردگار کا اہتمام کرتی تھیں کہ عابدہ آل علی کہلائیں۔
حضرت زینب سلام اللہ علیہا بچپن سے ہی امام حسین علیہ السلام سے خاص محبت رکھتی تھیں اور آخری دم تک آپ نے اس محبت میں کمی آنے نہیں دی ۔
علی علیہ السلام کی بہادر بیٹی زینب کبرٰی علیہا السلام کااگر کربلا میں کردار نہ ہوتا تو عشق حقیقی کا ایک باب تکمیل تک نہیں پہنچ پاتا اور کربلا کربلا ہی میں دفن ہو جاتی۔
ہم کربلا کی شیر دل خاتون حضرت زینب کبری (س) کی ولادت باسعادت کے اس پر مسرت موقع پر دنیا بھر کے آزاد منش انسانوں، راہ حق و حقیقت پر گامزن رہنے والوں اور آپ عزیز ناظرین کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہے۔