ہفتہ وحدت اور ہفتہ عشق رسول (ص)

Rate this item
(0 votes)
ہفتہ وحدت اور ہفتہ عشق رسول (ص)

ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینیؒ نے سنی شیعہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت کو مزید پختہ کرنے کے لیے اپنی الہٰی بصیرت سے کام لیتے ہوئے بارہ سے سترہ ربیع الاول تک ہفتہ وحدت منانے کا اعلان کیا تھا۔ اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ اہلسنت مسلمانوں کے ہاں پیغمبر اکرم محمدؑ مصطفیٰ کا یوم ولادت باسعادت بارہ ربیع الاول، جبکہ شیعہ مسلمان سترہ ربیع الاول کو یوم ولادت باسعادت کا جشن مناتے ہیں۔ گذشتہ چالیس اکتالیس برسوں سے اس ہفتہ کی مناسبت سے دنیا بھر میں اتحاد و وحدت کو فروغ دینے کے لیے تقاریب منعقد ہوتی ہیں اور 12 سے 17 ربیع الاول کے درمیان سنی شیعہ مل کر مختلف پروگرام منعقد کرتے ہیں۔

اس حوالے سے مختلف ممالک بالخصوص ایران میں ہونے والی عالمی وحدت کانفرنس کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ ہفتہ اگر اس کے صحیح اہداف و مقاصد کے تحت منایا جائے تو سارا سال مسلمان آپس میں اتحاد و وحدت کی فضا کو قائم رکھ سکتے ہیں۔ عصر حاضر بالخصوص موجودہ ایام میں امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔ اسلام دشمن طاقتیں بالخصوص امریکہ، اسرائیل اور اس کے بعض عرب اتحادی اس بات کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں کہ مسلمانوں کے مشترکہ مسئلہ فلسطین کو بھی مسلمانوں کے درمیان نفاق اور تفرقہ کے لیے استعمال کریں۔ متحدہ عرب امارات، بحرین اور سوڈان کے بعد سعودی عرب بھی بہت جلد اسرائیل کو تسلیم کرنے جیسے جرم کا ارتکاب کرنے والا ہے۔

ایسے عالم میں مسلمانوں کو پہلے سے زیادہ اتحاد و وحدت کی ضرورت ہے، تاکہ مسئلہ فلسطین اور قبلہ اول کا مسئلہ سرد خانے میں پھینک دیا جائے۔ ہفتہ وحدت تو عالمی سطح پر منایا ہی جائے گا، تاہم حکومت پاکستان نے بارہ سے اٹھارہ ربیع الاول کے ایام میں ہفتہ عشق رسولؑ منانے کا اعلان کیا ہے۔ ہفتہ عشق رسولؑ بھی تمام مسلمانوں کو رسولؑ گرامی ذات اقدس پر متحد کرنے کی کوشش ثابت ہوسکتا ہے، لہٰذا ہفتہ وحدت اور ہفتہ عشق رسولؑ کو اس شان و شوکت اور آگہی و بصیرت سے منایا جائے کہ عشق رسولؑ، عالم اسلام کے درمیان اخوت و برادری کا پیغام بنے اور مسلمان "واعتصمو بحبل اللہ جمیعا ولا تفرقو" کی بھی تصویر بن جائیں۔

Read 912 times