تہران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ احمد جنتی کی امامت میں ادا کی گئي۔ خطیب جمعہ تہران نے لاکھوں نمازیوں سے خطاب میں کہا کہ آئندہ صدارتی انتخابات کے موقع پر کشیدگي پھیلانے اور قوم کو انتخابات میں شرکت سے روکنے کی دشمنوں کی سازشیں ناکام ہوکررہیں گي۔ آیت اللہ جنتی نے کہا کہ عالمی طاقتیں اپنے داخلی ایجنٹوں کی مدد سے جون دوہزار تیرہ کے صدارتی انتخابات کے موقع پر انتخاباتی سرگرمیوں کو مختلف چیلنجوں سے دوچار کردیں لیکن ملت ایران ہمیشہ کی طرح انتخابات میں بھرپور شرکت کرکے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنادے گي۔ آیت اللہ جنتی نے دشمنوں کے ان الزامات کو مسترد کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں انتخابات آزاد نہیں ہوتے بلکہ امتیازی رویوں پر مشتمل ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسلامی جمہوریہ ایران میں آزاد اور منصفانہ انتخابات نہ ہوتے تو آج ایران دیگر قوموں کے لئے دینی جمہوریت کا نمونہ عمل نہ ہوتا۔ خطیب جمعہ تہران نے کہا کہ ایران میں امیدواروں کی اہلیت قانون کے مطابق انجام پاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے عوام انتخابات کے موقع پر امن و سکون کےخواہاں ہیں اور چاہتے ہیں کہ امیدواروں کو پرامن فضا میں ووٹ دیں۔ آیت اللہ جنتی نے کہا کہ امریکی حکام نے بھی مختلف سائنسی اور ٹکنالوجیکل میدانوں میں ملت ایران کی پیشرفت کا اعتراف کیا ہے، انہوں نے تاکید کی کہ پٹرولیم اور فوجی صنعتوں میں اپنی مقامی ضرورتوں کے مطابق ترقی کرنا اور برآمدات میں اضافہ ان لوگوں کی شکست ہے جو یہ خيال کرتے تھے کہ پابندیوں میں شدت لاکر ملت ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔ انہوں نے مغربی ملکوں کو نصیحت کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر دباؤ ڈالنے کے بجائے اپنی پالیسیوں پرنظر ثانی کریں اور ایران کے ایٹمی حقوق کو تسلیم کرلیں کیونکہ دباؤ کا کوئي نتیجہ نہیں نکلے گا۔ آیت اللہ جنتی نے پاکستان میں شیعہ مسلمانوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شیعہ مسلمانوں کے قتل عام میں امریکہ کا ہاتھ واضح طریقے سے دکھائي دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ مسلمانوں کے قتل عام سے سامراج کا ھدف پاکستان کے مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈالنا اور ملک میں افراتفری پھیلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سامراج اس طرح سے پاکستان میں اپنے تسلط پسندانہ اہداف تک پہنچناچاہتا ہے۔