تہران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ کاظم صدیقی کی امامت میں ادا کی گئي ۔
خطیب جمعہ تہران نے لاکھوں نمازیوں سے خطاب میں کہا کہ مغربی ممالک کی یکطرفہ پابندیاں جو ایران کی ملت و حکومت کے درمیان فاصلے پیداکرنے کے لئے عائد کی گئي ہیں ناکام ہوکررہیں گي۔ آیت اللہ کاظم صدیقی نے ایران کےخلاف مغربی ملکوں کی غیر دانشمندانہ پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ پابندیاں بظاہر ایران کے ایٹمی پروگرام کے بہانے لگائي گئي ہیں لیکن دشمن کا بنیادی ھدف عوام کو اسلامی حکومت کے مقابل لاکھڑا کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مغرب کی یکطرفہ پابندیوں کی وجہ سے ملت اسلامی نظام کی زیادہ سے زیادہ حمایت کررہی ہے اور ان پابندیوں کا ایک اور مقصد آئندہ صدارتی الیکشن کے موقع پر مسائل کھڑے کرنا بھی ہے لیکن ان مسائل کے پیش نظر ملت ایران ہمیشہ کی طرح الیکشن میں بھرپور طرح سے شرکت کرکے دشمنوں کی سازشوں کوناکام بنادے گي۔ خطیب جمعہ تہران نے مختلف میدانوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ خلا میں مختلف طرح کے مصنوعی سيارچے اور زندہ جانور بھیجنا، مختلف طرح کے پیشرفتہ جنگي طیارے بنانا ظاہر کرتا ہےکہ ملت ایران پابندیوں سے شکست نہیں کھائے گي۔ انہوں ایران میں اور سرحدوں پر امن سکون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سکیورٹی فورسز کی محنت سے آئندہ صدارتی انتخابات پرامن فضا میں کرائے جائيں گے۔ آیت اللہ صدیقی نے دوہزار بارہ میں غزہ پر صیہونی حکومت کی آٹھ روز جارحیت میں غزہ کے عوام کی استقامت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس فتح سے جو ملت وحکومت ایران کی حمایت سے حاصل ہوئي ہے ایک بار پھر عالمی سطح پر اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت کا اندازہ ہوجاتا ہے۔ آیت اللہ صدیقی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دنیا میں واحد دینی جمہوری حکومت ہے اور عوام نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اس نظام کے حق میں ریفرینڈم میں ووٹ دیا تھا۔