ترکی کے صوبے حاتی کے شہر ریحانی میں ہزاروں افراد نے مظاہرے کئے اور وزیر اعظم طیب اردگان سے استعفی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرہ دو بم دھماکوں میں ۴۰ افراد کی ہلاکت کے بعد کیا گیا۔
مشتعل مظاہرین کا کہنا تھا کہ شہر میں نا امنی اردگان کی شام کے بارے میں پالیسیز کا نتیجہ ہیں۔ شہر بھر میں سیکیورٹی کے انتظامات سخت کر دیئے گئے ہیں اور دھماکوں کی جگہ پر چیک پوانٹس قائم کر دی گئی ہیں۔
در ایں اثنا انقرہ میں بھی ایک مظاہرہ کیا گیا جس میں درجنوں افراد نے حکومتی پالیسیز کے خلاف مظاہرہ کیا اور ترک وزیر اعظم طیب اردگان کے خلاف نعرے لگائے اور ان ے استعفی کا مطالبہ کیا۔
ترکی میں شام کی موجودہ حکومت کی مخالفت اور باغیوں کی مدد کرنے کی وجہ سے موجودہ وزیر اعظم طیب اردگان کو شدید تنقید کا سامنا ہے اور عوام کی جانب سے ہر روز حکومت مخالف مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔