پاکستانی انتظامیہ نے ایک دہشت گرد نیٹ ورک کا پردہ فاش کر کے وزیر اعظم نواز شریف کو نشانہ بنانے کی سازش کو ناکام کرنے کا دعوی کیا ہے.
انتظامیہ کا دعوی ہے کہ یہ دہشت گرد لاہور کے مضافات میں نواز شریف کی رہائش گاہ پر خودکش حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کے اغوا کیس کی تحقیقات کر نے والی پولیس اور انٹیلی جنس حکام کی مشترکہ تحقیقات ٹیم نے اس سازش کا پتہ لگایا.
دی ایکسپریس ٹریبیون نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گیلانی کے معاملے کی جانچ کرتے ہوئے حکام نے شمالی وزیرستان میں واقع ایک دہشت گرد گروہ کا پتہ لگایا جو لاہور میں سرگرم تھا اور نواز شریف کو ان کی رہائش گاہ پر خود کش حملے کے ذریعے نشانہ بنانے کی سازش رچ رہا تھا.
لاہور میں مشترکہ ٹیم کی طرف سے چلائی گئی مہم میں ٹیم کو ایک اور دہشت گرد گروپ کا پتہ چلا جو تحریک طالبان پاکستان کے شمالی وزیرستان میں واقع کمانڈروں رحمن اور محمد ياسین عرف اسلم سے منسلک تھا.
رحمان اور یاسین دونوں سابق صدر پرویز مشرف، سابق وزیراعظم شوکت عزیز، آئی ایس آئی حمزہ کیمپ، جنرل ہيڈكواٹر چوکی پر خود کش حملے اور کئی دیگر دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے. دونوں دہشت گردوں کے سر پر 30 لاکھ روپے کا انعام بھی ہے.