عالم اسلام کی صورتحال پر تشویش

Rate this item
(0 votes)

عالم اسلام کی صورتحال پر تشویشتہران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ امام کاشانی کی امامت میں ادا کی گئي۔

خطیب جمعہ تہران نے لاکھوں نمازیوں سے خطاب میں کہا کہ یہ عالم اسلام کے دانشوروں اور علماء کا فریضہ ہے کہ وہ تکفیریوں، وہابیوں اور سلفیوں کی شدت پسندفکر سے لوگوں کوآگاہ کریں تا کہ عالم اسلام میں قتل عام کی روک تھام کی جاسکے۔ آيت اللہ امامی کاشانی نے مصر سمیت عالم اسلام میں سلفی اور وہابی فکر کے پھیلا‏ؤ کی بابت انبتاہ دیتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کے علماء اور دانشوروں کا فریضہ ہے کہ وہ لوگوں کوآگاہ نیز مناسبب تدابیر اپنا کر انتھا پسندانہ اور خطرناک افکار کا سد باب کریں۔ خطیب جمعہ تہران نے شام اور مصر سمیت عالم اسلام کی افسوس ناک صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ واقعات سے عالم کفر کو پہچاننے اور اس حقیقت کو درک کرنے کی ضرورت ہے کہ عالم اسلام کے بہت سے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلفیوں اور تکفیریوں کے ہاتھوں قتل عام کا آغاز اٹھارہویں صدی میں شروع ہوا تھا اور اس کے بعد برطانوی سامراج نے اپنی تسلط پسندانہ پالیسیوں کے تحت اس انتھا پسندانہ فکر کو عالم اسلام میں پھیلانے کی کوشش کی۔ خطیب جعمہ تہران نے مصر میں فوج کے ہاتھوں صدر مرسی کی معزولی کے نتیجے میں پیش آنے والے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا یہ مشاہدہ کررہی ہے کہ کوئي فرعون آتا ہے ملت مصر سے خیانت کرتاہے اور اسے رہا بھی کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے ایران میں ولایت فقیہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں اس وقت جو امن و چین اور استحکام ہے وہ رہبرانقلاب اسلامی کی رہنمائیوں کا مرھون منت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو اس اسلامی فکر سے استفادہ کرنا چاہیے اور ایران کو اپنا نمونہ عمل بنالینا چاہیے۔ آیت اللہ امامی کاشانی نے ایران میں نئي حکومت کے برسرکار آنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ یہ حکومت اقتصادی ، سیاسی اور ثقافتی نیز اخلاقی مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہوگي۔

Read 1400 times