اسلام آباد سے موصولہ رپورٹ کے مطابق جمیعت علماء اسلام (س) کے رہنمامولانا سمیع الحق نے اس ملک کے وزیر اعظم نواز شریف کی دعوت پر وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ون ٹو ون ملاقات کی۔ جس کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن اور کالعدم تحریک طالبان سے مذاکرات سے متعلق مولانا سمیع الحق کو اعتماد میں لیا جب کہ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ طالبان سے مذاکرات کے لئے وزیر اعظم کی جانب سے مولانا سمیع الحق سے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کی استدعا کی گئی جس پر مولانا سمیع الحق نے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ملاقات کے دوران ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو طالبان سے مذاکرات کرے گی جب کہ جو طالبان ہتھیار پھینک کر حکومتی رٹ تسلیم کرنا چاہتے ہیں انہیں مذاکرات کے میز پر لایا جائے گا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق کا کہنا تھا کہ اس وقت تک طالبان کا حکومت پر اعتماد بحال نہیں ہوسکتاجب تک ڈرون حملے بند نہیں ہوتے۔
واضح رہے کہ امریکی ڈرون حملے میں حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد طالبان نے حکومت کی مذاکراتی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے امیر کالعدم تحریک طالبان کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔