آج اسلام خطرے میں ہے، تکفیریت سے مقابلہ حقیقت میں اسلام کا دفاع ہے

Rate this item
(0 votes)
آج اسلام خطرے میں ہے، تکفیریت سے مقابلہ حقیقت میں اسلام کا دفاع ہے

حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے بیروت میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مناسبت سے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور حضرت عیسٰی علیہ السلام کے یوم ولادت پر تمام مسلمانوں اور عیسائی برادری کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے خطے کے بعض اہم مسائل پر روشنی ڈالی ہے۔ 
تکفیری دہشتگرد عناصر اب اپنے حامی ممالک کیجانب بڑھ رہے ہیں:
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا کہ تکفیری دہشت گرد عناصر جو خود کو اسلام اور رسول گرامی اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے منسوب کرتے ہیں درحقیقت اپنے غیر انسانی اور وحشیانہ اقدامات کے ذریعے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم، قرآن کریم اور امت مسلمہ کی توہین کا باعث بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان تکفیری دہشت گرد عناصر کی جانب سے اسلام کو درپیش خطرات ان خطرات سے کہیں زیادہ سنگین اور نقصان دہ ہیں جو اسلام دشمن عناصر کی جانب سے کتابیں لکھنے اور فلمیں اور کارٹون بنانے کے ذریعے اسلام کو پہنچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر جو بیگناہ افراد کا سر تن سے جدا کرتے ہیں، حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے دفاع کے دعویدار نہیں ہوسکتے، لہذا تکفیری دہشت گروہوں کا مقابلہ درحقیقت اسلام کا دفاع ہے۔ 
 
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اب تکفیری دہشت گرد عناصر کا رخ اپنے ہی حامی ممالک کی جانب ہوتا جا رہا ہے، جس کی واضح مثال گذشتہ دنوں فرانس میں ہونے والے دہشت گردانہ اقدامات ہیں۔ انہوں نے خطے کے تمام ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا: "میں آج خطے کے تمام ممالک کو واضح انداز میں کہتا ہوں کہ یہ تکفیری دہشت گرد گروہ مستقبل قریب میں ان کی عزت اور آبرو کو خطرے میں ڈال دیں گے۔ تکفیری عناصر سے درپیش خطرات صرف سیاسی حد تک نہیں بلکہ ان دہشت گرد گروہوں نے اسلام کی عزت، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شخصیت اور قرآن کریم کی عظمت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ لہذا جب اسلام کے دفاع کی بات آتی ہے تو بہت سی چیزوں کو بالائے طاق رکھنا پڑتا ہے۔ آج اسلام خطرے میں ہے، ایسے ہی جیسے امام حسین علیہ السلام کے زمانے میں اسلام خطرے میں تھا، لہذا آپ علیہ السلام نے اپنے ساتھیوں کی کم تعداد کی پرواہ کئے بغیر اسلام کے تحفظ کیلئے انتہائی اقدام اٹھانے کا فیصلہ کر لیا۔" 

 

Read 1846 times