اطلاعات کے مطابق امریکا کے کئی شہروں میں نسل پرستانہ اقدامات کے خلاف مظاہرے ہوئے اور ان مظاہروں میں پولیس کی مداخلت کی وجہ سے تشدد پھوٹ پڑا۔
نیویارک پولیس نے بدھ کی رات شکاگو اور منیا پولیس میں ہونے والے مظاہرے کی حمایت اور نسل پرستی کی مذمت کرنے والے کئی مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
موصولہ رپورٹوں کے مطابق نیویارک پولیس نے ان افراد کے علاوہ بھی دسیوں دیگر افراد کو گرفتار کیا ہے۔
ادھر شکاگو میں حالات کشیدہ مگر کنٹرول میں بتائے گئے ہیں۔ پولیس نے بدھ کے روز ایک ویڈیو فلم نشر کی تھی۔ اس ویڈیو فلم میں گزشتہ سال اکتوبر میں شکاگو میں ایک سترہ سالہ سیاہ فام لیکوان مک ڈونالڈ پر فائرنگ کا واقعہ دکھایا گیا ہے جس میں مک ڈونالڈ کو سولہ گولیاں لگیں۔ اس پرعوام نے سخت رد عمل کا اظہار اور احتجاج کیا۔
امریکی پولیس کے ایک سفید فام پولیس افسر جیسون وان ڈائک پر لیکوان مک ڈونالڈ کو جان بوجھ کر قتل کرنے کا الزام ہے۔ ویڈیو فلم میں ایک سفید فام پولیس افسر اس کے باوجود کہ ایک سیاہ فام نوجوان اس کی فائرنگ سے ہلاک ہوچکا ہے پھر بھی وہ افسر سیاہ فام نوجوان پرفائرنگ کا سلسلہ جاری رکھتا ہے۔ فائرنگ کرنے والا یہ پولیس افسر قتل کے الزام میں جیل میں ہے۔
سیاہ فام نوجوان کے قتل کی ویڈیو فلم نشر ہونے کے بعد وائٹ ہاؤس نے بھی رد عمل ظاہر کیا۔ امریکی صدر باراک اوباما نے اس ویڈیو پر جس میں ایک سفید فام پولیس افسرایک سیاہ فام نوجوان کو سولہ گولیاں مارکر ہلاک کرتا ہے، افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ادھر منیسوٹا ریاست کے شہر منیا پولیس میں بھی مظاہرین ایک اور سیاہ فام امریکی شہری جے کلارک کے قتل کی ویڈیو فلم نشر کئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جے کلارک کو ایسی حالت میں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا کہ اس کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ امریکا میں حالیہ مہینوں میں عوام نے متعدد بار نسل پرستانہ اورامتیازی سلوک اور سیاہ فام افراد کے خلاف ہونے والے تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے ہیں۔
امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے