فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی نے کہا ہے کہ انتفاضہ قدس کے آغاز سے اب تک دسیوں فلسطینی خواتین کو صیہونی فوجیوں نے گرفتار کر لیا ہے۔
فلسطین کے انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی قیدیوں کے امور سے متعلق کمیٹی میں تحقیقاتی شعبے کے سربراہ عبدالناصر فروانہ نے کہا کہ صیہونی فوجیوں نے سنہ دو ہزار پندرہ کے اکتوبر کے مہینے میں اڑتیس، نومبر کے مہینے میں انتیس ، دسمبر کے مہینے میں پچیس اور رواں برس جنوری کے مہینے میں آٹھ فلسطینی خواتین کو گرفتار کیا ہے۔ عبدالناصر فروانہ نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے، کہ انتفاضہ قدس کے دوران صیہونی فوجیوں نے فلسطینی خواتین پر اپنے حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے، کہا صیہونی فوجیوں نے بارہا فلسطین کی کمسن لڑکیوں پر فائرنگ کر کے ان کو زخمی کیا اور پھر انہیں زد و کوب کے بعد ہشارون اور دامون جیلوں میں قید کر دیا۔
اس وقت پچپن فلسطینی خواتین صیہونی دشمن کی جیلوں میں قید ہیں جن میں سب سے کمسن کریمان سویدان ہے جس کی عمر چودہ برس ہے اور سب سے قدیم ترین قیدی خاتون لینا جربونی ہے۔ صیہونیوں نے اس فلسطینی خاتون کو اپریل سنہ دو ہزار دو میں گرفتار کیا تھا۔
صیہونی فوجیوں نے یکم اکتوبر سنہ دو ہزار پندرہ میں انتفاضہ قدس شروع ہونے کے بعد سے اب تک تین ہزار آٹھ سو سینتالیس فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے۔ صیہونی حکومت کی جیلوں میں اس وقت سات ہزار سے زیادہ فلسطینی قید ہیں۔