رپورٹ کے مطابق آیت اللہ جعفرسبحانی نے اپنے درس خارج کی ابتداء میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سب کو آپس میں متحد ہونا چاہیے اورقرآنی آیات کے مطابق اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لینا چاہیے۔
انہوں نےمزید کہا ہے کہ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ دنیا اسلامی ممالک کو تباہ کرنے اورقتل وغارت کے درپے ہے۔ لہذا ان حالات میں مسلمانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہوکر حالات کا مقابلہ کرنا چاہیے۔
اس مرجع تقلید نےکہا ہے کہ عالم اسلام میں تفرقہ کا خاتمہ ہونا چاہیے کیونکہ جس امت میں تفرقہ ہوتا ہے اس کی مثال اس شخص کی سی ہے کہ جو کنویں میں گرا ہوا ہو اورکسی رسی کو پکڑنے کےعلاوہ اس کی نجات کا کوئی اورراستہ نہ ہو۔ لہذا مسلمانوں کو بھی اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام کر تفرقہ سے پرہیزکرنا چاہیے۔
انہوں نے اسلامی مذاہب کےعلماء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سب کو معلوم ہونا چاہیے کہ اختلافات پرتوجہ کیے بغیرعالم اسلام میں تفرقہ کے موضوع کو حل کریں اورجن علما ء کا دل اسلام کےلیے جلتا ہے انہیں اس مشکل کے خاتمے کے لیے قدم اٹھانا چاہیے۔
آیت اللہ سبحانی نے اسلامی مذاہب کے درمیان بہت سے مشترکہ نکات موجود ہیں کہ جن میں علماء اسلام کو متحد ہونا چاہیے اوراس وقت اسلام کے دامن کو جو آگ لگی ہوئی ہے اس کا خاتمہ کرکے اپنی صفوں میں اتحادووحدت قائم کریں۔
انہوں نے آخر میں کہا ہےکہ تمام مشکلات کا راہ حل اسلامی فرقوں کے تمام علمائے اسلام کے اختیارمیں ہے کہ جو اپنی صفوں میں اتحادووحدت قائم کرکے مشکلات کو ختم کرسکتے ہیں۔