رہبر انقلاب اسلامی نے مشترکہ مذہب کو ایران اور آذربائیجان کے درمیان قربت کا سب سے اہم عامل قرار دیا۔
جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام علی اف نے اتوار کی شام رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں فرمایا کہ آذربائیجان کے عوام اور حکام کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کی قربت اور اپنائیت کے احساس میں اہم ترین عامل مذہبی اشتراک ہے- رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دونوں ملکوں کے وسائل و توانائیوں کے مقابلے میں اقتصادی تعاون کی سطح بہت کم ہے بنابریں دونوں ملکوں کا تجارتی حجم، موجودہ حجم سے دس گناہ زیادہ ہونا چاہئے-
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کے تعلق سے منجملہ ایٹمی مذاکرات کے دوران آذربائیجان کی حکومت کے موقف کو انتہائی مثبت قرار دیا اور فرمایا کہ آذربائیجان کی حکومت سیاسی حلقوں اور بین الاقوامی اداروں میں ہمیشہ ایران کے ساتھ رہی ہے اور اس مثـبت موقف نے دونوں ملکوں کو پہلے سے بھی زیادہ ایک دوسرے کے قریب کر دیا ہے- آپ نے ایران اور آذربائیجان کے گہرے تعلقات پر دشمنوں کی ناراضگی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ خـبیث صیہونی حکومت ایران اور آذربائیجان کے تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش میں دشمنوں میں سب سے آگے ہے، اس لئے دوطرفہ گہرے تعلقات کی حفاظت کرنی چاہئے-
رہبرانقلاب اسلامی نے آذربائیجان کے عوام اور ان کے مذہبی رجحانات کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا کہ آذربائیجان کی حکومت کی کامیابی اور بھلائی، اپنے عوام کے مذہبی جذبات کا ساتھ دینے اور خیال رکھنے میں ہے- انہوں نے فرمایا کہ حکومت آذربائیجان، اپنے عوام کے مذہبی جذبات کا اس طرح سے خیال رکھے کہ وہ مذہبی رسومات کی ادائیگی میں کسی طرح کی تشویش میں مبتلانہ رہیں-
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر آذربائیجان کی حکومت کو اپنے عوام کی حمایت حاصل رہے گی تو کوئی بھی طاقت آذربائیجان کو نقصان نہیں پہنچا سکے گی اور ہم بھی آذربائیجان کی حکومت اور عوام کی کامیابی کے لئے دعا کرتے ہیں-
اس ملاقات میں آذربائیجان کے صدر الہام علی اف نے بھی دونوں ملکوں کے مذہبی اور تاریخی اشتراکات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کی اقوام، ہمیشہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ رہی ہیں اور رہیں گی اور گذشتہ برس آذربائیجان کے دس لاکھ شہریوں کا ایران کا سفر اسی مذہبی ثقافتی اور تاریخی اشتراک کا منہ بولتا ثبوت ہے- انہوں نے ایران اور آذربائیجان کے تعلقات کو خراب کرنے کی بعض طاقتوں کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات اعلی سطح کے ہیں اور دشمنوں کے اس قسم کے اقدامات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔