علامہ ساجد نقوی نے جھل مگسی درگاہ پر خودکش دھماکے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے جلد از جلد دہشت گردوں سمیت ان کے سہولت کاروں کے خلاف جامع کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا ہم شہداءکے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کرتے ہیں اور دکھ کی اس گھڑی میں متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
علامہ ساجد نقوی نے جھل مگسی درگاہ پر خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف جلد از جلد جامع کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلامی تحریک کے سربراہ کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہئے کہ ملک دشمن عناصر اور دہشتگردوں کیخلاف سخت کارروائی کرکے دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو منظر عام پر لائیں اور قرار واقعی سزا دی جائے۔
انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ بلا تفریق تمام مجبوریوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پاکستان کے دشمن اور بے گناہ پاکستانی شہریوں کے قاتلوں اور دہشتگردوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے۔
انہوں نے نصیر آباد جھل مگسی کے قریب فتح پور درگاہ میں ہونیوالے خودکش حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہادتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم شہداءکے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کرتے ہیں اور دکھ کی اس گھڑی میں متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ دہشتگرد انسانیت کے دشمن اور خونخوار درندے ہیں دہشت گردوں کا کسی مذہب و مسلک سے سے دور کا واسطہ نہیں۔
انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ معصوم لوگوں کا خون بہانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے مزموم عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جامع کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ فتح پور درگاہ میں خودکش حملہ میں 20 افراد شہید اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔