اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے تعاون سے مجمع جہانی بیداری اسلامی کے زیر اہتمام ’’محبان اہل بیت(ع) اور مسئلہ تکفیریت‘‘ کے عنوان سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے سابق صدر نے کہا: سرکار دوعالم حضرت محمد مصطفیٰ(ص) اور ان کی آل پاک سے محبت اور الفت مسلمانوں کے لئے اللہ کی نعمتوں میں سے ایک ہے۔
ڈاکٹر صبغۃ اللہ مجددی نے مزید کہا: حضرت امیر المومنین علی (ع) سے محبت اہل تسنن کی شرط ہے اور اگر کوئی آپ سے محبت نہ رکھتا ہو وہ اہل سنت سے خارج ہے۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ بیشک اہل سنت محبین اہل بیت(ع) ہیں اور وہ پیغمبر اکرم(ص) کی وجہ سے ان کے اہل بیت(ع) اور اصحاب کو بھی دوست رکھتے ہیں کہا: محبت اہل بیت اہل سنت کا سرمایہ ہے اور اہل سنت اہل بیت(ع) کے دشمنوں کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں۔
ڈٓاکٹر مجددی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دشمنان اسلام مسلمانوں کے بیچ تفرقہ پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں کہا: اتحاد اور آپس میں دوستی مسلمانوں کے لئے ضروری اور واجب ہے۔
افغانستان کے سابق صدر نے یہ واضح کرتے ہوئے کہ انتہا پسند ٹولے جیسے داعش کا ایک اہل سنت سے کوئی تعلق نہیں اور وہ نسل خوارج میں سے ہیں بیان کیا: یہ سب کے لیے واضح ہو جانا چاہیے کہ انتہا پسندی کا مقصد صرف مسلمانوں میں اختلاف کا بیج بونا ہے اور یہی دشمنوں کا ہدف ہے۔
افغانستان کے سابق صدر: جو شخص حضرت علی (ع) کو دوست نہ رکھے اہل سنت سے خارج ہے
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے