خبررساں ادارے القدس العربی کے مطابق یورپ میں روھنگیا کونسل نے نیے سال کے حوالے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ سال ۲۰۱۷ روھنگیا مسلمانوں کے لیے بدترین سال ثابت ہوا ہے جسمیں لاکھوں برمی مسلمان قتل و غارت اور ہجرت کا شکار ہوئے ہیں۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ۶۵ فیصد روھنگیا مسلمان مظالم سے دوچار ہیں جنمیں بچے اور خواتین شامل ہیں اور «آنگ سان سو چی» کی حکومت سے انہیں سخت تکلیف پہنچی ہیں۔
یورپی روھنگیا کونسل نے ان مظالم پر فوری توجہ کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم کے مطابق ایک دو مہینے قبل صرف ایک مہینے کے دوران نو ہزار روھنگیا مسلمان ظلم و بربریت سے جان بحق ہوئے ہیں/
خیال رہے کہ میانمار، جسے برما بھی کہا جاتا ہے، میں بدھ مت مذہب کے ماننے والوں کی اکثریت ہے، روہنگیا کے مسلمان کئی دہائیاں قبل ہجرت کرکے بنگلہ دیش سے میانمار پہنچے تھے، میانمار کے لوگ ان کو بنگالی تسلیم کرتے ہیں۔