رہبر انقلاب اسلامی آیت العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ وعدہ الہی کے مطابق فلسطین کا مسئلہ فلسطینی عوام اور عالم اسلام کے حق میں حل ہوکے رہے گا۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے اعلی سطحی وفد نے تنظیم کے نائب سربراہ صالح العاروری کی قیادت میں پیر کی صبح رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے حماس کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے فرمایا کہ فلسطین کا مسئلہ بدستور عالم اسلام کا اولین مسئلہ ہے اور حماس، فلسطینی جدوجہد کا قلب ہے بالکل اسی طرح جیسے فلسطین عالم اسلام کے دل کی دھڑکن بن گیا ہے۔
آپ نے فرمایا کہ مزاحمت اور جدوجہد کے بغیر کامیابی کا حصول ممکن نہیں اور اللہ کے تبدیل نہ ہونے والے وعدے کے مطابق فلسطین کا مسئلہ یقینا فلسطینی عوام اور عالم اسلام کے حق میں حل ہو گا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے غزہ اور غرب اردن کے عوام کی استقامت اور مزاحمت کو فتح و کامرانی کی بشارت قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مسئلہ فلسطین کے حوالے سے دنیا کے کسی ملک کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتے گا کیونکہ فلسطین کی حمایت ہمارے عقیدے اور مذہب کا مسئلہ ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکہ کی پیروی کرنے والے سعودی عرب جیسے بعض ملکوں کا مسئلہ فلسطین کو چھوڑ دینا ایک حماقت ہے کیونکہ اگر وہ فلسطین کی حمایت جاری رکھتے تو امریکہ سے زیادہ سے زیادہ امتیاز حاصل کر سکتے تھے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے سینچری ڈیل منصوبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس خطرناک سازش کا مقصد فسطینی قوم اور نوجوانوں میں فلسطین کے تشخص کو نابود کرنا ہے لہذا اس بات کی اجازت نہ دی جائے کے وہ پیسے کے ذریعے فلسطینی تشخص کو ختم کر دیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ چند برس پہلے تک فلسطینی، پتھروں سے جدوجہد کر رہے تھے لیکن آج پتھر کے بجائے گائیڈڈ میزائلوں سے لیس ہیں جو اہم پیشرفت ہے۔
حماس کے نائب سربراہ صالح العاروری نے اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے فلسطینی عوام کی بے دریغ حمایت کی قدر دانی کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف کسی بھی قسم کا مخاصمانہ اقدام در اصل فلسطین اور تحریک مزاحمت پر حملہ تصور کیا جائے گا۔