سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈروں، اعلی افسران اور عہدیداروں نیز سپاہیوں نے بدھ کو تہران کے حسینیہ امام خمینی رحمت اللہ علیہ میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی خدمت میں حاضری دی ۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی استقامت و پائیداری اور اپنے راستے پر باقی رہنے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ سپاہ، انقلاب کے ہیجان کے دوران وجود میں آئی، دفاع مقدس کے تلاطم کے دوران اس نے رشد کیا اور بلوغ کو پہنچی اور آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے بعد کے دور میں بھی بغیر کسی لغزش کے تکامل کے راستے پرگامزن رہی ۔آپ نے فرمایا کہ ترقی یا زوال ایسی دو راہی ہے جس سے، انفرادی، سیاسی اور سماجی زندگی میں سبھی افراد تنظیمیں حتی انقلابات دوچار ہوتے ہیں ۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سپاہ سے اس دوراہی پر بھی کوئی لغزش نہیں ہوئی اور اس نے کسی غلطی اور تنزلی کے بغیر اپنے تشخص کے بنیادی عناصر کو محفوظ اور بلندیاں طے کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔رہبر انقلاب اسلامی نے سپاہ پاسدران سے امریکا ، سامراجی محاذ اور اس کے حلقہ بگوشوں کی دشمنی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا، سپاہ پر امریکی پابندی اس دشمنی کا نمونہ ہے۔آپ نے فرمایا کہ اس دشمنی کی وجہ سپاہ پاسداران کی ترقی و پیشرفت ہے ۔
آپ نے فرمایا کہ امریکا کی اس دشمنی نے سپاہ کی عزت و سربلندی میں حتی دشمنوں کی نگاہ میں بھی اضافہ کردیا ہے۔آپ نے کفر کے متحدہ محاذ کے مقابلے میں مزاحمتی محاذ کی توانائیوں کو قابل تعریف بتاتے ہوئے فرمایا کہ اس محاذ میں سپاہ کا کردار اتنا نمایا ں ہے کہ سپاہ مستکبرین، سامراجی طاقتوں اور سبھی بری قوتوں کی دشمنی کی آماجگاہ بن گئی ہے البتہ اس خبیث محاذ کی دشمنی سپاہ پاسدران کے لئے باعث فخر ہے۔رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بین الاقوامی مسائل کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ علاقائی اور عالمی تغیرات پر نگاہ ڈالی جائے تو معلوم ہوگا کہ دشمنوں نے جتنی زیادہ کوششیں اور سرمایہ کاری کی ہے اتنا ہی زیادہ نقصان کا سامنا کیا ہے۔
آپ نے فرمایا کہ امریکی صدر نے اعتراف کیا ہے کہ علاقے میں سات ٹریلین ڈالر کا سرمایہ لگایا لیکن سوائے ناکامی اور شکست کے کچھ بھی ہاتھ نہ آیا۔رہبر انقلاب اسلامی نے ایران کی جانب سے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد میں کمی کے بارے میں فرمایا کہ جیسا کہ حکومت نے اعلان کیا ہے ، یہ سلسلہ پوری سنجیدگی سے مطلوبہ نتیجے کے حصول تک جاری رہنا چاہئے اور یقینا یہ نتیجہ حاصل ہوگا۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایران کے خلاف امریکیوں کی حداکثر دباؤ کی پالیسی ناکام ہوچکی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکی سمجھ رہے تھے کہ وہ حد اکثر باؤ کی پالیسی پر اپنی تمام تر توجہ مرکوز کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کو نرمی دکھانے پر مجبور کردیں گے۔رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ خدا کی نصرت و مدد سے اب تک حد اکثر دباؤ کی پالیسی سے خود امریکیوں کے لئے ہی مشکلات پیدا ہوئی ہیں ۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ گزشتہ دنوں انھوں نے ہمارے صدر سے ملاقات کے لئے گزارش اور التماس بھی کیا تاکہ دنیا پر یہ ظاہر کرسکیں کہ انہوں نے ایران کو جھکا لیا اور ایران کے صدر کو ملاقات پر مجبور کردیا ۔رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکی حکام نے اپنے یورپی دوستوں کو بیچ میں ڈالا کہ کسی طرح صدر ایران سے ان کی ملاقات ہوجائے لیکن سرانجام ناکام رہے اور ان کی یہ پالیسی بھی شکست سے دوچار ہوگئی ۔