عراق کے دارالحکومت بغداد میں کئی ملین عراقیوں نے عراقی حکومت سے امریکہ کے ساتھ تمام سکیورٹی معاہدوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے عراق سے امریکہ کی دہشت گرد فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔
عراق کے دارالحکومت بغداد میں عراق میں امریکی فوج کی موجودگی اور اس کی دہشت گردانہ اور معاندانہ پالیسیوں کے خلاف عراقی عوام نے ملین مارچ میں حصہ لیا ۔ یہ مارچ عراق کی ممتاز شخصیات خاص طور پر ممتاز عالم دین مقتدی صدر کی دعوت پر منعقد ہوا۔ عراق کے دارالحکومت بغداد میں ملک کے مختلف شہروں سے کئی ملین افراد نے اس مارچ میں حصہ لیا ،امریکہ مخالف احتجاج کے شرکاء نے عراق میں امریکہ کی فوجی موجودگی کے مکمل خاتمہ کا مطالبہ کیا ۔ امریکہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں عراق کے سبھی پیر و جواں ، عورتیں ، بچے اور قبائل نے شرکت کی ۔ ذرائع کے مطابق بغداد کی سڑکوں پر آج عوامی سیلاب امڈ آیا ہے بغداد کی سڑکوں پرعوامی حضور کے شاندار جلوے دکھائی دے رہے ہیں۔ بغداد کی فضائیں امریکہ مردہ باد کے نعروں سے گونج رہی ہیں۔
ادھر عراق کے صدر برہم صالح نے اپنے ایک ٹوئیٹ پیغام میں کہا ہے کہ عراقی عوام مستقل ملک کے خواہاں ہیں عراقی عوام اپنے ملک کی تقدیر اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے ہیں اور عراقی عوام اپنے ملک میں دوسروں کی مداخلت کے خلاف ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق بغداد میں آج کا عظيم الشان عوامی احتجاجی مظاہرہ امریکی مداخلت کے خلاف عراقی عوام کا ریفرنڈم ہے ۔ عراقی عوام عراق میں امریکی مداخلت کے بالکل خلاف ہیں اور وہ عراق سے امریکی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کررہے ہیں کیونکہ امریکی فوج عراق اور خطے میں دہشت گردی کے فروغ کا اصلی سبب ہے۔