رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح عوام کے مختلف طبقات کے ہزاروں افراد سے ملاقات میں 22 بہمن کی ریلی اور ایرانی پارلیمنٹ کے انتخابات کو ایرانی قوم کے دو عظیم امتحانات قراردیا اور ایرانی پارلیمنٹ کے لئے شائستہ امیدواروں کی خصوصیات کی تشریح اور 2 اسفند کے انتخابات میں عوام کی آگاہانہ اور ولولہ انگیز شرکت کو اندرونی اور بین الاقوامی سطح پر مشکلات کے حل میں مؤثر قراردیتے ہوئے فرمایا: جو شخص ایران سے محبت ، وطن کی سلامتی ، آبرو اور عزت کو دوست رکھتا ہے اور مشکلات کا حل چاہتا ہے اسے پارلیمنٹ کے انتخابات میں بھر پور شرکت کرنی چاہیے تاکہ ایرانی قوم کا اقتدار اور عزم ایک بار پھر دنیا کے سامنے نمایاں ہوجائے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کے صدی معاملے اور امن منصوبہ کو احمقانہ، خباثت پر مبنی اور شکست خوردہ قراردیتے ہوئے فرمایا: دنیائے اسلام کی حمایت اور فلسطینی گروہوں اور تنظیموں کی استقامت ، پائداری اور شجاعانہ جہاد کے ذریعہ اس سازشی منصوبہ کا مقابلہ ضروری ہے اور مسئلہ فلسطین کا راہ حل بھی اصلی فلسطینیوں کی آراء پر مشتمل حکومت کی تشکیل اور ایک عام ریفرنڈم پر منحصر ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکی صدر ٹرمپ کا صدی معاملہ اس کے مرنے سے پہلے ہی مرجائےگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عشرہ فجر کے ایام کوملک کے لئے بے مثال ایام اور قومی اقتدار اور عزم کا مظہر قراردیتے وہئے فرمایا: عشرہ فجر کے ایام میں ایرانی قوم نے اپنے پختہ عزم و ارادہ اور حضرت امام خمینی (رہ) کی بے مثال قیادت کے سائے میں کئی ہزار سال پر مبنی ظلم و استبداد ، فساد و کرپشن اور اغیار سے وابستہ نظام کو سرنگوں کردیا اور اس کی جگہ عوامی آراء پر مشتمل نظام کو تشکیل دیا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے آغاز سے اب تک مختلف انتخابات کے انعقاد کو اسلامی نظام کے عوامی آراء پر استوار ہونے کامظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: البتہ اسلامی نظام عوامی ہونے کے ساتھ ساتھ دینی بھی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایران میں عوامی حکومت در حقیقت عوامی اسلامی حکومت ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہید سلیمانی ، دفاع مقدس کے سپاہیوں اور مدافعین حرم جیسے افراد کی تربیت اور شہیدوں کے اہلخانہ کے ولولہ انگیز جذبہ اور استقامت کو دینی اور اسلامی آثار کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: شہید سلیمانی کی نمایاں خصوصیات میں تعہد اور ایمان نمایاں تھا اور اصولی طور پر جب ایمان ، عمل صالح اور جہادی جذبہ کے ہمراہ ہوتا ہے تو اس وقت سردار سلیمانی جیسی شخصیت تشکیل پاتی ہے کہ حتی دشمن بھی ان کی شخصیت کی خصوصیات کی تعریف کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے 22 بہمن کی مناسبت سے ملک بھر میں ہونے والی ریلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم نے گذشتہ 40 برسوں ميں سخت سردی کے باوجود 22 بہمن کی ریلیوں میں بھر پور شرکت کرکے دنیا کو دکھایا ہے اور میں ایرانی قوم کے اس جذبہ کا دل کی گہرائی سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اس سال 22 بہمن، شہید سلیمانی کے چہلم کے ایام کے ہمراہ ہے جوعوام کے جذبات کو مضاعف بنانے کا موجب بنےگا اور ان شاء اللہ ایرانی قوم 22 بہمن کی ریلیوں میں بھر پور شرکت کرکے دشمن کی معاندانہ پالیسیوں پر مہلک ضرب وارد کرےگی۔