اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے "عید سعید مبعث رسول اکرم(ص)" اور نئے ایرانی سال کے آغاز کی مناسبت سے ٹیلیویژن پر قوم سے خطاب میں اللہ تعالی کی بارگاہ میں کرونا وائرس کے وبائی مرض کے جلد خاتمے کی دعا کرتے ہوئے پوری دنیا کے انسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ طبی ہدایات پر عمل کریں اور صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔
آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے 27 رجب المرجب کے روز حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر پہلی وحی کے نزول کی مناسبت سے منائی جانے والی عید مبعث رسول خدا(ص) کی طرف اشارہ کرتے ہوئے حضرت رسول خدا(ص) کی بعثت پر مبنی حقائق کو پوری تاریخ میں انسانیت کی نجات کا ذریعہ قرار دیا اور کہا کہ بعثت کی حقیقتوں پر عمل، خصوصا صبر و استقامت ہی ایرانی قوم کے ترقی اور قوت کی چوٹیوں تک پہنچنے کا واحد رستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بعثت کا واقعہ اتنا عظیم ہے کہ خداوند متعال نے اس کے حوالے سے قرآن مجید میں تمام بڑے انبیاءؑ سے عہد لیا ہے کہ حضرت خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بعثت کے موقع پر وہ آپؐ پر ایمان لائیں اور آپؐ کی امت کے ایمان میں لانے مدد کریں۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے دین مبین اسلام کے عظیم و الہی پیغام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ آزادی اور اجتماعی عدالت جیسے مفاہیم کا سرچشمہ مغربی دنیا ہے جبکہ مغربی دنیا صرف 3 یا 4 صدیوں سے ہی ان عظیم مفاہیم سے آگاہ ہوئی ہے البتہ اسلام وہ دین ہے جس نے آج سے 1400 سال قبل انسانیت کو یہ گراں بہا مفاہیم عطا کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف یہ کہ اسلام نے آج سے 1400 سال قبل انسان کو ان مفاہیم سے روشناس کروایا ہے بلکہ، مغرب کے جھوٹے دعووں کے برعکس، اسلام نے ہر جگہ پر ان مفاہیم کو عملی جامہ بھی پہنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی معارف سے پروان چڑھنے والے اسلامی احکام نہ صرف اسلامی اقدار کے مطابق ہیں بلکہ بلندیوں کی طرف انسان کے سفر میں ممد و معاون بھی ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ نے اسلام کے سیاسی پہلو اور اسلامی حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر (اسلامی) سیاسی طاقت تشکیل نہ پائے تو غنڈے، مستکبر اور آزادی و اجتماعی عدالت کی مخالف تمام قوتیں (اسلامی) مفاہیم، اقدار اور احکام کو ہرگز عملی جامہ پہنانے نہ دیں جبکہ اس صورت میں انسان نجات و ترقی کے راستے پر گامزن ہونے سے قطعی طور پر محروم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے مدینہ کی طرف ہجرت کے بعد پہلی فرصت میں اسلامی حکومت کو تشکیل دیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ امام خمینیؒ نے اسلامی حقائق کو انتہائی گہرائی کے ساتھ درک کرتے ہوئے "بعثت" پر پوری طرح عمل پیرا ہو کر اپنے گہرے ایمان، خدا پر توکل اور ایرانی عوام کے سہارے کرپٹ، ظالم اور استکباری طاقتوں کے کٹھ پتلی پہلوی شہنشاہی نظام کو ختم کر کے اس کی جگہ اسلامی حکومتی نظام کو رائج کیا تاکہ "بعثت" کے معارف، اقدار اور احکام کی بنیاد پر ایرانی قوم کو فلاح و بہبود کی طرف ہدایت کر سکیں۔
مرجع عالیقدر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے قرآن کریم کے اندر انبیاءِ الہی اور خصوصا حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ برتی گئی وسیع دشمنیوں اور اسلامی نظام حکومت کے ساتھ برتی جانی والی دشمنی میں پائی جانے والی مشابہت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی دشمنوں میں امریکہ سب سے زیادہ خبیث اور کینہ پرور ہے کیونکہ اس کے حکام کے اندر جھوٹ، بے ایمانی، لالچ، گستاخی اور چرب زبانی و مکاری جیسی انواع و اقسام کی اخلاقی برائیاں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف یہی نہیں بلکہ امریکی حکام انتہائی ظالم، دہشتگرد اور پرلے درجے کے بے رحم و سنگدل بھی ہیں۔ آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اس حوالے سے حضرت رسول خدا(ص) کی بعثت کے پیغام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی نے اپنے حبیب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو بعثت کے شروع سے ہی دشمنیوں سے نمٹنے کے لئے ایک خاص اصول عطا فرمایا تھا جو "صبر" یعنی؛ "قیام"، "مزاحمت"، "اپنے حساب کتاب کو دشمن کی دھوکہ بازی سے تبدیل نہ کرنا"، "اختیار کردہ اعلی اہداف کے حصول کے لئے عزمِ راسخ کے ساتھ جدوجہد کرنا" اور "اپنے رستے پر گامزن رہنا" ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ایرانی عوام کو دی جانے والی دھوکہ و فریب پر مبنی امریکی مدد کی متعدد پیشکشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام کے یہ بیانات مضحکہ خیز ہیں کیونکہ وہ خود اس بیماری (کرونا وائرس) کی دواؤں اور متعلقہ طبی سازوسامان کی شدید کمی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا بعض امریکی حکام نے کھل کر اعتراف بھی کیا ہے کہ امریکہ میں دواؤں اور طبی سامان کی کمی "وحشتناک" ہے لہذا (انہیں ہمارا جواب یہ ہے کہ) اگر ان کے پاس وسائل موجود ہیں تو وہ امریکی عوام کی مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے یہ کہ جب امریکہ اس خطرناک وائرس کے بنائے اور پھیلائے جانے کا "ملزم" ہے تو کون سا عقلمند شخص امریکی حکام کی مدد کو قبول کر سکتا ہے۔ آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے کہا کہ امریکی حکام کسی طور اعتماد کے قابل نہیں کیونکہ عین ممکن ہے کہ امریکہ سے بھیجی جانے والی امدادی دوائیں ایران میں اس وائرس کو مزید پھیلانے یا لمبے عرصے تک باقی رہنے کا باعث بنیں یا ان کی طرف سے بھیجے جانے والے طبی ماہرین ایرانی عوام پر اس وائرس کے اثرات کی تحقیق کرنے کا ہدف رکھتے ہوں کیونکہ اس وائرس کے بارے میں محققین کی ایک رائے یہ بھی ہے کہ اس کی ایک قسم خصوصی طور پر ایرانی عوام کے لئے بنائی گئی ہے۔
آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے اسلامی نظام حکومت کے ساتھ عالمی استکباری طاقتوں کی 40 سالہ دشمنی کے تجربے اور ایران کے اندر ان دشمنیوں اور مشکلات سے مقابلے کی موجود بھرپور صلاحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے اندر خدادادی صلاحتیں بہت زیادہ ہیں جبکہ انہیں ٹھیک طرح پہچاننے اور ان سے بہتر استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب کے آخری حصے میں عالمی وبا "کرونا وائرس" سے بچاؤ کے حوالے سے طبی ہدایات پر عملدرآمد کو "شرعی ذمہ داری" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان طبی ہدایات پر عملدرآمد کی خاطر حتی دینی اجتماعات اور اہلبیت علیہم السلام کے حرم مبارک بھی بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ پوری تاریخ میں پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا۔ انہوں نے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسے اقدامات اٹھائے گئے ہیں کیونکہ اس کے علاوہ کوئی اور رستہ موجود نہیں تھا اور اسی میں عوام کی مصلحت پوشیدہ ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کو اللہ تعالی سے اس دعا پر تمام کیا کہ اللہ تعالی سب مسلمانوں اور دنیا بھر کے انسانوں کو اس مصیبت سے جلد از جلد چھٹکارا عطا فرمائے۔
اسلام نے 1400 سال قبل آزادی اور اجتمای عدالت جیسے مفاہیم سے انسانیت کو روشناس کروایا ہے ایران کے دشمنوں میں بدترین امریکہ ہے کیونکہ امریکی حکام دھوکہ باز اور دہشتگرد ہیں، آیت اللہ خامنہ ای عین ممکن ہے کہ امریکی دواؤں سے وائرس مزید پھیلے
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے