تحریکِ بیداریِ اُمت مصطفیٰ کے زیراہتمام جامعہ عروۃ الوثقیٰ لاہور میں حجة الاسلام و المسلمین علامہ سید جواد نقوی کی زیرصدارت گول میز کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں وحدتِ اُمت اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے اور پاکستان کیخلاف ہونیوالی مختلف سازشوں کا جائزہ اور ان کے تدارک کیلئے ایک لائحہ عمل ترتیب دیا گیا۔ علامہ سید جواد نقوی نے موجودہ حالات کے تناظر میں وحدت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مفتی اعظم محمد شفیع عثمانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو تفرقہ پھیلاتا ہے، وہ یا تو احمق ہے یا خائن اور اسی طرح امام خمینی رہ کے حوالے سے کہا کہ ان کے نزدیک تفرقہ پھیلانے والا نہ شیعہ ہے نہ سنی بلکہ استعمار کا ایجنٹ ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر مذہبی امور کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی عورت عائشہ کے نام سے شیعہ اور سنی دونوں کو مشتعل کرنے والے پوسٹ شیئر کرتی ہے اور مختلف آگاہ افراد کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ دشمن ملک میں کئی طرح کے فسادات کرانے کی کوشش کر رہے ہیں، ایسے میں ہماری ذمہ داری میں اضافہ ہو جاتا ہے اور یہ قرآن و سنت کا حکم بھی ہے۔
کانفرنس میں مولانا محمد خان شیرانی سابق سربراہ اسلامی نظریاتی کونسل، علامہ ضیاء اللہ شاہ بخاری امیر متحدہ جمعیت اہلحدیث پاکستان، لیاقت بلوچ نائب امیر جماعت اسلامی، مفتی گلزار نعیمی جامعہ نعیمیہ اسلام آباد، پیر ہارون گیلانی درگاہ حضرت میاں میر، چراغ علی شاہ جمعیت علماء اسلام (ف)، مولانا شاہد نقوی جامعہ نرجسیہ، ڈاکٹر عبدالغفور راشد مرکزی جمعیت اہلحدیث ساجد میر گروپ سمیت دیگر علماء و مشائخ نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ بھارت فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی سازشیں کر رہا ہے، توہین اہلبیت اطہار علیہم السلام و صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کرنیوالے مجرموں کو سخت سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انتشار پیدا کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنایا جائے گا، ہندوستانی خفیہ ایجنسی را پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد پیدا کرنے کی سازشیں کر رہی ہے، عوام الناس انتشار پھیلانے والوں کیخلاف قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ قومی بیانیہ پیغام پاکستان کو پارلیمنٹ سے منظور کرایا جائے اور اسے قانونی شکل دی جائے، تاکہ آئندہ کسی قسم کے فرقہ وارانہ واقعات کی روک تھام ہوسکے، تمام مسالک کے علماء اور قائدین فساد اور فرقہ واریت پھیلانے والوں سے مکمل لاتعلقی اور بیزاری کا اعلان کریں۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ اسلام کی مقدس شخصیات کی عزت و ناموس ہمیں اپنی جانوں سے بھی زیادہ عزیز ہے، ان تمام ہستیوں کا تقدس و تحفظ ہمارا ایمان ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی افواج اور عوام کی قربانیوں سے ملک میں امن قائم ہوا ہے، بعض عناصر ملک میں انتہا پسندی اور فرقہ وارانہ تشدد پھیلانا چاہتے ہیں، ملک دشمن عناصر اپنے ناپاک عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی پر قابو پانے اور جڑ سے اکھاڑنے میں سکیورٹی فورسز کا کردار قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے قوم کا ہر فرد پُرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی کارکردگی نے ملک دشمن عناصر اور بھارت کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ وہ پاکستان میں دہشتگردی کا مزید کھیل نہیں کھیل سکتے، پاکستان میں دہشتگردی قتل و غارت گری کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وطن کی سلامتی و بقاء کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں، وطن دشمنوں کیلئے ارض پاک کو تنگ کر دینگے۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سلامتی پر کسی صورت آنچ نہیں آنے دیں گے، مذہبی قوتیں پاکستان کی محبت کو ایمان کا حصہ سمجھتی ہیں۔
پاکستان میں انتشار پیدا کرنے کی ہر سازش کو ناکام بنایا جائیگا، شیعہ سنی علماء کا اتفاق
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے