انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے قرآن مقدس سے کئی آیات بینات کو حذف کرنے سے متعلق زرخرید آلہ کار اور حکومتی وقف بورڈ کے چیرمین وسیم رضوی کے حالیہ بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مقدس آخری آسمانی صحیفہ اور قیامت تک نوع بشریت کے لئے وسیلہ ہدایت و نجات ہے جس میں زیر و زبر کی تبدیلی بھی ناقابال معافی جرم ہے۔
آغا صاحب نے وسیم رضوی کے نجس و فتنہ انگیز بیان کو اسلام دشمنی کی حد انتہا اور ارتدادی فکر و ذہنیت کا برملا ثبوت قرار دیا، آغا صاحب نے کہا کہ موصوف نے اعلانیہ طور پر اپنی ارتدادی فکر کا اظہار کیا ہے اور یہ علماء و مفتیان ہند کی شرعی مسؤلیت ہے کہ وہ اس معاملے میں اپنی منصبی ذمہ داریاں پورا کرکے فتویٰ صادر کریں۔
مرکزی امام بارگاہ بڈگام میں بھاری جمعہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر نے علمائے لکھنو سے استفسار کیا کہ وہ وسیم رضوی کی حثیت اور اسکے منصب سے متعلق اپنا موقف واضح کرے کیوں کہ شخص مذکورہ مسلک اہلبیتؑ کا لبادہ اوڑھے ہوئے شیعیت کی بد ترین توہین اور تذلیل کر رہا ہے۔
آغا صاحب نے کہا کہ وسیم رضوی اور آر ایس ایس آلہ کار کئی دیگر لکھنوی مولوی متواتر اسلام اور مسلمین کے خلاف ناقابل برداشت بیان بازیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں صورت حال کا المناک پہلو یہ ہے کہ اس حوالے سے دیگرذمہ دار علمائے دین خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں اور وہی لکھنوی علماے دین کشمیر میں آکر دینی بیداری اور شیعیان کشمیر کی فلاح و بہبود کا نعرا لگا کر یہاں اپنے اثر و نفوذ کی سعی ناکام کر رہے ہی۔
۔