تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اپنے اختلافات ختم کرکے مسئلہ فلسطین کو سرکاری سطح پر منانے کے حق میں آواز بلند کریں، مسئلہ فلسطین امت مسلمہ کا مسئلہ ہے، پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک مقبوضہ فلسطین کی آزادی کیلئے مشترکہ جدوجہد کریں، ان خیالات کا اظہار رہنماء تحریک انصاف و پارلیمانی سیکرٹری آفتاب جہانگیر، پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر، رہنماء ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار، مرکزی صدر آئی ایس او عارف حسین الجانی، اے این پی کے رہنماء یونس بونیری، پی ایس پی کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر یاسر، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر عباس شیرازی، مولانا احمد اقبال رضوی، امت واحدہ پاکستان کے سربراہ مولانا امین شہیدی، شیعہ ایکشن کمیٹی کے رہنماء علامہ مرزا یوسف حسین، شیعہ علماء کونسل سندھ کے صدر علامہ ناظر تقوی، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما قاضی احمد نورانی، علامہ باقر زیدی، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل صابر ابو مریم، سابق رکن قومی اسمبلی قمر عباس، جعفریہ الائنس کے رہنماء شبر رضا، ڈاکٹر عالیہ امام، رہنماء (ن) لیگ اظہر ہمدانی، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنماء راؤ کامران، فنکشنل لیگ کے رہنماء سلمان فیاض، بابر جہانگیر و دیگر سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام ہوٹل مہران میں منعقدہ آزادی القدس کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سیاسی و مذہبی رہبنماؤں نے کہا کہ تحریک آزادی فلسطین کی حمایت تمام عالم اسلام کی ذمہ داری ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے والے مسلم ممالک نے مظلوم فلسطینیوں کی پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنا مسئلہ فلسطین سے غداری ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ جمعۃ الوداع کو سرکاری سطح پر عالمی یوم القدس کے عنوان سے منایا جائے اور پارلیمنٹ میں مسئلہ فلسطین کے حق میں قرارداد پیش کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی نابودی کیلئے عالمی سطح پر مسلم ممالک کو ایک فورم پر جمع کرنے کیلئے کوششوں کو تیز کرے۔ رہنماؤں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ اس وقت انتہائی سنگین دور سے گزر رہا ہے، اس حوالے سے اس حکومتی سطح پر کمیٹی قائم کرنے کی ضرورت ہے، جو مسئلہ فلسطین کے حق میں قرارداد پیش کرے کہ یوم القدس سرکاری طور پر منایا جائے۔ رہنماؤں نے کہا کہ القدس کا مسئلہ کسی ایک مسلک کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ عالم اسلام کا مسئلہ ہے اور ہمیں ایک قدم بھی اس سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیئے، ناجائز ریاست اسرائیل نے امت مسلمہ کے مقدس ترین مقام یعنی قبلہ اول پر ناجائز قبضہ کرکے وہاں پر موجود معصوم و مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ جو ظلم و ستم کی داستانیں رقم کی ہیں، ان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
رہنماؤں نے کہا کہ اگر عالم اسلام اسرائیل کے خلاف متحد ہو جائے تو کچھ لمحوں میں اسرائیل کا وجود دنیا سے ختم ہوسکتا ہے، مگر افسوس کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں موجود اسلامی ممالک کے منہ کو تالے لگ جاتے ہیں اور ان کی آوازیں سنائی نہیں دیتی، اسرائیل کے اس جرم میں انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی برابر کی شریک ہیں، جو اس دہشتگردی کے خلاف آواز بلند نہیں کرتیں۔ کانفرنس کے آخر میں شرکاء نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس کے عنوان سے منایا جائے اور پارلیمنٹ میں مسئلہ فلسطین کے حق میں قرارداد پیش کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی نابودی کیلئے عالمی سطح پر مسلم ممالک کو ایک فورم پر جمع کرنے کیلئے کوششوں کو تیز کرے۔ کانفرنس میں اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، اسلامی جمعیت طلبہ، آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، پنجابی اسٹوڈنس ایسوسی ایشن و دیگر طلباء تنظیموں کے نمائندہ وفود نے بھی شرکت کی۔ اے پی سی سے فلسیطنی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما خالد قدومی نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔
عالم اسلام آزادی فلسطین کیلئے مشترکہ جدوجہد کرے، آزادی القدس کانفرنس
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے