"ایران کی قومی رصد گاہ" (Observatory) کو بروز پیر 28 جون، 2021 کو اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حسن روحانی کی موجودگی میں افتتاح کر دیا گیا۔
یہ رصد گاہ کاشان کے اطراف میں واقع ایک اونچی چوٹی پر تعمیر کی گئی ہے۔ ایران کے مختلف حصوں میں چالیس سے زیادہ اونچی پہاڑیوں کا جائزہ لینے کے بعد کاشان کی "گرگش" نامی پہاڑی کو اس پیشہ ور فلکیاتی رصد گاہ کے لیے انتخاب کیا گیا اور ایرانی سائنس دانوں اور اینجینئروں کے ذریعے اس قومی رصد گاہ کو تعمیر کیا گیا۔
صاف آسمان، مناسب اونچائی اور روشنی کی آلودگی سے دوری اس بات کا باعث بنی کہ ملک کی دسیوں اونچی چوٹیوں کو نظر انداز کر کے گرگش کی 3622 میٹر اونچی چوٹی کو ایران کی قومی رصد گاہ کے لیے انتخاب کیا جائے۔
اس رصدگاہ کے گنبد کے تمام اجزاء اور ٹیلی اسکوپ کے تمام آلات ایران میں بنائے گئے ہیں۔ اور اس منصوبے کے نفاذ کے ساتھ، اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کے ان دس ممالک میں شامل ہو گیا ہے جنہوں نے دنیا کے بڑے ٹیلی اسکوپ بنائے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے اس افتتاحی تقریب میں کہا: "خدا کا شکر ہے کہ آج ہم اس عظیم اور بڑی رصد گاہ کو افتتاح کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ یہ رصد گاہ علاقے کی اہم رصد گاہوں میں سے ایک ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے مزید کہا: "ہم زمین نامی ایک چھوٹے سے سیارے پر زندگی بسر کر رہے ہیں جبکہ یہ دنیا بہت وسیع اور عظیم دنیا ہے، اور خداوند عالم نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا:" وَإِنَا لَمُوسِعُون "۔ خدا کائنات کو مسلسل وسعت دے رہا ہے ، کہکشاں ، سیارے اور ستارے سب بڑھ رہے ہیں اور جو ہماری آنکھیں اس وسیع و عریض کائنات میں دوربین سے دیکھ سکتی ہے وہ بہت ہی محدود ہے۔
انہوں نے امریکی مجرمانہ پابندیوں کے باوجود ایران کی ترقی کے بارے میں کہا ، "مجھے خوشی ہے کہ ان برسوں کے دوران ، جو معاشی جنگ کے سال تھے ، ہم سائنس اور ٹیکنالوجی کے راستے کو جاری رکھنے میں کامیاب رہے۔" ان 8 سالوں میں ، ہمارے ملک نے سائنس اور ٹکنالوجی کی راہ میں ایک نیا باب کھولا ہے۔