ابھی ہم نے شمشیر قدس نیام میں نہیں ڈالی، حماس کی صہیونی رژیم کو وارننگ

Rate this item
(0 votes)
ابھی ہم نے شمشیر قدس نیام میں نہیں ڈالی، حماس کی صہیونی رژیم کو وارننگ

 تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق غزہ میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے غاصب صہیونی رژیم کے مقابلے میں مقبوضہ فلسطین کے قصبے "بیتا" کے مسلمان شہریوں کی بے مثال مزاحمت کی قدردانی کرتے ہوئے اسے اسلامی مزاحمت کیلئے رول ماڈل قرار دیا ہے۔ یاد رہے گذشتہ سو دن سے بیتا قصبے کے مسلمان فلسطینی شہری غاصب صہیونی فورسز کے مقابلے میں مزاحمت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اسماعیل ہنیہ نے کہا: "بیتا قصبے میں ہمارے عزیز گذشتہ سو دنوں سے مزاحمت کر رہے ہیں۔ میں جبل صبیح کے پاسبانوں پر درود بھیجتا ہوں جو غاصب اور جارح دشمن کے مقابلے میں اپنی مٹی اور سرزمین کا دفاع کرنے میں مصروف ہیں۔ یہ افراد ہماری نیابت میں اپنے حقوق حاصل کرنے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا: "اس سو روزہ شجاعانہ مزاحمت نے تین ایسے حقائق واضح کر دیے ہیں جو غاصب صہیونی رژیم کے ناجائز قبضے اور یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف قومی شعور کی علامت ہیں۔"
 
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ پہلی حقیقت یہ ہے کہ ہماری عوام، عوامی مزاحمت کے ذریعے اور اسے وسعت دے کر اور اس کیلئے نت نئے ہتھیار بنا کر اپنے جائز حقوق کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوسری حقیقت عمل کے میدان میں وحدت اور اتحاد ہے۔ اس اتحاد کی بدولت ہر گروہ سے تعلق رکھنے والے افراد احتجاجی مظاہروں میں شریک ہو رہے ہیں۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ تیسری حقیقت یہ ہے کہ "بیتا" کا قصبہ فلسطینی عوام کی اپنی سرزمین سے وفاداری کی علامت بن چکا ہے۔ اس مزاحمت نے ظاہر کیا ہے کہ وہ سازباز کے مخالف ہیں اور غاصب صہیونی رژیم کی سازشوں کے خلاف ڈٹ جانے کے قائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیتا میں شہید، زخمی اور جلاوطن ہونے والے شہریوں سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور غاصب اور شدت پسند یہودی آبادکاروں کی نابودی تک ان کے حامی ہیں۔
 
اسماعیل ہنیہ نے غاصب صہیونی رژیم کو خبردار کرتے ہوئے کہا: "قدس شریف کے دفاع کیلئے اٹھائی گئی شمشیر قدس ابھی تک نیام میں نہیں ڈالی گئی اور غاصب صہیونی رژیم کے خلاف مسلح جدوجہد بدستور جاری ہے۔ ہماری جنگ فلسطینی قوم کی آزادی اور جلاوطن فلسطینیوں کی وطن واپسی تک جاری رہے گی۔" اسماعیل ہنیہ نے مغربی کنارے میں مقیم فلسطینی شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بیتا قصبے کے اہالی کی مدد اور حمایت کریں۔ انہوں نے مغربی کنارے کے شہریوں سے کہا کہ وہ بیتا قصبے کے اہالی کی طرح یہودی آبادکاروں کے خلاف فیصلہ کن اور مسلح کاروائیاں انجام دیں۔ یاد رہے گذشتہ دو ماہ سے مغربی کنارے کے مختلف حصوں میں صہیونی سکیورٹی فورسز اور فلسطینی عوام کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ بیتا قصبے کے علاوہ ایویتار اور جبل صبیح کے قصبوں میں بھی یہ جھڑپیں انجام پا چکی ہیں۔ ان دو قصبوں کے شہریوں نے شدید مزاحمت کے بعد یہودی آبادکاروں اور صہیونی فورسز کو یہ علاقے خالی کرنے پر مجبور کر دیا تھا۔

Read 468 times