عرب ویب سائٹ البوابہ الاخباریہ الیمنیہ کی رپورٹ کے مطابق ریاض نے صوبہ مارب سے پسپائی کے دوران بھاری ہتھیاروں و جنگی ساز و سامان کو نکالنا شروع کر دیا ہے۔ اس صوبہ میں صنعاء کی فورسز نے مضبوط دفاع کےساتھ اسنیپ اٹیکس کا عمل شروع کر رکھا ہے۔
حالیہ دنوں میں یمنی فوج اور صنعاء میں نیشنل سالویشن گورنمنٹ سے وابستہ عوامی افواج نے سعودی اتحادی افواج سے صوبہ مارب کے جنوب مغرب میں واقع رحبہ شہر کو صاف کرانے میں کامیابی حاصل کر لی تھی اور صوبہ مارب کے دارالحکومت مارب کو مکمل طور پر آزاد کرانے کی پوزیشن میں ہیں۔
مارب میں قبائلی ذرائع نے البوابہ الاخباریہ کو بتایا کہ جن مسلح افراد نے سعودی فورسز پر گھات لگا کر کاروائی کی ہے وہ غالبا صنعا کی مسلح افواج کے ہی مختلف گروپس تھے۔
یاد رہے اس سعودی قافلے میں سعودی فوجی افسر، سپاہی اور فوجی سازوسامان شامل تھا جو القرون علاقے کو عبور کرتے ہوئے وادی عبیدہ میں الرویک اور غوبریان کیمپوں کے نزدیک مسلح فورسز کا نشانہ بنا۔
ان ذرائع کے مطابق، اس حملہ میں جو گھات لگا کر کیا گیا ہے متعدد سعودی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ قافلہ میں موجود فوجی سازوسامان تباہ ہو گیا۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ فوجی کاروائی مارب کی آزادی کے لیے جنگ کی شدت کو ظاہر کرتی ہے کیونکہ صنعا افواج نے آخری جنگی معرکہ کے قریب ہوتے ہوئے مختلف جنگی حربے استعمال کرنا شروع کر دیئے ہیں۔
پچھلے چند گھنٹوں میں، صنعاء کی افواج مختلف اطراف سے صوبہ مارب کے دارالحکومت کے قریب پہنچ چکی ہیں اور موجودہ صورتحال کے تناظر میں صنعاء کی افواج جلد ہی اس صوبے پر قبضہ مکمل کر لیں گی۔ یمن کا یہ صوبہ گیس اور تیل کے ذخائر سے مالا مال ہے۔