اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میشل باشلہ نے کہا ہے کہ طالبان نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا اور افغانستان خطرناک مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔ اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 48 ویں اجلاس سے خطاب میں طالبان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان کے نزدیک افغان شہریوں کی کوئی قدر و قیمت نہیں ہے اور طالبان کے نزدیک افغان عوام کی مشارکت اور آراء کی بھی کوئی حیثیت نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ طالبان عملی طور پر افغانستان میں جامع اور وسیع البنیاد حکومت کی تشکیل کے خلاف ہیں، اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے کہا کہ طالبان نے عبوری حکومت کو تشکیل دیکر اپنے مؤقف کو واضح کردیا ہے کہ وہ اپنے علاوہ کسی دوسرے کو برداشت نہیں کریں گے۔ طالبان کی حکومت میں خواتین کا بھی کوئی حصہ نہیں۔ اور ایسے معتبر شواہد موجود ہیں کہ طالبان اپنے مخالفین اور سابق حکومت کے ساتھ تعاون کرنے والے افراد کو بے دردی کے ساتھ قتل کررہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی برائے انسانی حقوق کونسل کا اجلاس 8 اکتوبر تک جاری رہےگا۔
طالبان نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا/ افغانستان خطرناک مرحلے میں داخل ہوگیا
Published in
مقالے اور سیاسی تجزیئے