مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے شہر قندہار میں شیعہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران زوردار بم دھماکےکے نتیجے میں 33 افراد شہید اور 57 زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق افغانستان کے شہر قندھار کی بی بی فاطمہ مسجد میں اس وقت زور دار دھماکہ ہوا ہے جب وہاں نماز جمعہ ادا کی جا رہی تھی۔ دھماکہ اتنا خوفناک تھا کہ آس پاس کی عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ عینی شاہد نے اے ایف پی کو بتایا کہ مسجد میں تین دھماکے ہوئے، پہلا دھماکا مرکزی دروازے پر ہوا، دوسرا وضو خانہ اور تیسرا دھماکا شمالی حصے میں ہوا۔
الجزیرہ کے مطابق قندہار میں شیعہ مسجد میں بم دھماکے میں 33 افراد شہید اور 57 زخمی ہوگئے ہیں۔ دھماکے کے بعد ہر طرف انسانی اعضا بکھر گئے اور مسجد کا فرش خون سے سرخ ہوگیا۔ نمازیوں کی چیخ و پکار قیامت صغریٰ کا منظر پیش کر رہی تھی۔ اہنے عزیزوں کی تلاش میں مسجد کے گرد بڑی تعداد میں لوگ جمع ہونے سے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا رہا۔
وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سید خوستی نے بتایا کہ قندھار شہر کی شیعہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران دھماکہ ہوا ہے جس میں ہمارے درجنوں ہم وطنوں کے جان بحق ہونے کا خدشہ ہے۔ طالبان اہلکار دھماکے کی نوعیت اور نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو قندوز کی مسجد پر خود کش حملے میں 100 سے زائد افراد شہید اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کی ذمہ داری وہابی دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔