ایکنا نیوز سے گفتگو میں خانہ فرھنگ ایران پشاور کے ڈائریکٹر مهران اسکندریان نے کہا کہ «وحدت امت؛ میراث نبوت» کانفرنس جو میلاد النبی(ص) کے حوالے سے منعقد کی گیی تھی اس میں مذکورہ پشتو ترجمے کی رونمائی کی گیی۔
انکا کہنا تھا: ان میں سے ایک منظوم ترجمہ ہے جو«حاج سیدجعفر حسین شاه» کا ترجمہ شدہ ہے سو سال پرانا نسخہ ہے جب کہ دوسرا «محمد رحیم دُرانی» کا ترجمہ شدہ ہے جو پشتو میں پہلا شیعہ ترجمہ ہے۔
محمد رحیم دُرانی کا کہنا ہے کہ ترجمے میں آٹھ سال کا عرصہ لگا اور انہوں نے قرآنی ترجموں کو پشتو میں تنقیدی نگاہ سے جایزہ اور بغور مطالعے کے بعد کام شروع کیا۔
رپورٹ کے مطابق «وحدت امت؛ میراث نبوت» کانفرنس خانہ فرھنگ ایران پشاور اور البصیرہ تحقیقی مرکز کے تعاون سے منعقد ہوئی جسمیں شیعہ سنی علما، دانشور، اساتذہ اور «منهاج القرآن» کے اسکالرز شریک تھے۔
مهران اسکندریان نے پروگرام سے خطاب میں کہا: پوری امت ایک خدا و ایک نبی کے ماننے والے ہیں لہذا قرآن و رسول اسلام(ص) کےفرمان پر«واعتصموا بحبل الله جمیعا ولاتفرقوا» پر عمل کرنا چاہیے۔
پشاور قونصلیٹ کے سربراہ حمیدرضا قمی نے کہا: پروگرام میں شیعہ سنی علما اور اساتذہ کی شرکت یہاں پر وحدت کی علامت ہے۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام کی کوشش سے اس سال عاشورا ور اربعین کے جلوس اور عزاداری بہترین رہی اور فرقہ واریت کے حامی بھی ناکام رہے۔
بنر نصبشده در س مقدسات اهل سنت بارے مراجع شیعه کے فتاوے کا بینر
جماعت اسلامی کے نایب امیر یاقت بلوچ نے کانفرنس ہال میں بزرگ مراجع تقلید بالخصوص حضرت آیتالله خامنهای(مد ظله العالی) کے فتاوے جس میں اہل سنت کے احترام کی تاکید کی گیی ہے اس کو سراہا اور کہا کہ اسی طرح سے بزرگ سنی علما کے فتاوے جو شیعہ مذہب کے احترام پر مبنی ہے اسکو بھی لگایا جائے اور اسے اتحاد میں اثر پڑے گا۔
دیگر مقررین اور علما نے بھی امت میں وحدت کی اہمیت کو اجاگر کیا اور البصیرہ فاونڈیشن کے ثاقب اکبر نے قرار داد میں وحدت پر تاکید کرتے ہوءے افغانستان میں نمازیوں پر تکفیری حملوں کی مذمت کی۔/