ان خیالات کا اظہار سید "ابراہیم رئیسی" نے آج کی شام کو ٹیلی وژن سے عوام سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر اور ریال اور تیل کی فروخت کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے جو کہ دوگنا ہو چکے ہیں۔
ایرانی صدر نے کہا ہے کہ ہماری تیل کی فروخت دوگنی ہوچکی ہے اور ہمیں اس شعبے میں کوئی خدشہ نہیں ہےـ نیز ایرانی غیر ملکی تجارت کا حجم 100 ارب ڈالر ہے کہ گزشتہ کی صورتحال سے مختلف ہے اور ہمارا عقیدہ ہے کہ اس رقم میں اضافے کا امکان بھی ہے۔
صدر رئیسی نے مزید کہا کہ اُسی وقت حکومت کی پہلی فکر؛ ویکسین کی فراہمی، ویکسینیشن اور عوام کی جانوں کا تحفظ تھی، جو اللہ رب العزت کی مدد اور ایرانی حکومت اور عوام کے تعاون سے اس شعبے میں کامیاب ہوگئے اور آج کورونا سے متاثرہ افراد کی روزانہ شرح اموات 700 سے 7 تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کامیاب اور موثرعوامی ویکسینیشن کے بعد کاروبار اور سائنسی اور تعلیمی مراکز کے دوبارہ کھلنے کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ آج درآمدات سے مناسب ویکسین فراہم کرنے کے علاوہ، ہمارے پاس ویکسین تیار کرنے اور یہاں تک کہ برآمد کرنے کی بہت زیادہ صلاحیت بھی ہے جو کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے لیے ایک اعزاز ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ 13ویں حکومت کے پہلے دنوں کی ایک اور تشویش اشیا کے ذخیرے کے بارے میں تھی جو کہ حکومت کی کوششوں سے بنیادی اشیا کے ذخیرے کی پریشانیوں کو مختصر مدت میں ختم کر دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے ابتدائی دنوں میں ملکی ریال اور زرمبادلہ کے ذخائر پر بھی شدید خدشات پائے جاتے تھے اور کوششوں اور اقدامات سے یہ مسئلہ حل ہو گیا۔